سکردو(بیورو رپورٹ) سکردو شگر لمسہ روڈ محکمہ تعمیرات شگر کیلئے گلے کی ہڈی بن گیا شگر لمسہ روڈ پورشن (2) کے ٹھیکیدار نے عدم ادائیگی کے سبب کام بند کرنے کیلئے محکمہ تعمیرات شگر کو تحریری درخواست گزاری ہے ٹھیکیدار نے موقف اپنایا ہے کہ 70.9 ملین کا ٹینڈر تحت معاہدہ سے زائد یعنی 30 ملین اضافی کام کیا گیا ہے لہذا ہوشربا مہنگائی کے اس دور میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا.محکمہ تعمیرات کی جانب سے متعلقہ ٹھیکیدار کو لارے لپے مگر انہوں نے ہری جھنڈی دکھا دی ہے. اس کے برعکس دیگر پورشن میں اضافی ادائیگی کے سبب تعطل کا شکار ہے ایک طرف ایف آئی اے تو دوسری طرف نیب تحقیقات کر رہے ہیں کہ آخر یہ کیسے ممکن ہوا کہ کام سے بڑھ کر ادائیگی ؟ ماہر انجینئرز کے مطابق لمسہ شگر روڈ کی غلط نقشہ ڈیزائن کرنے کی وجہ سے پیچیدگیوں کا سامنا ہے اگر شفاف تحقیقات ہوئی تو کئی جیل جا سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ محکمہ تعمیرات شگر کیلئے لمسہ روڈ گلی کی ہڈی بنا ہوا پی ٹی ڈی سی براستہ شگر لمسہ روڈ کئی سال کے بعد بھی مکمل نہ ہوسکے محکمہ تعمیرات عامہ نے متعلقہ کنٹریکٹر کو ایڈوانس ادائیگی کے باوجود بھی پیمائش سے کم کام کیا ہے یاد رہے کہ پچھلے ماہ مقررہ مدت میں سڑک مکمل نہ ہونے پر شگر کے عوام نے احتجاج کیا جس پر ضلعی انتظامیہ شگر نے متعلقہ کنٹریکٹرز سے بیان حلفی جمع کروا کر جون تک سڑک کو ٹریفک کیلئے بحال کرنے کا کہا ہے تاہم ایسا ممکن نہیں دکھائی دے رہا لمسہ کے قریب بہت سارے پہاڑ کاٹنے ہیں جو ابھی تک کچوے کی چال ہے یہ عوامی نوعیت کا اہم منصوبہ حکام بالا کی عدم دلچسپی کی وجہ سے التوا کا شکار ہے سیاحتی حوالے سے یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے مزکورہ سڑک کی تعمیر سے سکردو سے شگر کا فاصلہ سمٹ کر چند کلومیٹر رہ جائے گا اور عوام کو بھی سفری سہولتیں میسر آئیں گے اگر یہی سلسلہ بدستور جاری رہا تو کئی سال بعد بھی ممکن نہیں ہے نئے سیکرٹری تعمیرات سجاد حیدر نے محکمہ کے زمہ داران پہلی دورہ کے دوران جھاڑ پلا کر کو انتباہ جاری کرنے کے باوجود اب یہ پروجیکٹ سیک یعنی ختم ہو رہی ہے عوامی حلقوں اور ٹرانسپورٹرز کی جانب سے وزیر اعلی گلگت بلتستان سے اس بابت نوٹس لے کر جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے اس روڈ کی اہمیت بہت زیادہ ہے چونکہ کے ٹو کیلئے یہ سڑک مسافت میں کم ہے اور یہ سیاحتی حوالے سے کافی اہمیت کا حامل ہے مزکورہ سڑک کی تاخیر سے عوام اور ٹرانسپورٹرز کیلئے نقصان کا باعث ہے لہذا اس کی اہمیت کے پیش نظر کسی بھی سرکاری آفیشلز سے نرمی نہ برتی جائے تا کہ یہ سڑک بیان حلفی کے مطابق طے شدہ مدت میں مکمل ہو.