سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی یقینی ( نقصان کامکمل تخمینہ متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ سے حاصل کیاجائے،وزیراعلی

g4.jpg

گلگت(بادشمال نیوز)وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 22واں اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں گلگت بلتستان کے سکول و کالجز کے طلبا وطالبات میں بولنے کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے حوالے سے کوچز کے زریعے سپیکنگ کورسز کرانے کی منظوری دیدی گئی،جس سے اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کے لیے ان کی باہمی مہارتوں، اعتماد، شخصیت کی نشوونما اور ملازمت کی اہلیت کو بہتر بنانے اور ان کی شخصیت کو نکھارنے کی تربیت دینے کے لیے عوامی بولنے والے پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔کابینہ نے کیمبرج اور رورل ایمپاورمنٹ فار انسٹی ٹیوشنل ڈویلپمنٹ (REPID) کے ساتھ ایم او یو کو منظوری دے دی ہے جس میں اسکول سے باہر بچوں، استعداد کار میں اضافے، اساتذہ کی تربیت، سیکھنے والوں کی تشخیص، نصابی کتابوں کی اشاعت، تعلیم میں مشاورتی خدمات جیسے شعبوں میں کام کرنا ہے۔مزید برآں، کابینہ نے چلاس قلعہ کو میوزیم میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس نے سیاحت کے فروغ اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے جی بی میں تمام آثار قدیمہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق محفوظ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے کے پرائمری اسکولوں میں اب 2 کے بجائے کم از کم 6 کمرے ہوں گے۔ محکمہ تعلیم اور پی اینڈ ڈی اضافی طلبا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے نئے کمروں کے لیے زیادہ سے زیادہ جگہ کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔پرائمری سکولوں میں لائبریری اور کمپیوٹر لیب کا ہونا بھی لازمی ہو گا۔کابینہ نے صوبے میں PMRU اور GIS Hub قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ افسران کی کارکردگی، شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے کیا جاتا ہے جو کہ گڈ گورننس کے بنیادی اصول ہیں۔کابینہ اجلاس میں ڈائیریکٹر جنرل جی بی ڈی ایم اے نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی و ریلیف کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی کو یقینی بنایا جائے گا،اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے ڈی جی،جی بی ڈی ایم اے کو ہدایت دی کہ وہ تمام متاثرہ علاقوں کا صحیح تخمینہ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ سے حاصل کرکے پیش کریں۔اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان نے تمام این جی اوز جو گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے حوالے سے فنڈنگ کررہے ہیں ان کی تفصیلات متعلقہ کمیٹی کے زریعے چیکنگ کرنے کی بھی ہدایت کردی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ کا اگلا اجلاس منگل کو منعقد ہوگا۔کابینہ اجلاس میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ اگلے ایک مہینے کے اندر فیڈرل بورڈ،ایچ ای سی اور نیشنل بک فانڈیشن کے ریجنل آفسز قائم کئیے جائیں گے۔ نیشنل بک فانڈیشن کے ریجنل دفتر کے قیام سے گلگت بلتستان کے تمام سکولوں میں تعلیمی نصاب کے حوالے سے کسی قسم کے مسائل پیدا نہیں ہونگے۔دریں اثنا چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے حکومت گلگت بلتستان کی ہدایت پر میں نے چیئرمین ایف پی ایس سی کو ایک خط بھی لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ ایک دیرینہ مسئلہ تھا جو تعلیم کے شعبے میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہا تھا۔ایف پی ایس سی نے پہلے ہی عمل شروع کر دیا ہے اور مرد اساتذہ کی منظوری کے لیے سلیکشنز کو حتمی شکل دے دی ہے اورخواتین اساتذہ کے لیئے سلیکشن کے کاغذات آج کمیشن کے سامنے پیش کیے جائیں گے، اور جلد منظوری دی جائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ انشا اللہ تعلیمی نظام میں تمام تر اصلاحات سے صوبے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

شیئر کریں

Top