پاکستان مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کاخواہاں

Pak-China.jpg

شنگھائی(شِنہوا)چین اور پاکستان دوطرفہ سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منانے کے لئے رواں سال میں سلسلہ وار تقریبات اور سرگرمیوں کا انعقاد کریں گے۔شنگھائی میں منعقدہ ایک تعلیمی سیمینار میں حکام اور ماہرین نے کہا کہ کوویڈ ۔19 کی وبا کے باوجود ، دونوں ممالک تقریبا 100تقریبات کے انعقاد کے لئے پرامید ہیں، جس کا مقصد اپنے نوجوانوں کو باہمی تعاون اور تبادلوں میں شرکت کو راغب کرنا ہے۔ چین اور پاکستان کے مابین سدا بہار کی اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت اس سیمینار کا عنوان تھا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا کہ چین کے لئے 2020 میں ریکارڈ برآمدات کی بنیاد پر ، 2021 کی پہلی سہ ماہی میں چین کے لئے پاکستان کی برآمدات میں 69 فیصد کا اضافہ ہوا۔ دونوں ممالک نے باہمی افہام و تفہیم ، احترام ، اعتماد ، حمایت اور تعاون کی بنیاد پر تعلقات کا ایک ماڈل تشکیل دیا ہے۔ معین الحق نے کہا کہ انہوں نے چینی زبان میں پاکستانی سیاحت کی ویب سائٹ تیار کی ہے ، جسے وہ بہت جلد لانچ کرنے جارہے ہیں۔پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں سیاحتی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے لئے چین کے بعض کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ ڈی ڈبلیو پی گروپ کے بانی چیئرمین اور سی ای او محمد فاروق نسیم نے کہا کہ پاکستان کو چین سے باہر منتقل ہونے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری جیسی صنعتوں کو متحرک طور پر متعارف کرانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں جانب سے نجی کاروباری اداروں کے مابین رابطوں کو بھی مستحکم کرنا چاہئے۔ چین اور جنوبی ایشیا کوآپریشن ریسرچ سنٹر کے سیکرٹری جنرل لیو زونگ یی نے کہا کہ زرعی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی انتہائی ضرورت ہے جس سے زرعی پیداوار کی تکنیکی سطح کو بہتر بنانے کے ساتھ غربت میں کمی کے لئیمقامی لوگوں کو مدد بھی مل سکتی ہے۔دیگر ممالک کے ساتھ دوستی کے لئے شنگھائی پیپلز ایسوسی ایشن کے صدر شا ہیلن نے سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے چین اور پاکستان نے انسداد وبا کے سامان کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کی ہے جو دونوں ممالک کے مابین شراکت کا ثبوت ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان 21 مئی 1951 کو سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے۔

شیئر کریں

Top