افغان طالبان اور فورسز میں خونریز ٹکراؤ 65مارے گئے 35زخمی

1397060710091315115191034.jpg

طالبان نے پکتیکا میں افغان فوج کے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت پر دھاوا بولا جس میں 3اہلکار جاں بحق،6زخمی ہوئے،افغان فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں طالبان کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا، ترجمان شاہ محمد آرائیں
کابل(آئی این پی) افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جنگ زدہ ملک کے مشرقی علاقے میں خونریز لڑائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 65 طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں، طالبان نے پکتیکا میں افغان فوج کے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت پر دھاوا بولا جس میں 3اہلکار جاں بحق،(باقی صفحہ 6بقیہ نمبر1)
6زخمی بھی ہوئے جبکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات بھی جاری ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان تازہ لڑائی مشرقی صوبہ پکتیکا کیضلع وزی خیوا میں گزشتہ شب ہوئی، طالبان نے پہلے اس ضلع میں افغان فوج کے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔صوبہ پکتیکا کے ترجمان شاہ محمد ارائیں نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ افغان فورسز نے طالبان کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے جس میں انھیں بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جھڑپ میں 65 طالبان جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ بدقسمتی سے تین پولیس اہلکار شہید اور چھ زخمی ہوگئے، پکتیکا کی صوبائی کونسل کے سربراہ بختیار گل زدران نے اس اطلاع کی تصدیق کی ہے تاہم طالبان نے فوری طور پر واقعے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے ایک روز قبل طالبان نے افغانستان کے جنوبی صوبہ اورزگان میں پیرا ملٹری پولیس کے 28 اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔واضح رہے کہ ادھر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت کے نمائندوں اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں لیکن ابھی تک ان میں کوئی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور نہ فریقین میں ان مذاکرات کے کسی ایجنڈے پر اتفاق رائے ہوسکا ہے، دوحہ میں بین الافغان بات چیت 12 ستمبر کو شروع ہوئی تھی اور یہ دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہی ہے۔

شیئر کریں

Top