افغان طالبان کا بھنگ کاشت کرنے والوں کو شرعی قوانین کے تحت سزا دینے کا فیصلہ

123-784.jpg

امارات اسلامیہ کی حکومت نے افغانستان میں دیگر پابندیوں کے بعد اب بھنگ کاشت کرنے پر بھی پابندی عائد کردی۔

افغان طالبان کے امیر اور سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ملک بھر میں بھنگ کی کاشت ممنوع قرار دے دی گئی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں بھنگ کی فصل تلف کردی جائے گی اور کاشت کاروں کے خلاف شرعی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
طالبان رہنما کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتوں کو حکم نامے کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف شرعی قوانین کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق افغان کاشت کار سب سے زیادہ پوست کی فصل کی کاشت کرتے ہیں، 2010 میں افغانستان افیم، چرس اورہیروئن فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سالانہ دس سے چوبیس ہزار ہیکٹر رقبے پر بھنگ اور پوست کی فصل کاشت کی جاتی تھی۔ افغانستان کے چونتیس میں سے سترہ صوبوں میں منشیات کی فصلوں کی سب سے زیادہ کاشت ہوتی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ اقتدار میں آنے سے قبل طالبان جنگجوئوں نے پوست کے کاشتکاروں پر ٹیکسوں کے نفاذ اوراسمگلروں کو محفوظ راہ گزر فراہم کرنے کے عوض کروڑوں ڈالر کمائے۔
واضح رہے کہ افغانستان سے چرس، افیم اور ہیروئن کی تجارت سے اس کے ہمسایہ بشمول پاکستان بھی شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں ہر سال بڑی مقدار میں منشیات اسمگل کرکے پہنچائی جاتی ہے۔

شیئر کریں

Top