اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مزید ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی

123-96.jpg

 اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کی سفارش پر مزید اڑھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی جبکہ پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے سبسڈی کی مد میں مختص دس ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ چینی برآمد کرنے کی اجازت کے تحت برآمدی چینی کی کل مقدار صوبوں کے درمیان ان کی نصب شدہ کرشنگ صلاحیت کی بنیاد پر تقسیم کی جائے گی جس کا تعین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کرے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایل سی کھلنے کے ساٹھ دن کے اندر برآمدات سے حاصل ہونے والی رقم ڈالر میں وصول کی جائے گی۔ علاوہ ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے بجٹ میں پٹرولیم ڈویڑن کیلئے پٹرولیم سبسڈی کی مد میں مختص کردہ دس ارب روپے پاکستان اسٹیٹ آئل کو جاری کرنے، پی ایس او کو پچاس ارب روپے تک کی بینک فنانسنگ کیلئے حکومتی گارنٹی کی منظوری دیدی۔

کمیٹی نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کی سفارش پر مزید اڑھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دیدی جبکہ درآمدی یوریا کی قیمت متعین کرنے کی سمری موخر کرتے ہوئے 31 جنوری 2023 تک آر ایل این جی کی فراہمی روک دی۔

کمیٹی نے افغانستان میں قائم تین پاکستانی اسپتالوں کے اخراجات کیلئے کابینہ کی منظور کردہ ایک ارب روپے سے زائد کی رقم چار قسطوں میں فراہم کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

شیئر کریں

Top