الارم کی بار بار تکرار صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے، تحقیق

123-187.jpg

اِنڈیانا(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ صبح کے وقت بار بار الارم کو اسنوز پر لگانا صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف نوٹری ڈیم میں کی جانے والی تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ جو لوگ الارم کو اسنوز پر بار بار لگاتے ہیں ان کے دل کی دھڑکن کی شرح ممکنہ طور پر ان لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے جو الارم بجنے پر فوراً اٹھ جاتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ الارم اسنوز کرنے والے مستقل الارم کی مداخلت کے سبب بیداری سے قبل ایک گھنٹہ ہلکی نیند میں گزارتے ہیں لیکن وہ لوگ جو اپنے الارم کو اسنوز پر نہیں لگاتے ان کو آخری گھنٹے میں گہری نیند کا فائدہ ہوتا ہے یعنی وہ مجموعی طور پر زیادہ اور بہتر نیند حاصل کرتے ہیں۔
اس ہی یونیورسٹی کی گزشتہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دل کے دھڑکن کی بلند شرح خراب نیند اور قلبی امراض کے درمیان تعلق کی وجہ ہوسکتی ہے۔
ان محققین کو ایک اور تحقیق میں یہ معلوم ہوا تھا کہ وہ لوگ جو اپنی عمومی نیند کے اوقات سے 30 منٹ بعد میں سوتے ہیں ان کے دل کی دھڑکن کی شرح پوری رات اور بعض اوقات آئندہ دن میں بڑھی ہوئی رہتی ہے۔
سونے کی یہ عادات اس لیے بھی تشویشناک ہے کیوں کہ دل کی دھڑکن کی بلند شرح، دل کے مرض کے ساتھ ذیا بیطس کے خطرات بھی رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ الارم کو اسنوز پر لگانا ایک ایسا آپشن ہوتا ہے جس سے الارم تھوڑی دیر کے لیے بند ہوجاتا ہے اور تھوڑی دیر بعد پھر بجنا شروع ہوتا ہے۔

شیئر کریں

Top