بینکنگ عدالت کے فیصلے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو ریلیف دیدیا

123-489.jpg

اسلام آباد:

بینکنگ عدالت کی جانب سے عمران خان کی درخواست ضمانت سے متعلق فیصلے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف دے دیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی بینکنگ کورٹ کے جج کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بینکنگ کورٹ کو 22فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا، جس کے نتیجے میں عمران خان کی بینکنگ کورٹ سے ضمانت خارج ہونے کا خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 17 اکتوبر کو عبوری ضمانت حاصل کی گئی ، وزیر آباد کا واقعہ 3نومبر کو ہوا ۔ واقعے کے بعد 6 بار اور واقعے سے پہلے 2 بار استثنا کی درخواست کی گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن فیکٹ فائنڈنگ درست قرار
جسٹس محسن اختر کیانی نے مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ 70 سال کو آپ ایڈونس ایج کہتے ہیں؟ ۔ جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے جواب دیا کہ جی سر اس عمر میں زخم بھرنے میں وقت لگتا ہے۔ عمران خان کبھی عدالتوں کے روبرو پیش ہونے سے نہیں ہچکچائے۔ اب میڈیکل گراؤنڈز سب کے سامنے ہیں اور حقائق پر مبنی ہیں۔
عدالت نے بینکنگ کورٹ کو 22 فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت پر عمران خان کی فریش میڈیکل رپورٹ بھی طلب کرلی۔
قبل ازیں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے استثنا کی درخواست خارج کردی تھی۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عمران خان و دیگر ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر، پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز ، اعظم سواتی، فیصل جاوید، سینیٹر سیف اللہ نیازی، عامر کیانی و دیگر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

شیئر کریں

Top