خوشگوار پرانی یادیں بھی درد کا مداوا ہوسکتی ہیں، تحقیق

123-2.png

بیجنگ(ویب ڈیسک) شاعروں نے یاد ماضی کو عذاب سمجھا ہے جس میں کوئی شک بھی نہیں لیکن سائنس کہتی ہے کہ مثبت اور خوشگوار یادیں یا ناسٹجلیا سے درد کی شدت کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔وجہ یہ ہے کہ اچھی اور دلچسپ یادوں سے دماغ کے اندر درد کی سرگرمی ماند پڑسکتی ہیں۔ چینی ماہرین نے اس کا انکشاف دماغی سرگرمیوں کی اسکیننگ سے کیا ہے اور اس کی روداد جرنل آف نیورو سائنس میں شائع کی ہے۔چینی اکادمی برائے سائنس کے ماہرین نے کئی بالغ افراد کے دماغ کے فنکشنل (ایف) ایم آرآئی کیے۔ اس میں مختلف افراد کو یادوں سے وابستہ تصاویر دکھائی گئیں اور اس دوران دماغ میں درد کی ایک سرگرمی تھرمل اسٹیوملائی کو نوٹ کیا۔اس میں بچپن، اسکول کی عمر اور لڑکپن کی تصاویر مثلا اس وقت کا مشہور کارٹون، مقبول کھیل، کوئی ٹافی وغیرہ دکھائی گئی۔ ساتھ ہی آج کے دور کی مشہور تصاویر بھی دکھائی گئیں۔ اس پورے عمل کے دوران تمام رضا کاروں کے دماغ کا ایف ایم آر آئی سے جائزہ لیا گیا۔

شیئر کریں

Top