دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں

123-43.jpg

لندن: یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین نے ایک سرجیکل دستانہ بنایا ہے جو دباؤ محسوس کرسکتا ہے اور اس سے ماں کے پیٹ میں بچے کی حرکت اور پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے۔ اس سے اسقاطِ حمل کا خطرہ کم ہوسکتا ہے اور مردہ بچوں کی تعداد میں کمی ہوسکتی ہے۔

تجرباتی طورپربنائے گئے دستانے سے رحمِ مادر میں بچے کی کیفیت اور پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے۔ وسائل والے ممالک میں یہ کام الٹراساؤنڈ سے لیا جاتا ہے تاہم غریب ممالک کے دوردرازعلاقوں میں کبھی بجلی نہیں ہوتی، کبھی مشینیں نہیں ہوتیں تو ماہرین بھی کم ہوتے ہیں۔
یونیسیف کے مطابق یہی وجہ ہے کہ غریب ممالک میں مردہ بچوں کی پیدائش زیادہ ہوتی ہے اور اس کی قیمت صرف ایک ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اس میں انگلیوں کے مقامات پر حساس سینسر چھاپے گئے ہیں۔ یہ سینسر میٹل آکسائیڈ نینوکمپوزٹ مادوں پر مشتمل ہیں۔ یہ اتنے حساس ہیں اور باریک ہیں کہ انہیں روایتی دستانوں کے اوپر بھی پہنا جاسکتا ہے۔
دستانہ پہن کرزچہ و بچہ کے ماہررحم میں ہاتھ پھیر کر بچے کے سر کی پوزیشن معلوم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ پھر دستانے کے سینسر بتاتے ہیں کہ کتنی قوت لگانے کی اجازت ہے اور کس قدر قوت بچے کو متاثر کرسکتی ہے۔ تاہم سینسر کمپیوٹر اسکرین پر اس پورے منظر کی ایک دھندلی سی تصویر بھی دکھاسکتےہیں اور اگلے مرحلے میں سینسر کا عکس اسمارٹ فون پر بھی دیکھا جاسکے گا۔
یہ دستانہ ڈاکٹر شیریں جعفر علی نے بنایا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ دستانہ ہمیں بچے کے سر کی درست پوزیشن اور راستے سے آگاہ کرتا ہے جس بچے کی بحفاظت پیدائش میں مدد مل سکتی ہے۔
اسے سیلیکون سے بنے ہوئے ماں کے پیٹ کے ماڈل اور ان میں پھنسے بچوں پرآزمایا گیا ہے اور اس میں بہت کامیابی بھی ملی ہے۔ اس اہم ایجاد کی رپورٹ فرنٹیئرز ان گلوبل وومن ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔

شیئر کریں

Top