عبوری صوبے کا معاملہ الجھانے کے بجائے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جانا چاہیے،امجد ایڈووکیٹ

12345-352.jpg

گلگت(بیورو رپورٹ)پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر و اپوزیشن لیڈر امجد ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ گلگت بلتستان عبوری صوبے کا منصوبہ الجھانے کی بجائے فوری طور پر وفاقی کابینہ میں پیش کیا جانا چاہیے۔تاکہ معاملے کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔بادشمال سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آ ئینی حقوقِ کے معاملے میں اب گلگت بلتستان سے زیادہ وفاقی سطح پر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔گلگت بلتستان آ ئینی صوبہ بننے سے کسی دوسرے صوبے کا حصہ بنائے جانے کا خدشے پر کہا کہ آ ئینی ضمانت پر گلگت بلتستان صوبہ بن رہا ہے ایسے میں یہ ممکن نہیں۔ کہ گلگت بلتستان کو کسی صوبے کا حصہ بنایا جائے حفیظ الرحمان قانونی تقاضوں سے آگاہ نہیں اس لیے وہ خدشات کے شکار ہیں انہوں نے کہا گلگت بلتستان سے متعلق آئینی ترمیم کی صورت صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ بھی ایسے خدشات کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔اپوزیشن لیڈر کے مطابق عبوری صوبے کی صورت میں گلگت بلتستان میں سبسڈی بحال رکھنے ٹیکسوں کا نافذ معاشی حالات بہتر ہونے تک موخر کرنے اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی قانونی پوزیشن بحال رکھنے کی سفارشات کی گئی ہیں جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں متفق ہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نمائندگی میں بھی کوئی اختلاف نہیں اس بارے میں نمائندگی کے تناسب پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔امجد ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے آ ئینی حقوق کا مسئلہ موجودہ سیاسی بحرانی کیفیت میں حل کرنے کی زمہ داری وفاقی حکومت کی ہے انہیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جب معاملہ کو فاقی کابینہ تک جانہیں رہا ہے تو حل کیسے ہو گا۔امجد ایڈووکیٹ نے ایک سوال پر بتایا کہ عبوری صوبے کا ڈرافٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے اس لیے اس پر عمل درآمد کرانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

شیئر کریں

Top