نگران حکومت اور چیف سیکرٹری قانون کی رٹ قائم نہیں کر سکتے تو مستعفی ہو جائیں حیفظ الرحمن

images-69.jpeg

طاقتور ادارہ سڑکوں کو توڑ کر شہر کا حلیہ بگاڑ رہا ہے،سڑکوں کی تعمیر سے قبل ہم نے قانون بنایا تھاکہ آئندہ کھدائی سے قبل این اوسی لیناہوگا لیکن اس قانون کی پراہ نہیں کی جارہی

ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے ملازمین کوسیاسی انتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، تنخواہوں میں کٹوتی سنگین ظلم ہے،صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیزنظرنہیں آرہی،سابق وزیراعلی کی گفتگو

گلگت(بادشمال نیوز)سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ(ن)گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ طاقتور ادارہ سڑکوں کو توڑ کر شہر کا حلیہ (باقی صفحہ7بقیہ نمبر1)

بگاڑ رہا ھے نگران حکومت اور چیف سیکرٹری قانون کی رٹ قائم نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں ویسٹ منیجمنٹ ملازمین کے ساتھ بغض حفیظ میں انتقامی کارروائی کا سلسلہ بند کیا جائے گورنر گلگت بلتستان میں ہمت تھی تو سابق صوبائی حکومت کے دور میں ویسٹ منیجمنٹ ملازمین سے متعلق ایکٹ اسمبلی کوواپس کیوں نہیں بھیجا چیف سیکرٹری بھنگ پی کر سوئے نہ رہیں گنڈا پور کا دباؤ اگر برداشت نہیں کرسکتے تو جہاں سے آئے ہیں وہاں واپس چلے جائیں ہمارے صوبے کا بیڑا غرق نہ کریں مسلم لیگ(ن)کے دور میں دیگر اہم منصوبوں سمیت سڑکوں کی تعمیر اور شہر کی صفائی منصوبے پر خصوصی توجہ دی گئی سڑکوں کی تعمیر سے گلگت شہر چمک رہاتھا اب ایک بااثر ادارہ غیرقانونی طور پر سڑکوں کی توڑ پھوڑ کرکے شہر کا حلیہ بگاڑ رہا ھے اور اربوں روپے کا منصوبہ خراب کیا جارہا ھے۔سڑکوں کی تعمیر سے قبل ہم نے یہ قانون بنایا تھاکہ سڑک کی کھدائی کیلئے این او سی لینا ہوگا اور اس کی مینٹننس پر آنے والے اخراجات کے مد میں رقم ایڈوانس جمع کرانا ہوگی اور سڑک کی کھدائی یا کاٹنا مقصد ہو تو کٹر مشین کا استعمال لازمی قرار دیا لیکن ان تینوں اصولوں پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ھے دوسری جانب علی امین گنڈا پور کے دباؤ پر گلگت کے سڑکوں پر تعمیراتی کام میں مصروف جدید مشینری کو گلگت سے اٹھاکر کسی اور ضلعے میں پھینک دیا گیا جہاں اس مشینری کا کام ہی نہیں اسی طرح مسلم لیگ(ن)کے دور میں قائم ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کو ناکارہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ھے ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوٹی اور دیگر ناانصافیوں پر ملازمین سراپا احتجاج ہیں اورکام چھوڑ ہڑتال کی تیاری کررہے ہیں ان کی ہڑتال سے تمام ڈسڑکٹ گندگی اور بدبو سے بھر جائیں گے سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہاکہ سڑکیں،ویسٹ منیجمنٹ کمپنی سمیت منصوبے مسلم لیگ (ن) نہیں بلکہ عوام کا اثاثہ ہیں مسلم لیگ(ن)کی دشمنی میں ان منصوبوں کو تباہ نہ کیا جائے چیف سیکرٹری اور نگران حکومت منصوبوں کو خراب ہوتے دیکھ کر خاموش ھے تین ماہ سے سرکاری دفاتر سے افسران غائب ہیں نگران صوبائی حکومت اور انتظامی سربراہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ھے نگران حکومت فوری طور پر سڑکوں کی توڑ پھوڑ روکے بصورت دیگر ہم عوام کو لیکر سڑکوں پر آجائیں گے اور عوامی اثاثوں کی حفاظت کرینگے۔ایک بااثر ادارہ کی توڑ پھوڑ پر خاموش رہے تو کل کوئی اور بااثر ادارہ کسی اور پراجیکٹ کو نقصان پہنچانے آسکتا ہے اس لئے انتظامی سربراہ کو بھنگ پی کر مدہوش رہنے کے بجائے قانون کی رٹ قائم کرنا ہوگی سفارش اور رشوت دیکر وزارتیں لینے والے بھی خاموش بیٹھے ہیں ڈیڑھ ماہ سے صوبہ اپاہج بناہوا ھے انتظامی سربراہ وفاق کے دباؤ میں آکر خاموش ہے نئے پاکستان والوں نے ملکی کا بیڑا غرق کرنے کے بعد گلگت بلتستان انتظامیہ کو بھی سن کردیا ھے یہ صورتحال ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

شیئر کریں

Top