پسینے کے ذریعے اعصابی تناؤ معلوم کرنے والی ذہین گھڑی

12345-331.jpg

لاس اینجلس(ویب ڈیسک) امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسی ذہین گھڑی ایجاد کرلی ہے جو پسینے میں شامل کورٹیسول کی پیمائش کرتے ہوئے اعصابی تنا معلوم کرتی ہے۔یہ گھڑی خاص طور پر ایسے افراد کیلیے بنائی گئی جنہیں ڈپریشن (اضمحلال) اور اینگژائٹی (تشویش) جیسے نفسیاتی مسائل کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔کورٹیسول کہلانے والے ایک ہارمون کو انسانی جسم میں تنا کا پیمانہ بھی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اعصابی تنا بڑھنے کے ساتھ ساتھ خون اور پسینے میں اس ہارمون کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔علاوہ ازیں، زیادہ اعصابی تنا کا نتیجہ ڈپریشن، اینگژائٹی اور اسی نوعیت کے دوسرے نفسیاتی مسائل کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر جسم میں کورٹیسول کی مقدار پر مسلسل نظر رکھی جائے تو اعصابی تنا کے ساتھ ساتھ ڈپریشن اور اینگژائٹی کے خطرات سے بھی باخبر رہا جاسکتا ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس (یو سی ایل اے) کے ماہرین کی ٹیم نے پروفیسر اینی اینڈریوز اور ایسوسی ایٹ پروفیسر سیم امامی نژاد کی قیادت میں یہ ذہین گھڑی (اسمارٹ واچ) تیار کی ہے۔اس گھڑی کا پچھلا حصہ بہت معمولی مقدار میں بھی پسینہ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔پسینہ جذب ہوتے ہی ایک خردبینی نظام (مائیکرو فلوئیڈک اسٹرکچر) میں پہنچایا جاتا ہے جہاں ڈی این اے کے مخصوص ٹکڑوں کی مدد سے پسینے میں کورٹیسول کی مقدار معلوم کی جاتی ہے۔
پسینے میں کورٹیسول ناپنے والی گھڑی کا پروٹوٹائپ
اس ذہین گھڑی کو جیسے ہی جسم میں معمول سے زیادہ کورٹیسول کا پتا چلتا ہے، یہ فورا اپنے پہننے والے کو خبردار کردیتی ہے تاکہ وہ اعصابی تنا پر قابو پانے کیلیے ضروری اقدامات کرلے۔چونکہ ہر انسان کیلیے نارمل کورٹیسول دوسروں سے مختلف ہوتا ہے لہذا پہلے اس گھڑی کی سیٹنگ اسے پہننے والے کے حساب سے کی جاتی ہے۔فی الحال اس ذہین گھڑی کا پروٹوٹائپ تیار ہوچکا ہے جسے ابتدائی طور پر آزمایا بھی جاچکا ہے۔البتہ اس کے تجارتی پیمانے تک پہنچنے اور فروخت کیلیے دستیاب ہونے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
نوٹ: اس ایجاد کی تفصیل آن لائن ریسرچ جرنل سائنس ایڈوانسز کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔

شیئر کریں

Top