پی ٹی آئی کا نیب کے نئے چیئرمین کی تقرری عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ

123-194.jpg

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے چیئرمین کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دے دیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما اور پنجاب کے سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی نے فروری کے شروع میں اسپیکر قومی اسمبلی کو پہلے ہی خط لکھا تھا، جس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری کی درخواست کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ درخواست پر غور کرنے کے بجائے اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے منحرف راجہ ریاض کو اپوزیشن بنچوں میں اکثریت کی حمایت نہ ہونے کے باوجود اپوزیشن لیڈر کا قلمدان سونپ دیا۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے نیب کے نئے چیئرمین کی تقرری جائز نہیں تھی اس لیے پارٹی نے تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی چوہدری فواد نے چئرمین نیب کی تقرری کا عمل متنازع قرار دیا ہے۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کاہ کہ عدالت تحریک انصاف کے ممبران کے استعفی کا نوٹی فکیشن معطل کر چکی ہے اور تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف نامزد کر چکی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس پس منظر میں نئے چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت کا عمل قانونی اعتبار سے نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کے درمیان وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کو تین سال کے لیے نیب کا نیا چیئرمین مقرر کر دیا ہے۔
حکومت نے نئے چیئرمین نیب کا انتخاب وزیراعظم کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتوں کے بعد کیا ہے۔

شیئر کریں

Top