ڈپریشن اور امراضِ قلب کے درمیان نیا تعلق دریافت

123-15.png

پورٹ آف اسپین(ویب ڈیسک) ہم جانتے ہیں کہ ڈپریشن اور مایوسی سے امراضِ قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے لیکن یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ دل کے امراض مریض کو ڈپریشن اور یاسیت میں دھکیل سکتیہیں۔
نئے تحقیقی سروے کے مطابق عمررسیدہ افراد اگر دل کیامراض کے خطرے میں گرفتار ہیں تو عین ممکن ہے کہ وہ ڈپریشن کے شکار بھی ہوجائیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان دنوں کی پشت پر یکساں جسمانی کیفیات ہیں جن میں اندرونی جلن (انفلیمیشن) اور دیگر بایومارکر شامل ہیں۔
اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ قلبی صحت کو بہتر بنا کر خود ڈپریشن سے بھی دور رہا جاسکتا ہے۔ 13 اپریل کو پی ایل او ایس ون میں شائع رپورٹ کے مطابق اسپین کی جامعہ غرناطہ کی پروفیسر سینڈرا مارٹن اور ان کے اتھیوں نے اس ضمن میں ایک بھرپور تحقیق کی ہے جس میں امراضِ قلب اور ڈپریشن کے درمیان ایک نیا تعلق سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل ماہرین بتاچکے ہیں کہ امراضِ قلب اور ڈپریشن دونوں میں ہی اندرونی جلن (انفلیمیشن) کے ساتھ آکسیڈیٹو اسٹریس بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس سیقبل ہم جان چکے ہیں کہ ڈپریشن کے حامل افراد میں دل کی بیماریوں کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن اس کا الٹ عمل یعنی دل کی بیماریوں سے ڈپریشن کی کیفیت کو اس سے قبل بطورِ خاص نہیں دیکھا گیا تھا۔
اس ضمن میں سائنسدانوں نے کئی مراکز سے حاصل شدہ 6 برس کا ڈیٹا لیا گیا ہے۔ اس میں میڈیٹرینیئن ڈائٹ کے اثرات کا ایسے خواتین و حضرات پر جائزہ لیا تھا تھا جن کی عمریں 55 سے 75 برس تھی۔ خواتین کی عمرین 60 سے 75 برس تھیں اور ان میں سب ہی زائد وزن اور موٹاپے کی جانب گامزن تھے۔ ان میں سے 6545 افراد میں شروع میں دل کے مرض کی کوئی کیفیت نہ تھی۔ لیکن مریضوں میں طرزِ زندگی کے طور پر انہیں دل کے خطرے کے کم، درمیانے اور بلند درجے میں تقسیم کیا گیا۔ سوالنامے میں ان میں ڈپریشن کی کیفیت معلوم کی گئی اور ہر دوبرس بعد اس کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیقی سروے کے اختتام پر معلوم ہوا کہ جن خواتین و حضرات میں امراضِ قلب کے خطرات زیادہ تھے عین اسی لحاظ سے ان میں ڈپریشن کا رحجان یا خطرہ زیادہ تھا۔ تاہم ان تمام افراد نے یہ ضرور کہا کہ میڈی ٹرینیئن ڈائٹ سے ان میں امراضِ قلب اور ڈپریشن کا خطرہ بھی کم ہوا تھا۔
تحقیق سیمعلوم ہوا کہ بالخصوص امراضِ قلب کی نہج پر پہنچی ہوئی خواتین ڈپریشن کا زیادہ شکار ہوسکتی ہیں۔

شیئر کریں

Top