کولیسٹرول کو 60 فیصد تک گھٹانے والی گولی، انسانی آزمائش میں کامیاب

123-376.jpg

یکساس: کولیسٹرول بلڈ پریشر اور امراضِ قلب، بالخصوص شریانوں کی تنگی کی اہم وجہ ہے اور اب کھائی جانے والی گولی سے امید پیدا ہوئی ہے کہ وہ اس کا شافی علاج ثابت ہوسکے گی۔ نئی گولی مریضوں میں کولیسٹرول کی شرح 60 فیصد تک گھٹاسکتی ہے اور کم ازکم فیز ٹو کلینکل ٹرائلز (درجہ دوم کی طبی آزمائش) میں یہی بات سامنے آئی ہے۔

گولی کا تجرباتی نام ’ایم کے 0616‘ رکھا گیا ہے جو ایک خاص قسم کے پروٹین پی سی ایس کے 9 کو روکتی ہے۔ اس کی کمی سے جگر کو ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو توڑنے میں زیادہ آسانی ہوتی ہے اور یوں کولیسٹرول کم بنتا ہے۔ لیکن اب تک اس جین کو قابو کرنے کے لیے انجیکشن یا پیچیدہ جین تھراپی ہی کامیاب ہوپائی تھی۔
یہ تحقیق بیلر کالج آف میڈیسن کے کرسٹی مچیل اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ جس کی روداد ایک تحقیق جرنل میں شائع ہوچکی ہے۔
اس گولی کو 380 ایسے افراد پر کھلایا گیا جو یا تو بڑھے ہوئے کولیسٹرول یا دل کے مریض تھے یا ان کیفیات کے قریب پہنچ چکے تھے۔ تمام افراد کو اٹکل (رینڈم) انداز میں پانچ گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک کو فرضی دوا (پلے سیبو) دی گئی جبکہ باقی گروہوں کو ایم کے 0616 کی 6 ملی گرام، 12 ملی گرام، 18 ملی گرام اور 30 ملی گرام خوراک دی گئی۔
مسلسل 8 ہفتوں تک روزانہ یہ سلسلہ جاری رہا اور اس سےپہلے اور بعد میں خون میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار معلوم کی گئی۔ لیکن دوا کے کسی ممکنہ مضر اثر کو دیکھنے کے لیے مزید 8 ہفتوں تک ان کا جائزہ لیا جاتا رہا۔
فرضی دوا کے مقابلے میں اصلی دوا نے سے بہت افاقہ ہوا۔ 30 ملی گرام کھانے والوں کے کولیسٹرول میں 60 فیصد، 18 ملی گرام کھانے والوں میں 59 فیصد، 12 ملی گرام سے 55 فیصد اور 6 ملی گرام سے 41 فیصد کولیسٹرول کم ہوا جو ایک غیرمعمولی کامیابی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جسم میں دیگر منفی کیمیکل بھی کم ہوئے جن میں اے پی او بی پروٹین اور غیرایچ ڈی ایل کولیسٹرول بھی ہے۔ سب سے بڑھ کر کسی مریض پر اس کا کوئی منفی اثر نہیں ہوا۔
تاہم ایک اور طبی آزمائش کے بعد شاید یہ گولی انسانوں کے لیے عام ہوسکے گی لیکن دل اور خون کے تحفظ میں ایک نئی دوا اب ہماری دسترس کے بہت قریب پہنچ چکی ہے۔

شیئر کریں

Top