گرینڈجرگہ کافیصلہ ماننے سے انکار،تھورہربن حدبندی تنازعہ پھرپیچیدہ ہوگیا

EyR-XtGXMAU6rXS-1.jpg

چلاس (بادشمال نیوز)تھور ہربن حدود تنازعہ ایک بار پھر پیچیدہ ہوگیا دیامر کوہستان گرینڈ جرگہ کی تھور اور ہربن کے درمیان حد بندی کے نشانات لگانے کے بعد تھور کی منتخب کمیٹی نے حد بندی کے لگائے گئے نشانات کا مشاہدہ کرنے کے لئے موقع کا دورہ گیا۔ اس معاملے پر مشاورت کے لئے آج تھور منجال کے مقام پر عوامی جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ جرگے میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ دیامر کوہستان گرینڈ جرگہ نے 11 جنوری 2022 کو فورس کمانڈر گلگت بلتستان ، چئیرمن واپڈا ، ممبر صوبائی اسمبلی اپر کوہستان اور تھور ہربن کے منتخب کمیٹیوں کی موجودگی میں دیامر کوہستان گرینڈ جرگہ کا تحریری فیصلہ سنایا اور حد بندی مقرر کی تھی۔ اس حد بندی میں گندلو نالہ سے بجانب بھاشا دونوں ٹنل کے درمیان والی دار کو تھور اور ہربن کے درمیان حد مقرر کیا جسے دونوں فریقین نے من و عن تسلیم کیا ہے۔ قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا کہ 04 اگست 2022 کو گرینڈ جرگہ نے تھور کمیٹی کی غیر موجودگی میں اپنے فیصلے کے برعکس تھور ہربن کے درمیان حد بندی کے نشانات لگایا جسے تھور کے عوام نے ماننے سے انکار کیا ہے ، جرگہ نے پریشر میں آکر اپنے فیصلے کے برعکس حدبندی لگایا۔ تھور کے عوام نے محکمہ واپڈا اور ضلعی انتظامیہ دیامر کو کہا ہے کہ گرینڈ جرگہ کے کسی فعل پر عمل نہ کریں اور نہ ہی کسی قسم کی کاروائی کریں کسی بھی اقدام کی صورت میں تمام تر ذمہ داری محکمہ واپڈا اور ضلعی انتظامیہ دیامر پر عائد ہوگی۔ عوام تھور کسی ایسے عمل کو مسترد کرتی ہے۔ قرارداد کے مطابق عوام تھور 08 اگست 2022 سے ری۔لوکیٹڈ شاہراہ قراقرم (RKKH) کا تعمیراتی کام بند کریں گے جس کے بارے میں حکاس کمپنی کے PM کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے تمام کمپنیوں کے کام بند کر دیے جائیں گے۔ تیسرے مرحلے میں اپنے بچوں سمیت شاہراہ قراقرم پر اس وقت تک دھرنا دیا جائے گا جب تک بھاشا نالے تک کی زمین کے تمام معاوضہ تھور (شیلی ہیٹی)کو نہیں دیا جاتا۔ محرم الحرام کے احترام میں 12 اگست 2022 کے بعد مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔

شیئر کریں

Top