2019ءمشکلات،2020ترقی اورخوشحالی کا سال ہوگا۔عمران خان

 اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں  انشا اللہ 2020 میں پاکستان ترقی کی منازل طے کرے گا۔

عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں،ایئر یونیورسٹی ساوتھ کیمپس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر اعظم  نے کہاکہ محدود وسائل  کے باوجود تعلیم کو ترجیح دینا ہوگی، قانون کی منظوری سے سستے گھروں کا منصوبہ  شروع ہوجائے گا، معاشرے کے  کمزور طبقے کی فلاح  کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں،2019ء مشکلات جبکہ 2020 ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ میں ایئر فورس کو اس یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے سنگ بنیاد پر مبارکباد دیتاہوں ۔

یہ ایئریونیورسٹی  کا چوتھا کیمپس ہے ۔ مجھے علم ہے اس یونیورسٹی کا بڑا معیار ہے اس کیلئے بھی ایئرفورس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اعلیٰ تعلیم  کا معیار بڑھانا بہت ضروری ہے۔ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے ٹیکنالوجی سے مستفید ہونا ضروری ہے۔ محدود وسائل کے باوجود تعلیم کو ترجیح دینا ہو گی۔ ملک پر مشکل وقت  ہے قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔ مشکل وقت میں اللہ تعالیٰ انسان کو آزماتا ہے۔ یہ ہماری آزمائش  کا وقت ہے قوم جیسے ہی مشکل وقت سے نکلتی ہے مزید مضبوط ہو جاتی ہے۔

تعلیم میں مالی بحران عارضی ہے۔ ہمیں اللہ تعالیٰ  نے ایک ایسا ملک دیا ہے جس میں وسائل کی کمی نہیں ۔ ہمارے  پاس افرادی قوت بے شمار ہے ہماری قوم با صلاحیت ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ جب انہیں اچھے سسٹم میں موقع ملتا ہے تو کتنی تیزی سے ترقی کرتے ہیں۔ پاکستان کا سسٹم ٹھیک کرنا ہمارا ہدف ہے۔ میرٹ کا سسٹم لانا ہماری  ترجیح ہے۔ اپنے ادارے مضبوط کرنا تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

حالات ٹھیک نہیں تو اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم نے تعلیم پر توجہ نہیں دی ۔ 1961 کی دہائی میں ہماری یونیورسٹیوں  کی ڈگریاں باہر مانی جاتی تھیں۔ مشرق وسطیٰ سے طالب علم یہاں پڑھنے آیا کرتے تھے۔ اس کے بعد تعلیم پر توجہ  نہ دینے کے باعث  ترقی رک گئی۔ اسلام میں بھی تعلیم کے حصول پر بہت زور دیا گیا۔ ایک وقت تھا دنیا میں مسلمان سائنسدان زیادہ تعداد میں تھے۔ انسان کو اللہ تعالیٰ نے ایسی طاقت دی ہے کہ جوکچھ وہ حاصل کرنا چاہے کرسکتا ہے۔

حضور اکرمۖ نے تعلیم کے حصول کو مقدس فریضہ قرار دیا۔ انسان جو چیز تصور کرسکتا ہے اسے  بنا بھی سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ بڑے لوگوں اور بڑے اداروں کا وژن بھی بڑاہوتا ہے۔  ماضی کے حکمرانوں کا وژن ایشین ٹائیگر تھا جو محدود وژن ہے۔ جب میں سیاست میں آیا تو  اس وقت سے میرا وژن یہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو مدینہ کی ریاست کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔

قرآن میں حکم ہے کہ نبیۖ کی زندگی سے سیکھو  ، سارا قرآن انسان کے بھلے کیلئے ہے۔ اسلام کا تصور انسانیت پر مبنی معاشرہ قائم کرنا ہے۔مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی ۔ وزیراعظم نے  کہاکہ 2019ء ہمارا مشکل سال تھا ، قوموں کی زندگی میں مشکل سال آتے  ہیں ۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہم اپنا ملک مستحکم کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ اللہ کا کرم ہے ہمارا روپیہ مستحکم ہوگیا ہے۔ زر مبادلہ کے ذخائر بڑھنا شروع ہوئے ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی سرمایہ کاری  آنا شروع ہوگئی۔وزیراعظم نے کہاکہ ہماری معیشت تو مضبوط ہوگئی لیکن ہماری قوم کو مشکل وقت  سے گزرنا پڑا ، بیروزگاری اور مہنگائی ہوگئی روپے کی قدر گرنے سے درآمد ہونے والی اشیاء مہنگی ہوگئیں ۔ ذخیرہ ندوزی سے بھی مہنگائی بڑھی۔ انشاء اللہ 2020 میں ملک اوپر کی طرف جائے گا۔ پاکستان کا ہر علاقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ سیاست میں آنے سے پہلے  مجھے علم نہیں تھا پاکستان معدنی دولت سے بھرا پڑا ہے۔ ہماری زمین  زرخیز ہے ۔

اگر ہم زراعت پر توجہ دیں تو ہم مشرق وسطیٰ کو کھانے پینے کی اشیاء بھیج سکتے ہیں۔گائے ، بھینسیں ہونے کے باوجود ہم خشک دودھ درآمد کرتے ہیں۔ ہمارے  ہاں  سب سے کم دودھ کی پیداوار ہے۔ ماضی میں کبھی تحقیق  اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔ 2019ء مشکلات اور 2020 ترقی اور خوشحالی کا سال ہے۔لوگوں کو نوکریاں  ملیں گی۔ٹورازم میں بہت مواقع ہیں۔ 2017-18 میں ایک سال کے اندر ہماری ٹورازم دگنی ہوگئی جیسے جیسے  ہماری سیکورٹی  بڑھتی جارہی ہے ۔

پاکستان کی ٹورازم کو دنیا تسلیم کررہی ہے۔ ہم پہلی دفعہ تعمیرات پر زور لگارہے ہیں ، کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے آسانیاں  پیدا کررہے ہیں۔ متعلقہ قانون کی منظوری سے سستے گھروں کا منصوبہ شروع ہو جائے گا۔ سستے گھروں کے منصوبے سے 40 متعلقہ صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ معاشرے کے کمزور طبقے کی فلاح کیلئے  ترجیح بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ غریب اور مستحق افراد کیلئے انصاف  کارڈ اور لنگر خانے  کھول رہے ہیں۔ غریبوں کو مفت علاج کیلئے صحت انصاف کارڈ فراہم کررہے ہیں۔

بے گھر اورسڑکوں پر رہنے والے  افراد کیلئے پناہ گاہیں تعمیر کررہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے غریب باہرنہ سوئیں ان کو کھانا ملے۔ اب ہم اس طرف جارہے ہیں جو ہمارا اصل وژن ہے کہ پاکستان فلاحی ریاست بنے ۔  2020 میں ہماری کوشش ہے کہ اس کی طرف ٹھوس  قدم اٹھائے جائیں۔ میری دعا ہے کہ ایئر یونیورسٹی   نوجوانوں کو وہ تعلیم دیں جس سے ان کو روزگار مل سکے۔ نمل یونیورسٹی سے جیسے ہی طالب علم فارغ التعلیم ہوتے ہیں ان میں سے 95 فیصد کو اچھی نوکریاں مل جاتی ہیں ۔ میں توقع کرتا ہوں کہ ایئریونیورسٹی بھی اس معیار پر کام کرے گی۔

شیئر کریں

Top