شہباز شریف کا 3 ارب کے فنڈز کا اعلان خوش آئند ،پروین غازی

g11-1.jpg

گلگت (سٹاف رپورٹر )معروف سیاسی و سماجی خاتون راہنما پروین غازی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے جانب سے صوبے کیلئے 3 ارب روپے فنڈز کا اعلان خوش آئند ہے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی میں مدد ملے گی اور بوبر سیلاب سے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی اور مالی پیکچ کے اعلان حوصلہ افزا ہے ان خیالات کا اظہاراتوار کے روز میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا انہوںنے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی وفاقی و صوبائی حکومتوںکی اولین ذمہ داری ہے سیلاب ذدہ علاقوں میں عوام بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں ، سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے سماجی تنظیموں بالخصوص نوجوانوں کے خدمات کو خراج تحسین کے مستحق ہے ۔ آزمائش کے اس گھڑی میںہم اپنے متاثرہ عوام کے ساتھ ہیں ۔ انہوںنے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان چپقلش صوبے کیلئے ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا، ہمیںدونوں حکومتوں سے امید ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے عوا م کے وسیع تر مفاد کیلئے مشترکہ اقدامات کریں گے وزیر اعلی گلگت بلتستان اپنے رویے میں لچک پیدا کریں ،تاکہ سیلاب زدہ عوام مزید مشکلات کا سامنا نہ کرسکے ۔ انہوںنے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے جانب سے سیلاب سے متاثرہ عوام کے بحالی کیلئے اقدامات قابل تحسین ہے انہوںنے عوام کے درمیان رہ کر یہاں کے لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم پاکستان کو قائل کیا ۔ جو کہ جی بی کے عوام کے ساتھ محبت کی بہترین مثال ہے پروین غازی نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان کے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی میں تیز ی لائی جائے گی اور متاثرہ عوام جلد اپنے پاوں پر کھڑے ہونگے ۔

پھنڈرمیں بارشیں اورحالیہ سیلاب سے گندم کی فصل تباہ

download-8.jpg

غذر(رحمت ولی)حالیہ طوفانی بارشوں کی وجہ سے تحصیل پھنڈر میں گندم کی فصل مکمل طور پر تباہ ہوئے چونکہ پھنڈر میں سال میں ایک ہی بار گندم کی فصل ہوتی ہے جس پریہاں کے لوگ سال بھر گزارہ کرتے ہیں مگر اس سال کی فصل ضائع ہونیسے لوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں دوسری جانب محکمہ خوراک گلگت بلتستان کی جانب سے ملنے والی گندم سے دو کلو کی مزید کٹوتی سے لوگ مزید پریشانی کا شکار ہیں عوامی حلقوں کا بھرپور مطالبہ ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستا اور سیاسی نمائندگان ملکر گندم کی کٹوتی کی بجائے گندم کا کوٹہ بڑھا کر متاثرین کے ساتھ یمدردی کا ثبوت دیں۔–

وزیراعلی کوعوام کی فکرہوتی توشہبازشریف کی آمدپرتانگیرنہ بھاگتے،رشیدارشد

download-7.jpg

اسلام آباد(بادشمال نیوز)گلگت بلتستان میں سیلاب سے زیادہ تباہی مسخرہ حکومت کی وجہ سے آئی ہیسلیکٹیڈ حکومت کے وزیر اعلی اور وزرا گلگت بلتستان کے عوام سے نہ معلوم کس بات کا انتقام لے رہے انہیں گلگت بلتستان کے عوام کی نہیں صرف بنی گالہ کی چوکیداری اور خرچے اٹھانے کی فکر ہے ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے سیکر ٹری اطلاعات رشید ارشد نے کیا انہوں نے کہا کہ چاہئے تویہ تھاکہ وفاق کیساتھ ملکرعوام کے مفادمیں پالیسی بناتے لیکن وزیراعلی نے اپنی قائد کی ہدایت پرمسخرہ پن کامظاہرہ کیا جس وقت گلگت بلتستان سیلاب میں ڈوبا ہوا تھا اس وقت سلیکٹیڈ وزیر اعلی بنی گالہ کی چوکیداری اور خرچے پورے کرنے کی فکر میں تھے اور جب وزیر اعظم پاکستان سیلاب متاثرین کی دلجوئی کے لئے گلگت آئے تو وزیر اعلی وزیر اعظم سے ملکر گلگت بلتستان کے لئے مفاد حاصل کرنے کے بجائے فاشسٹ عمران خان کی ہدایت پر گلگت سے بھاگ کر تانگیر چلے گئے یہ اقدام گلگت بلتستان کے عوام سے ان کی دشمنی کا کھلا ثبوت ہے اگر وزیر اعلی کو عوام کی فکر ہوتی تو فاشسٹ عمران خان کے احکامات کی تکمیل کرنے کے بجائے گلگت بلتستان کے عوام کا مفاد مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم سے ملاقات کر کے مسائل کے حل کے لئے وفاق کا اعتماد حاصل کرتے لیکن انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کا نہیں سوچا اور ملک کے خلاف سازشیں کرنے والے عمران خان کے احکامات کی بجا اوری کی اس عمل سے یہ ثابت ہو چکا ہے یہ مسخرہ ٹولہ نا اہلی کے اس مقام تک پہنچ چکا ہے کہ مذید انہیں مسند اقتدار پر برا جمان رکھنا گلگت بلتستان کو مذید تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ملک کے خلاف سازشیں کرنے والے عمران خان کے احکامات کی بجا آوری کرنے والے عوا م کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے رشید ارشد نے کہا کہ حافظ حفیظ الرحمن نے اپنے دور حکومت میں وزیر اعظم عمران خان سے شدید نظریاتی و سیاسی اختلاف کے باوجود گلگت بلتستان کے مفاد کے لئے نہ صرف استقبال کیا بلکہ مسائل ان کے سامنے رکھے اس کے مقابلے میں سلیکٹیڈ وزیر اعلی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے نہ ملکر فاشسٹ سوچ کا عملی مظاہرہ بھی کیا اور یہ بھی بتا دیا کہ عمران خان کے احکامات کے مقابلے میں گلگت بلتستان کے عوام مفاد کو مقدم نہیں رکھتے ۔رشید ارشد نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو مذید تباہی سے بچانے کے لئے اس مسخرہ ٹولے سے نجات ضروری ہے۔

اپنے وزراء اور کابینہ پرفخرہے(وفاق نے بجٹ کٹوتی کرکے مالی مشکلات کاشکارکیا،وزیراعلی

g5-1.jpg

گلگت (بادشمال نیوز)وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے صوبائی وزرا کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ وادی کھنبری داریل کا تفصیلی دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے متاثرین سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کھنبری میں حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے لہذا اس یونین کو آفت زدہ قرار دیا جاتا ہے اور اس ضمن میں نوٹیفیکیشن کے اجرا کے بعد ضلعی انتظامیہ اور جی بی ڈی ایم اے کی جانب سے نقصانات کے سروے کے بعد متاثرہ خاندانوں میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا احساس پروگرام ڈیٹا بیس اور نظام کے تحت مالی مدد یقینی بنائی جائے گی اور آفت زدہ علاقوں میں غربت کا اسکور30 فیصد سے بڑھا کر 50 سے 55 فیصد تک کرنے سے ان علاقوں میں متاثرین کی بڑی تعداد مستفید ہوسکے گی۔اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ حالیہ سیلاب نے پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بھی تباہی مچائی ہے اور جانی نقصان کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کو بھی اربوں کا نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نقصانات کا تخمینہ 10 سے 15 ارب روپے تک ہے تاہم وفاقی حکومت کی وجہ سے گلگت بلتستان کے بجٹ میں کمی کرنے کی وجہ سے صوبائی حکومت مالی مشکلات کا شکار ہے ۔ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ری کرنٹ بجٹ میں 13 سے 14 ارب جبکہ ترقیاتی بجٹ میں بھی کٹوتی کر دی ہے لیکن ہم اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی بحالی اور آبادکاری کیلئے ذاتی تنخواہوں اور اے ڈی پی کی اسکیمیوں کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرینگے۔ وفاق میں پی ڈی ایم کی حکومت بر سر اقتدار آنے کے بعد مہنگائی کہ شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن مصیبت کی اس گھڑی میں بھی ہم اپنے دیگر اخراجات میں کفایت شعاری اختیار کر کے اپنے سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی اشک شوئی یقینی بنائیں گے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر مزید کہا کہ مجھے اپنی کابینہ کے وزرا پر فخر ہے جنہوں نے آزمائش کی اس گھڑی میں بھرتیوں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے بجائے پہلے مرحلے میں متاثرین کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا عہد کیا ہے۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر دیامر کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ فوری طور پر متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگا کے رپورٹ جمع کروا دے تاکہ صوبائی حکومت متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کریگی، اس کے علاوہ متاثرین کو ماہانہ 25 ہزار روپے بھی ادا کئے جائینگے اور محکمہ تعمیرات اور محکمہ پانی و بجلی کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پانی اور بجلی کے تباہ حال چینلز اور بجلی گھروں کی فوری طور پر بحالی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ مستقبل میں سیلاب سے عوامی املاک کا نقصان روکنے کیلئے مربوط پالیسی تیار کرنے کا حکم دیا گئا ہے، کھنبری کیلئے سات کلومیٹر روڈ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی کمپنی بنا کر دیگی جبکہ گیارہ کلومیٹر روڑ چئیرمین عمران خان نے پی ایس ڈی پی میں ہمیں دیا ہے اور 12 کلومیٹر ہم اے ڈی پی کا کا از سر نو جائزہ لیکر بنوائیں گے۔ اس کے علاوہ آگے کارگر تک پچاس کلو میٹرروڑ تعمیر کرنے کیلئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر عوامی مطالبے پر محکمہ برقیات میں رضاکاروں کی حیثیت سے کام کرنے والے ملازمین کو کنٹیجنٹ پر بھرتی کرنے کیلئے ایکسئین کو سمری بناکر بھیجنے کی ہدایت جاری کردی اور ایک رضاکار جو حالیہ دنوں میں وفات پا گیا تھا، اس کے خاندان میں کسی کو نوکری دینے کیلئے بھی متعلقہ محکمے کو سمری بنانے کی ہدایت جاری کردی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد نے اس موقع پر نیابت کی ایک سکیم جو ڈوڈوشال کیلئے مختص تھی، اس سکیم ایک کروڑ تین لاکھ سے بڑھا کر دگنا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے جبکہ ایک نئی نیابت سکیم کھنبری کو بھی دینے کا اعلان کردیا۔اس کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ کو وادی کھنبری میں روٹیشن بنیادوں پر ایک ڈاکٹر کی تعیناتی یقینی بنانے کا بھی حکم جاری دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا لیڈر عمران خان کا منشور بھی یہ ہے کہ معاشرے کے غریب اور پسے ہوئے طبقے کا معیار زندگی بدلنا ہے۔ددورہ وادی کھنبری دیامر کے موقع پر وزیراعلی خالد خورشید نے سرکاری سکول میں قائم آئی ٹی لیب کا افتتاح بھی کیا! واضح رہے کہ وزیراعلی کے خصوصی اقدام کے تحت گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریز ک قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ آئی ٹی لیب کا قیام کھنبری جیسے دورافتادہ وادی کے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

جی بی میں حکومت نہیں لیکن لوگ تو ہمارہے ہیں، قمرزمان کائرہ

g16.jpg

غذر(جاویداقبال سے)وزیر اعظم پاکستان کے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کا گاہکوچ میں میڈیا کو پریس بریفگ دیتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں سیلابی صورت حال ہے اس سے نمٹنے کیلئے ہم سب نے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے سیلابی صورت حال کے پہلے دن سے ہی حکومت عوام کے ساتھ ان کی مدد کیلئے حاضر ہے وزیر اعظم میاں شہباز شریف پاکستان کے کونے کونے پہنچ کر عوام کی خبر گیری کر رہے ہیں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کا خصوصی دورہ کیا اور خاص طور پر غذر کے گاوں بوبر سب سے پہلے اگئے انہوں نے متاثرین سیلاب سے وعدہ کر کے گئے تھے کہ 24 گھنٹوں کے اندر سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کئے جائے ۔آج میں نے وزیر اعظم کا وعدہ پورا کرنے کیلئے آپ کے سامنے حاضر ہوں ۔ حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور تمام متاثرین اپنے گھروں تک منتقل نہیں ہوتے تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھے گے ۔ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائیگی ہمارا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے اور ان دنوں میں سیلاب متاثرہ لوگوں کی خدمت کرنا عبادت ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہماری حکومت ہو یا نا ہوں لوگ ہمارے ہیں ہم نے اپنے عوام کے ساتھ جینا مرنا ہے ۔ حالانکہ وزیر اعظم پاکستان نے تمام صوبوں کے وزیر اعلی کو سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے حوالے سے اجلاس میں سب کو بولایا تھا میں انتہائی افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس اہم اجلاس میں کے پی کے اور جی بی کے وزیر اعلی نے شرکت نہیں کی ۔ ہمیں اس طرح کے حالات میں پارٹی بازی نہیں کرنا چاہئے ۔ اور نہ ہم کر رہے ہیں ہمارے سامنے صرف اور صرف سیلاب سے متاثرہ عوام ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی سروے گلگت بلتستان سے شروع کہ ہوئی ہے خوراک پہنچایا گیا ہے اب بحالی کے کام کا آغاز کرنا ہے ضلع غذر کے چھ پلوں کو تعمیر کرنے کیلئے وزیر اعظم کی ہدایت پر این ایچ اے کی ٹیکنکل ٹیم پہنچ گئی ہے انشا اللہ بہت جلد پلوں کی تعمیر کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سیرابی پانی کے چینلز کو ٹھیک کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دی گئی ہیں ۔ اور تمام متاثرین جن کی سروے ہو گی ان کو معاوضہ ادا یا جائے گا۔ وزیر اعظم پاکستان نے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے 3ارب روپے کا اعلان کیا ہے ضرورت پڑھنے پر مزید یسے دئیے جائیں گے ۔–
غذر(رحمت ولی)وزیر اعظم پاکستان کے اعلان کے مطابق مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین میں دس، دس لاکھ روپے کے چیکس تقسیم کئے ۔ اس حوالے سے غذر کے گائوں بوبر میں ایک مختصر سی تقریب منعقد ہوئی جس میں سیلاب کی زد میں اکر جان بحق افراد کے لواحقین نے شرکت کی ۔ تقریب میں پی ایم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے ہمراہ سابق وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمان۔ اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی امجد ایڈوکیٹ ، چیف سیکرٹری بھی موجود تھے اس موقع پر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے سیلاب کے زد میں اکر جاں بحق افراد کے ورثا سے ملاقات کی دست شفقت رکھا اور حوصلہ دیا انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پورا پاکستان متاثر ہے لیکن جس تیزی سے وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں بحالی کام کا آغاز کیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی ۔ خصوصا ضلع غذر کے گاوں بوبر میں جن دس افراد کی جان چلی گئی ہے ان کے لواحقین کو مختص رقم بھی ادا کر دی گئی قمر زمان کائرہ نے کہا گوکہ اس رقم سے سے ان کی جان کا الزالہ نہیں ہو سکتا لیکن زندگی کے پہیے کو اگے چلانے کیلئے پیسوں کی ضرورت ہو جاتی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپ کے ساتھ ہیں اپ کے دکھ درد میں ہم برابر کے شریک ہیں ۔ تقریب میں شریک لوگوں نے سیلاب کی زد میں اکر جان بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔–

الزام تراشی کرکے حفیظ اورامجداپنی گرتی سیاست کوبچانہیں سکتے ،وزیراطلاعات

Gilgit-Baltistan-Information-Minister-Fateh-Ullah-Khan.jpg

گلگت (بادشمال نیوز)صوبائی وزیر اطلاعات،منصوبہ بندی و ترقی فتح اللہ خان نے سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور صوبائی حکومت کے خلاف ہرزہ سرائی اور بلا جواز بیان بازی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حفیظ اور امجد کے پاس اپنی گری ہوئی سیاست کو بچانے اور اخبارات میں زندہ رہنے کیلئے ناکام کوشش کو عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔حفیظ کو خواب میں بھی عمران خان،علی امین گنڈاپور اور خالد خورشید نظر آرہے ہیں،میں حفیظ کو چیلنج کے ساتھ کہتا ہوں ان کی پوری ٹیم ایک گنڈاپور کا سیاسی مقابلہ نہیں کرسکتی،ان کی اوقات نہیں کہ عمران خان جیسے بین القوامی سیاستدان کے خلاف زبان درازی کرے،خان مملکت کے ہر طبقے کی جان ہے۔پیپلز پارٹی اور ن لیگی ہوائی چپل ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی،سیاست سیکھنی ہے تو خان کو جوائن کریں ہم ان کو سیاست سکھائیں گے پھر ان کو بولنا بھی آجائے گا۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے خطے کی تاریخ میں پہلی بار سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی اور متاثرین کی داد رسی کیلئے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیٹی قائم کی ہے جو روانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہی ہے اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر بحالی کے کاموں کا از خود نگرانی بھی کررہی ہے،انہیں اس وقت بحالی کے کاموں میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کی فکر ہونی چاہئے جبکہ دونوں حضرات کو چور گروپ نے امپورٹڈ حکومت کا منجن بیچنے کی ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعلی بتائیں ان کا قائد ابھی تک اپنے وطن سے روپوش کیوں ہیں،سیلاب متاثرین سے اگر ہمدردی ہوتی تو اپنے ملک آجاتے اس طرح چوری چھپے زندگی بسر نہیں کرتے۔ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے کیا مقاصد ہیں،انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں،یہ لٹیرے ہیں سب کچھ کھا پی کر جانے والوں کا ایک ٹولہ ہے۔وزیر اطلاعات فتح اللہ خان نے مزید کہا ہے کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں جب سے سیلاب آیا ہے اس وقت سے اب تک اور مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔وزیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں قائم کمیٹی سیلاب متاثرین کے زمانہ بشانہ کھڑی ہے،انشااللہ ہم اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ انکی بحالی تک ان کے ساتھ ہیں۔

اتحادی حکومت جمہوریت کاحسن،کائرہ فرنٹ لائن لیڈرہیں،سعدیہ دانش

I-IsZatK_400x400.jpg

گلگت(بادشمال نیوز)سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان اور ممبر اسمبلی سعدیہ دانش نے صوبائی مشیر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوے کہا ہے کہ اتحادی حکومتیں جمہوریت کا حسن ہیں عمران خان نے جس پرویز الہی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہا اسی کو پنجاب کا وزیر اعلی بنایا جس شیخ رشید کو اپنا چپڑاسی نہیں رکھنا چاہتے تھے اسی کو اپنی کابینہ میں وزیر داخلہ بنایا آج اگر ملک میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون اتحادی ہیں تو کونسی انہونی ہو گئء ہے؟ اور خود یہ وہی وزیر موصوف ہیں وہی شمس لون ہیں جو 25 سال تک اسی نواز شریف کو اپنا لیڈر مانتے رہے اور آج پیپلز پارٹی کو اتحادی ہونے کا طعنہ دے رہے اپنے آج کے لیڈر عمران خان کی طرح یو ٹرن لے یوتھیا بن گئے۔ قمر الزمان کائرہ اصولوں اور نظریات کی سیاست کا ایک درخشاں باب ہے جو ہر وقت اپنی پارٹی کے فرنٹ لائنر رہے ہیں اتحادی حکومتیں جمہوریت کا حسن ہیں نہ ہم نے اپنا منشور بدلا ہے نہ ہم نے رہنما بدلا ہے۔ برداشت، تحمل اور رواداری کی سیاست تحریک انصاف کیا جانے جن کے لیڈر نے اپنی بدزبانی اور عدم برداشت کی سیاست سے جس طرح ایک پورے ملک کے ماحول کو آلودہ کیا اسی طرح کے حالات یہ گلگت بلتستان میں بھی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ایک وفاقی وزیر کو این سی پی کہنے سے پہلے یہ بتائیں کہ عوام کے مینڈیٹ پر شب خوں مارنے والوں کی پوری صوبائی حکومت ہی این سی پی ہے۔ سیلاب کے دوران جب عوام در بہ در تھی اس وقت ساری صوبائی حکومت اتحادیوں سمیت بنی گالہ کی چوکیداری پر تھے وفاقی حکومت اور قمر الزمان کائرہ کی گلگت بلتستان آمد اور متاثرین کی داد رسی ہوتے دیکھ کہ ان کو سیلاب متاثرین یاد ائے اور پوری حکومت کو ہی تالے لگا کر دوروں پر نکلے ان کو جب بنی گالہ کی چوکیداری سے فرصت نہیں تھی تب بھی یہی پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت اور کارکنان عوام کے ساتھ کھڑے تھے ۔اور یہ وہی قمر الزمان کائرہ ہیں جو ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام کے دکھ درد بانٹنے سب سے پہلے موجود ہوتے ہیں ان کے در تک پہنچ جاتے ہیں آج عوام کے اندر ان کی پذیرائی دیکھ کر حکومتی اراکین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اس لئے بغیر سوچے سمجھے ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں۔

بوبرگائوں کادورہ،متبادل جگہ پرمتاثرین کیلئے پری فیبریکیٹڈگھربنائیں گے،چیف سیکرٹری

g14.jpg

غذر(بادشمال نیوز)چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ گاں بوبر میں بحالی کا کام فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے،انجینئرز، آرکیٹیکٹس اور دیگر عملے کو بوبر کے متاثرہ علاقے کی فوری بحالی کیلئے ہدایات دی گئی ہیں۔تمام قانونی ورثا کو دس دس لاکھ کے چیک موصول ہو چکے ہیں۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ مکانات کی تعمیر کے لیے متبادل جگہ کے طور پر بوبر داس کا بھی دورہ کیا ہے،کیونکہ موجودہ علاقہ سیلاب سے بہت زیادہ خطرے سے دوچار ہے،وہان تجویز بھی پیش کی گئی کہ مقامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر پری فیبریکیٹڈ ہاس تعمیر کیا جائے گا اور لفٹ اریگیشن اسکیم سے پانی کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ گائوں میں 5 کلومیٹر تک رسائی سڑک کو پختہ کیا جائے گا اس کے علاوہ خواتین کے لیے کمیونٹی سینٹر بھی قائم کیا جائے گا۔چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ورکس ڈیپارٹمنٹ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ایچ اے کی ٹیمیں بھی پہنچ گئی ہیں اور انہوں نے غذر میں تباہ شدہ پلوں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا ہے۔ تباہ شدہ پاور ہاس کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جائے گا۔اگلے 24 گھنٹوں میں اے کلاس ڈسپنسری بوبر میں ایک میڈیکل آفیسر بھی تعینات کیا جائے گا۔چیف سیکریٹری نے اس موقع پر کہا کہ میں نے گرلز سکول بوبر کا بھی دورہ کیا جہاں تین طالبات حالیہ سیلاب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔ میں نے جاں بحق طالبات کے کلاس فیلوز سے بھی ملاقات کی اور طالبات کو یقین دلایا کہ ان کی خواہش کے مطابق اسکول کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری ورکس، سیکرٹری فنانس، ڈی سی، اے سی، جی ایم این ایچ اے کے ساتھ روزانہ بحالی کے عمل سے متعلق پیش رفت رپورٹ شیئر کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جاں بحق ہونے والی جانیں واپس نہیں لائی جا سکتیں لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ بوبر گاں کی کمیونٹی کو سردیوں سے پہلے معمول کی زندگی پر واپس لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی کے سیلاب سے متاثرہ گاں بوبر کے دورے کے موقع پر سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری ورکس و دیگر بھی ہمراہ تھے۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے اپنے دورے کے موقع پر کمشنر گلگت، ڈی سی غذر، اے سی پنیال/اشکومن اور ایس پی غذر کو ریسکیو کے دوران 24 گھنٹے کام کرنے اور کمیونٹی کو ریلیف پہنچانے پر ان کی شاندار کارکردگی کو زبردست الفاظ میں سراہا۔

بلتت روڈکشادگی منصوبہ،چیف سیکرٹری کومس گائیڈکیاگیا،سابق گورنر

download-6.jpg

ہنزہ(قیمت جان)سابق گورنر میر غضنفر علی خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کریم آباد زیرو پوائنٹ تا بلتت فورٹ چوک کی کشادگی اور مٹلنگ کو سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلسل التوا کا شکار کیا جا رہا ہے جو کہ ایک سازش دکھائی دے رہا ہے چیف سیکرٹری کے دورہ ہنزہ کے موقعے پر ان کو مس گائیڈ کیا گیا ہے جو کہ کریم اباد کے عوام کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے ہم نے اپنے دور اقتدار میں عوام کریم اباد کے اصرار اور مطالبہ کے پیش نظر اس اہم پروجیکٹ کا پی سی ون منظور کرایا اور ٹینڈر کے پروسس سے گزارہ جبکہ چند با اثر افراد کی فرمائش پر اس پروجیکٹ کو سرد خانے کا شکار کیا جا رہا ہے جبکہ چیف سیکرٹری کے دورہ ہنزہ کے موقع پر اس کی چوڑائی کو کم کرنے اور فوڈ سٹریٹ بنانے کے احکامات دئے گئے ہیں جو کہ کریم اباد کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے انھوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کا ستر فصید کام مکمل ہوا ہے اس پروجیکٹ میں میرا اپنا زاتی زمین اور املاک کا بھی نقصان ہوا ہے لیکن عوام کی بہترین مفاد میں ہم نے اپنی زاتی زمین کا نقصان بھی برداشت کی ہے اب چند با اثر افراد اس پروجیکٹ کو التوا اور سرد خانے کا شکار کرنا چاہتے ہیں جو کہ قابل قبول نہی انھوں نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور مشیر وزیر اعظم گلگت بلتستان قمر زمان قائرہ سے بھی مطالبہ کیا کہ کریم اباد سیاحوں کا حب ہے اور انٹرنیشنل شہر کا درجہ رکھتا ہے اور کریم اباد زیرو پوائنٹ تا بلتت فورٹ چوک روڈ عوام کریم اباد اور سیاحوں کی امد رفت کے لئے بہت ہی اہمیت کا درجہ رکھتا ہے اس لئے فوری طور پر اس روڈ کی کشادگی اور مٹلنگ کے لئے چیف سکریٹری گلگت بلتستان کو احکامات دی جائے تاکی یہاں کے عوام اور سیاحوں کو مشکلات نہ ہوں

جی بی سکائوٹس کی سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں

download-5.jpg

گلگت (بادشمال نیوز)صوبائی وزیر و صوبائی کمشنر گلگت بلتستان بوائے اسکاٹس ایسوسی ایشن فتح اللہ خان کی ہدایت پر گلگت بلتستان بوائے سکائوٹس نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور اپنی خدمات پیش کیں مختلف علاقوں میں عوام اور سیلاب زدگان کی طرف سے ا سکائوٹس کی اس کاوش کو سراہا گیا ۔اس موقع پر صوبائی سیکرٹری گلگت بلتستان اسکاوٹس ایسوسی ایشن عمران حسین میر نے اسکاوٹ لیڈرز اور اسکاٹس کاامدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ سکائوٹس مشکل کی اس گھڑی میں آئندہ بھی اپنی خدمات جاری رکھیں گے ۔

Top