پی ڈی ایم فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانے کی پوری کوشش کررہی ہے، عمران خان

123-838.jpg

اہور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی دنیا میں جاکر انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاست دانوں کو بتائیں کہ پاکستان میں کس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

لاہور میں ویڈیو خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دنیا میں جاکر انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاست دانوں کو بتائیں کہ پاکستان میں کس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، آئین کی کسی کو فکر نہیں، جمہوریت کو قتل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 30 اپریل کو الیکشن ہونے ہیں لیکن موجودہ حکومت الیکشن کی فضا ہی بننے نہیں دے رہی، ہماری انتخابی ریلی پر حملہ کرکے ظل شاہ کو شہید کردیا گیا، مینار پاکستان جلسے کی اجازت نہیں دے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے رابطہ کریں گے، بیرون ملک موجود پی ٹی آئی کے دفاتر کے ذریعے ممالک سے رابطے کریں گے، ہم اپنے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی رجوع کریں گے کہ یہاں کوئی قانون نہیں رہ گیا اور طاقت کے زور پر یہاں خوف پھیلایا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمارے پختون ورکرز کو طالبان اور دہشت گرد کہا گیا جس پر ہمارے پشتون بھائی کا ردعمل سامنے آیا ہے، یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ملک میں دہشت گردی کررہے ہیں اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ کی جانب سے بار بار یہ کہا جارہا ہے وہ جو پاکستان میں اس طرح پھر رہی ہے جیسا ملک اس کی جاگیر ہو، وہ قانون سے بالاتر ہو، وہ حکم جاری کررہی ہے کہ اس پر مقدمے بناؤ اور میرے والد پر سے مقدمات ختم کردو گویا نواز شریف نیلسن منڈیلا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ حکومت انتشار پھیلارہی ہے اور اس کا مقصد الیکشن کو روکنا ہے، اس وقت واحد جماعت پی ٹی آئی ہے جو ملک میں انتشار نہیں انتخابات چاہتی ہے ہم کیوں چاہیں گے کہ انتشار پھیلے اور الیکشن ملتوی ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم اسلام آباد کی جانب پرامن طور پر جارہے تھے کہ ہمارے اوپر ربر کی گولیاں برسائی گئیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کا مقصد انتشار پھیلانا تھا، اسی طرح میرے گھر پر حملہ کیا گیا، چیزیں توڑ دیں، لوٹ کر لے گئے، لوگوں کو غصہ ہے اس کے باوجود میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ہمیں کسی قسم کی وائلیشن نہیں کرنی، کوئی ہتھیار نہیں اٹھانا، پرامن رہنا ہے کیوں کہ ہمیں الیکشن کرانے ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ذاتی مفادات کے لیے آنے والے سیاست دانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ لوگوں کو تقسیم کرکے نفرتیں پھیلاکر ووٹ جمع کیے جائیں، یہ پرانا طریقہ ہے جیسا کہ بھارت میں مودی اختیار کرتا ہے کہ ہندو عظیم قوم ہے بقیہ نہیں، اسی طرح کراچی کو نفرتیں پھیلا کر تباہ کردیا گیا جب کہ ہمیں ایک قوم بننے کی ضرورت ہے۔
انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف کو اور فوج کو آمنا سامنا کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، پی ڈی ایم کی پوری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی اور فوج کو لڑوادیا جائے، یہ لوگ الیکشن تو جیت نہیں سکتے تو چاہتے ہیں پی ٹی آئی کو ختم کردیں اور یہ ممکن نہیں تو انہیں کچھ تو کرنا ہے تو یہ چاہتے ہیں فوج سے انہیں لڑادو اور فوج کو تحریک انصاف کے خلاف کردو۔
عمران خان نے واضح کیا کہ فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے مجھے اس ملک سے بوریا بستر لے کر باہر نہیں بھاگنا مجھے یہیں مرنا ہے، جس انسان کو معلوم ہو کہ اس کی جان خطرے میں ہے اور وہ پھر بھی اسلام آباد کی طرف جائے تو اسے موت کا خوف نہیں حالاں کہ مجھے معلوم تھا کہ مجھے دینی انتہا پسندی کے نام پر قتل کی کوشش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے جو کچھ میرے ساتھ کیا ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، ان کا مقصد انتشار پھیلا کر مجھے قتل کرنا تھا، جب باہر نکلتا ہوں میری جان کو خطرہ ہوتا ہے، حسان نیازی کو ضمانت کے باوجود گرفتار کرلیا گیا، غیر قانونی طور پر میرے گھر کے دروازے توڑ کر میرے گھر گھس گئے، ہمیں اس وقت امید صرف عدلیہ سے ہے۔
عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی آج ارب پتی بن چکا ہے، موجودہ نگران حکومت الیکشن کرانے نہیں پی ٹی آئی ختم کرنے آئی ہے، مجھے علم ہے یا جیل جاؤں گا یا مارا جاؤں گا، ان کا مقصد ہے عمران خان کو راستے سے ہٹا دو۔
انہوں ںے کہا کہ بدھ کو جلسہ کرنا تھا لیکن اب پتا چلا ہے کہ عدالت فیصلہ کرے گی۔

پاکستان کے جوہری اثاثوں سے متعلق کوئی شرط عائد نہیں کی، آئی ایم ایف

123-837.jpg

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹاف لیول معاہدے کیلئے پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں سے متعلق کوئی شرط عائد کرنے کی تردید کردی۔

آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایسٹر پریز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
ایسٹر پریز نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان کسی بھی معاہدے میں نیو کلیئر پروگرام کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی، پاکستان سے مذاکرات صرف معاشی پالیسی پر ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مذاکرات معاشی مسائل اور بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ حل کرنے پر ہو رہے ہیں، مذاکرات کا محور میکرو اکنامک اور مالی استحکام لانا ہے۔
ایسٹرپریز کے مطابق آئی ایم ایف کسی بھی معاہدے میں نیوکلیئرپروگرام کوجوڑنے میں کوئی سچائی نہیں۔

ہری پورمیں گاڑی پر راکٹ حملہ اور فائرنگ؛ پی ٹی آئی رہنما سمیت 7 افراد جاں بحق

123-836.jpg

ایبٹ آباد: ہری پور میں گاڑی پر راکٹ حملے اور فائرنگ سے حویلیاں میں تحصیل ناظم پی ٹی آئی رہنما عاطف منصف سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عاطف منصف سمیت ان کے متعدد گارڈز کو نشانہ بنایا گیا، رہنما پی ٹی آئی اپنے گارڈز سمیت لنگڑہ گاؤں سے واپس حویلیاں آرہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ ڈی پی او کے مطابق گاڑی میں 8 افراد سوار تھے جبکہ حملے میں گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔ ڈی پی او کی جانب سے عاطف منصف کی گاڑی میں موجودگی کی تصدیق کی گئی۔
ڈی پی او نے بتایا کہ گاڑی میں موجود لاشیں مکمل طور پر جل چکی ہیں۔

عدالت کا حسان نیازی سے وکلاء اور اہل خانہ کو ملاقات کرانے کا حکم

123-835.jpg

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما حسان خان نیازی سے ان کے اہل خانہ اور وکلاء کو ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے حسان نیازی کا میڈیکل کروانے اور 24 گھنٹے میں متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر ایس ایچ او تھانہ رمنا اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندہ عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حسان نیازی کو انہوں نے گرفتار کیا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ رمنا نے حسان نیازی کیخلاف ایف آئی آر کاپی عدالت میں جمع کروا دی۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے رہنما حسان خان نیازی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایس ایچ او رمنا تھانہ اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندے کو طلب کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
حسان نیازی کی جانب سے فیصل چودھری، ابوزر سلمان نیازی، نعیم حیدر و دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر فیصل چودھری کا کہنا تھا بیرسٹر حسان نیازی ضمانت کے لئیے انسداد دہشتگردی عدالت میں گئے، پولیس نے حسان نیازی کو اغوا کیا اور کوئی معلوم نہیں کس مقدمے میں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسٹوڈیل ٹارچر کے بارے میں ہم نے پہلے بھی عدالت میں کہا ہے، ہمیں یہ بھی نہیں بتایا جارہا ہے کہ حسان نیازی کو کہاں رکا گیا ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او رمنا اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندہ کو آدھے گھنٹے میں عدالت طلب کیا تھا۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے بیرسٹر حسان نیازی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور ان کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے اعلامیہ میں صدر ہائیکورٹ بار نوید ملک، سیکرٹری رضوان شبیر کیانی اور دیگر نے کہا کہ وکلاء کو تحفظ فراہم کیا جائے وگرنہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما حسان خان نیازی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور اسلحہ کی نمائش کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ تھانہ رمنا میں اے ایس آئی خوبان شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر متن کے مطابق حسان نیازی کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں کے اوپر گاڑی چھڑائی جبکہ حسان نیازی نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی۔
پولیس کے مطابق حسان نیازی کے ساتھ دوسرے شخص نے اسلحہ نکالا اور پھر وہ گاڑی نکال کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، دوران مزاحمت حسان نیازی کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

رمضان المبارک میں وفاقی دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری

123-834.jpg

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور سپریم کورٹ نے رمضان المبارک کے دوران سرکاری دفاتر کے نئے اوقات کار جاری کردیئے۔
اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رمضان المبارک کے دوران نئے دفتری اوقات کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق پیر سے جمعرات تک وفاقی سرکاری دفاتر صبحِ 7:30 سے 1:30 بجے تک کھلے رہیں گے جب کہ جمعہ کو ساڑھے سات بجے دوپہر 12 بجے تک آفس کھلے رہیں گے۔
اسی طرح سپریم کورٹ نے بھی رمضان المبارک کے لیے عدالتی اوقات کار جاری کردیئے ہیں جس کا نوٹی فکیشن سامنے آگیا ہے۔
جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق رمضان المبارک میں سپریم کورٹ کے اوقات کار پیر سے ہفتہ صبح 8:30 سے 1:30 بجے تک ہوں گے، رمضان المبارک جمعہ کو سپریم کورٹ صبح 8:30 سے 12 بجے تک کیسز پر سماعت کرے گی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق انتہائی اہم نوعیت کے کیسز پر درخواست آفیشل اوقات کار کے ختم ہونے سے ایک گھنٹے تک وصول کی جائے گی، ان ہدایات پر سپریم کورٹ کی لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ رجسٹریز میں بھی پابندی کی جائے گی۔

عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست، حکومتی وکلا کو ہدایات لیکر آگاہ کرنیکا حکم

123-833.jpg

لاہور: ہائیکورٹ نے عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی دینے کی درخواست پر حکومتی وکلا کو ہدایات لے کر آج ہی عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو وکیل عمران خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس آج کی تاریخ تک کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔ اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی بارے مزید چار پٹیشن دائر کیں جو جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ کے ٹی او آرز بن تو گئے تھے، جس پر اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ میں سارا دن کل زمان پارک میں رہا وہاں ایک بھی پولیس اہلکار نہیں ہے۔
جسٹس عابد نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس کیس بطور سابق وزیر اعظم عمران کی سیکیورٹی کا ہے جس پر حکومت کہہ رہی ہے کہ سیکیورٹی موجود ہے اور آپ کہہ رہے ہیں سیکیورٹی نہیں ہے۔ گھر کے باہر اور جب وہ ’’موو‘‘ کرتے ہیں تو ان کے ساتھ کیا سیکیورٹی ہوتی ہے، حکومت یہ بتائے اور انڈر ٹیکنگ دے۔
اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے بتایا کہ پرسوں پولیس والوں نے عمران خان کے گھر کے دروازے توڑ دیے۔
عدالت نے حکومتی وکلا کو ہدایات لے کر آج ہی عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد پولیس کو عمران خان کی پیشی 2 کروڑ 18 لاکھ روپے کی پڑگئی

123-832.jpg

اسلام آباد: اسلام آباد پولیس کو عمران خان کی پیشی 2 کروڑ 18 لاکھ روپے کی پڑگئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی وفاقی پولیس کو 2 کروڑ 18 لاکھ 75 ہزار روپے میں پڑی۔ اسلام آباد پولیس نے مالی نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان کی پیشی کے دوران ڈیڑھ کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑیاں توڑی گئیں، سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کے کھانے کے لئے 8 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے لئے لائے گئے کنٹینر اسلام آباد پولیس کو 18 لاکھ میں پڑے، فیصل آباد اور چکول پولیس کی گاڑیوں پر 5 لاکھ سے زائد اخراجات آئے۔
ذرائع کے مطابق فیول کی مد میں اسلام آباد پولیس کے دس لاکھ روپے خرچ ہوئے، مشتعل مظاہرین کو روکنے کےلئے اسلام آباد پولیس نے 7 لاکھ کے شیل استعمال کئے، ان میں زخمی پولیس اہلکاروں کے اخراجات شامل نہیں ہیں۔

توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا

123-831.jpg

سلام آباد: نیب نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کو کل طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق نیب نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی طلبی کا دوسرا نوٹس جاری کردیا۔ نوٹس میں عمران خان کو نیب راولپنڈی میں کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

123-830.jpg

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کے پی میں انتخابات کی تاریخ نا دینے پر اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی نے گورنر غلام علی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں گورنر کے پی غلام علی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست موقف دیا گیا کہ سپریم کورٹ نے گورنر کے پی کو صوبے میں انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دیا لیکن گورنر کے پی نے الیکشن کمیشن کے متعدد خطوط کے جواب میں بھی انتخابات کی تاریخ نہیں دی لہٰذا سپریم کورٹ اپنے یکم مارچ کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دے اور گورنر کے پی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی فوری شروع کرے۔
درخواستگزار مشتاق غنی نے کہا ہے کہ گورنر نے اعلیٰ آئینی عہدیدار ہونے کے باوجود سپریم کورٹ کے حکم اور آئین کی خلاف ورزی کی، گورنر کے پی کے خلاف سنگین غداری کی کارروائی شروع کرنے کا بھی اختیار رکھتے ہیں جبکہ گورنر کے پی کو آئین کی خلاف ورزی پر فوری عہدے سے ہٹا دینا چاہیے۔
اسپیکر کے پی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ گورنر کے تاریخ نا دینے کی صورت میں صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دے۔
گورنر کے پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ایڈوکیٹ شمائل بٹ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

123-829.jpg

راولپنڈی: پولیس نے تحریک انصاف کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمہ پی ٹی آئی کے 2 سابق وفاقی وزرا غلام سرور خان، علی امین گنڈا پور کے علاوہ سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی سمیت 12 نامزد رہنماؤں اور 200 نامعلوم کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے بھی شروع کردیے گئے ہیں۔
پولیس کی مدعیت میں مقدمہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی لاہور سے اسلام آباد آمد اور جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر استقبال کے دوران موٹر وے ایم ٹو ٹول پلازہ روڈ بلاک کرکے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے علاوہ کارِسرکار میں مداخلت اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کے الزامات میں تھانہ نصیر آباد راولپنڈی میں درج کیا گیا ہے۔
درج مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی کے لیے آمد کے موقع پر جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ تھی۔ سابق وفاقی وزرا غلام سرور خان ، علی امین گنڈاپور، سابق ڈپٹی اسپیئکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم ، سابق صوبائی وزرا فیاض الحسن چوہان، راجا بشارت و دیگر رہنماؤں عارف عباسی، عمر تنویر بٹ،سمابیہ طاہر،عمار صدیق خان، چوہدری افضل پڑیال ، چوہدری کوثر جاوید، فرخ سیال وغیرہ کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ڈیڑھ سے 200 کارکن جو ڈنڈوں وغیرہ سے لیس تھے عمران خان کے استقبال کے لیے موٹر وے ایم ٹو ٹول پلازہ پر جمع ہوئے ، روڈ بلاک کرکے کارِ سرکار میں مداخلت کی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔ جنہیں پابندی سے متعلق آگاہ بھی کیا گیا مگر انہوں نے توجہ نہیں دی۔ لہذا تمام عناصر کے خلاف، دفعہ 188 ،341 ،148،149 186 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ مقدمہ اندراج کے بعد پولیس نے نامزد رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی شروع کردیے ہیں جب کہ کارکنوں کی شناخت کے لیے موقع پر بننے والی ویڈیوز سے بھی مدد لی جارہی ہے ۔

Top