بجٹ میں کٹوتی کی، نہ گندم سبسڈی کم ، کائرہ کا صوبائی حکومت کو مناظرے کا چیلنج

31.jpg
گلگت(بیورو رپورٹ)وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے گلگت میںہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا صوبائی حکومت کے بجٹ میں کٹوتی کی نہ ہی گندم سبسڈی کم کی گئی،قمر زمان کائرہ کا صوبائی حکومت کا مناظرے کا چیلنج تفصیلات کے مطابق اور وزیر اعظم کے دورے میں تعاون کیلئے کالزکیں اور پیغامات بھی بھجوائے مگر وزیر اعلی نے جواب دینا بھی گوارا نہیں کیا یہ لوگ ایسا تاثر دیتے ہیں جیسے ہم انہیں دیکھنے کی حسرت رکھتے ہیں ۔ہمیں ان کی  شکلوں سے کوئی غرض نہیں  پتہ نہیں یہ اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں  گلگت بلتستان کی حکومت کو مناظرے کی چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کریں ہم نے بجٹ کٹوتی کی یا گندم سبسڈی کم کی  ۔میری ذمہ داری نہ ہونے کے باوجود  وزیر اعلی کو اسلام آباد میں متعلقہ وزراء کے ساتھ بٹھا کر کٹوتی رکوائی  جہاں تک سبسڈی کا تعلق ہے  آٹھ ارب وفاق کے مختص اور گندم کی فروخت سے حاصل ہونیوالے دو ارب جو مجموعی طور دس ارب بنتے ہیں  انکی اپنی وفاقی حکومت میں سبسڈی منجمد کی گئی عوام کو انکی ضرورت کے مطابق فی کس گندم مل رہی ہے پھر بھی کمی کیوں ہورہی ہے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کی اعلی عدالتوں کے ججوں کی سمری مقامی حکومت نے بھجوانی ہے اس میں ہماری طرف سے کوئی  روک ٹوک نہیں اس حکومت نے ابھی تک سمری کیوں نہیں بھجوائی  ۔سپریم اپیلیٹ کورٹ کی سمری ابھی گئی نہیں تو پیسہ لینے کے الزامات پہلے ہی لگادئے گئے ہم حقوق دینے اور وسائل فراہم کرنے والے ہیں لینے والے نہیں سپریم اپیلیٹ کورٹ میں وفاق سے ججز آنے کی روایت  ہے یہ عمل وقت  کے ساتھ ختم ہو گا۔ گزشتہ دنوں   سیلاب نے پورے پاکستان  بشمول گلگت بلتستان کو شدید متاثر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سیلاب کے بعد  حکومت کا ایک ،ایک فرد اور ادارے کی کوشش رہے ہیں  کہ متاثرین  جلد اپنی پہلی والی  پوزیشن میں واپس آئیں۔  وزیر اعظم پاکستان سیلاب کے بعد ایک دن بھی آرام سے نہیں بیٹھے ،ہر وقت متاثرہ علاقوں کا دورہِ کر کے متاثرین کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں اس سیلاب کے بعد ہمارے دوست ممالک اور اندرون ملک سے جن جن دوستوں اور بھائیوں نے  مدد کی  ان کو ہم سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ متاثرین کی مدد کے لیے این ڈی ایم،جی بی ڈی ایم اے اور پاک فوج کے ذریعے سروے کیا جائے گا اور  ان کی مالی مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا ہے سیلاب کے بعد  تاجروں نے چیزیں مہنگی کر دیں ہیں،اس لئے صوبائی حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر نظر رکھیں۔اس سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کی نظیر نہیں ملتی ،تام صوبہ بشمول گلگت بلتستان شدید متاثر ہوئے ہیں۔  ایسا تاثر دیا گیا کہ حکومت کہیں نظر نہیں آ تی  جو حکومتی ادارے ہوتے ہیں وہی حکومت ہوتی ہے ۔ اس وقت تک کوئی 1300 لوگ جاں بحق ہوچکے ۔ لاکھوں گھر تباہ ہوگئے ۔ وزیر اعظم  ایک دن بھی گھر میں نہیں رہے۔ ہر وقت متاثرہ  لوگوں کی بحالی کے کام کر رہے ہیں ۔ ملک میں بہت زیادہ ٹینٹ کی ضرورت تھی بیرون ملک سے انتظام کیا ۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 25000 روپے متاثرین کو د ینگے ۔ نقصانات صوبائی حکومت کے وسائل سے بہت زیادہ ہیں۔ وفاق نے جی بی کے لیے 3 ارب کا اعلان کیا ہے۔ سروے کے بعد نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا ۔ ہم نے کوئی پارٹی جلسہ   نہیں کیا ۔اس وقت کوئی الیکشن نہیں ہو رہے ہیں مگر عمران خان جلسے پر جلسے کررہاہے   یہاں کی حکومت کو وزیراعظم کے استقبال کیلئے جانا چاہئے تھا لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ غلط  روایت قائم کی گئی  فیڈرل لیول کی   میٹنگ میں ایک بھی حکومتی شخص شریک نہیں ہواعمران خان نے آج تک اس  ملک کو نفرت ،گالی کے سوائے کچھ نہیں دیا  ممالک مصیبت میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں  یہ ایک دستور ہے۔ ہم نے اپنا سیاسی نقصان کے باوجود ملک کی بہتری کا سوچا۔عمران خان  نے ایک آئی جی اور ایک مجسٹریٹ کو دھمکی دی ہے جس پر آپ کو نوٹس ملا۔ہم پر کئی دہشتگردی کے پرچے کاٹے گئے لیکن ہم نہیں  چیخے   آپ اتنے واویلہ کر رہے ہو،  قمر زمان کائرہ نے مزید کہا ہے کہ توشہ خانہ میں ملنے والے تحفے آصف زرداری اور نواز شریف عزت و احترام سے رکھے ہیں  عمران خان کی  طرح فروخت نہیں کئے   اس شخص نے  عوام کو تقسیم کیا بد اخلاقی اور بدتہذیبی کو گلی کوچے میں عام کیا اور نسل نو  اخلاقی پستیوں کا شکار کر دیا  ہم اگر عمران کا رویہ اختیار کریں تو سابقہ خاتون اول کی کہانیاں منظر پر لاسکتے ہیں مگر خاموش بیٹھے  ہیں۔عمران خان  ہماری معاشی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنا رہے  ہیں حالانکہ  آئی ایم ایف سے سخت شرائط  خود طے کر کے  معاہدے کیے اور  ملک کو پھنسا  دیا اور پھر ڈیل میں ناکام ہوئے جب ہم نے راستہ نکالا  تو سابق وزیر خزانہ نے دو وزرائے اعلی کے ذریعے ڈیل ناکام بنانے کی کوشش کی اور یہ جواز بنایا کہ صوبوں کو وفاق فنڈ نہیں دے رہا  اگر آ ئی ایم ایف  سے ڈیل نہ ہوتی تو زرداری ،بلاول اور مولانا فضل الرحمن کا کیا نقصان تھا ہم تو ملک کی خاطر سب کچھ کر رہے ہیں مگر عمران خان ملک کو معاشی طور پر  مستحکم ہوتے بھی دیکھنا نہیں چاہتا  پھر انکے منہ سے ملک کی بہتری اور خوشحالی کی باتیں انہیں زیب نہیں دیتی ۔  ہم سرکاری مشنری زریعے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے۔

خطے کے امن اورترقی کیلئے ایک دوسرے کے عقائد کااحترام کرناہوگا(مولاناقاضی نثار

g7-1.jpg

استور (رفیع اللہ خان آفریدی)استور کی خوبصورت وادی پریشنگ میں تقربیا دس سالوں بعد تعمیر کا کام مکمل ہونے کے بعد مکمل ہونے والی بہت بڑی مسجد کی افتتاحی تقریب۔ تقریب میں گلگت بلتستان بھر سے سینکڑوں علما کرام اور ہزاروں لوگوں نے شرکت کی امیر اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان قاضی نثار احمد شیخ الحدیث مولانا عبدالقدوس دیامری بلتستان ڈویثرن سے سربراہ اہلسنت سکردو علامہ ابراہیم خلیل مولانا سلطان رئیس سربراہ عوامی ایکشن کمیٹی جی بی مولانا حفیظ مولانا لطف الرحمان مولانا سیف الرحمان مفتی سلیم قاری عبدالحکیم مولانا قاری گلزار احمد مولانا اکرام اللہ مفتی ایوب مولانا عبید اللہ مولانا ظفراللہ اور صوبائی مشیر خوراک شمس الحق لون سابقہ چیرمین ضلع کونسل استور حبیب اللہ خان سمیت سنکٹروں علما کرام اور گلگت بلتستان بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اس موقعے پر سربراہ اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان قاضی نثار احمد نے کہا کہ استور کی عوام دنیا بھر کی طرح ملک بھر میں موجود اور سب سے زیادہ دلچسپی لے کر دین کی خدمت کررہے ہیں مسجدوں اور مدرسہ کی تعمیر میں زبردست دلچسپی لے رہے ہیں اقوام متحدہ میں کے اندر امریکہ کا قبضہ ہے تمام کفر طاقتیں اسلام خاص کر پاکستان کے خلاف سازشیں کرتے ہیں مسلمانوں کو یکجا ہو کر اسلام دشمنوں کے خلاف مقابلہ کرنا ہوگا آپس میں اتحاد اتفاق کے اوپر کام کرنے کی ضرورت ہے ہمسایوں کے حقوق غریبوں یتیموں مسکینوں کے حقوق کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے امن وامان بھائی چار گی کی فضا کو قائم رکھنا بہت ضروری ہے امن ہو کا تو خطہ ترقی کریگا مگر اس کے لیے بہت ضروری ہے کہ امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے ایک طرف سے قربانی یا کام کرنا کوئی فائدہ نہیں دوطرفہ کام یا دلچسپی نہ ہو تو کبھی بھی نہ امن برقرار رہتے ہے نہ ترقی ممکن ہے امن کے لیے بہت ضروری ہے کہ ایک دوسروں کے عقیدے کو تسلیم کرتے ہوہے برداشت اور صبر کریں اور بہت ضروری اور اہم بات کہ تمام امن وامان کے حوالے سے طے ہونے والے ضابطہ اخلاق پر سختی کے ساتھ پاندی کریں امن معاہدہ پر علمی طور پر عمل کریں یہ کس طرح ممکن ہو کہ ایک طرف سے امن معاہدہ پر عمل درآمد دوسری طرف سے مسلسل خلاف ورزی ضلع استور ماضی میں بھی امن کا گڑھ رہا اور ابھی بھی امن وامان کے حوالے سے مثالی ضلع ہے لہزا ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی یہاں پر مثالی امن کو قائم رکھنے کے لیے سبکو اپنی اپنی جہگوں پر کام کرنا ہوگا اور حکلومت بھی تمام ضابطہ اضلاق کے حوالے سے عمل درآمد کروائیں تقریب سے دیگر علما کرام نے بھی خطاب کرتے ہوہے پریشنگ کی عوام کو ایک بہت بڑی مسجد کی تعمیر پر مبارک باد پیش کرتے ہوہے عوام کی کامیابی کے لیے دعا کی دین اسلام کی خدمت مدرسوں کی مالی مداد کرنے اور آپس میں بھائی چار گی کی فظا کو قائم رکھنے پر زور دیا آخر میں مولانا اکرام اللہ نے تمام علاقوں اور اضلاع سے استور پریشنگ آنے والے علما کرام عوام سیاسی سماجی شخصیات کا شکریہ ادا کیا

چلاس ،چیف سیکرٹریمحی الدین وانی کا تاریخی قلعہ کا دورہ

26.jpg

چلاس (بادشمال نیوز)چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے ضلع دیامر چلاس میں واقع تاریخی قلعہ کا دورہ کیا،جسے صوبائی کابینہ کی جانب سے چلاس میوزیم قرار دیا گیا ہے۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے اس موقع پر کہا کہ چلاس کا قلعہ گلگت بلتستان کا سب سے قدیم اور تاریخی قلعہ ہے،وزیر اعلی گلگت بلتستان کی ہدایت پر اسے بحال اور محفوظ کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت وادی چلاس کے اس تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیئے خصوصی اقدامات بھی اٹھائے گی۔

ایس سی اوسکردوکے چندمحلوں تک محدودہوکررہ گیا،لاکھوں صارفین پریشان

سکردو( اقبال سالک)ایس سی او سکردو کے چند محلوں تک محدود ہو کر رہ گیا۔ سکردو کے چند محلوں کے علاوہ نیٹ پوری سکردو میں نام کا فور جی ہو کر رہ گیا ہے ۔ فائبر دنیا کا مہنگا ترین سسٹم بن گیا 3000 ہزار والی ڈیوائس 12000 ہزار میں فروخت کرنے لگے ہیں ۔ کال نظام بھی کئی دنوں سے خراب ہوکر رہ گیا ایس سی او سکردو میں چند محلوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ جس کی وجہ لاکھوں صارفین پریشان ہے ۔ نیٹ ورک صرف چند محلوں میں چلتا ہے باقی پورے سکردو میں ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ دوسری جانب فائی بر کا دنیا کا مہنگا ترین سسٹم بن چکا ہے جو ہر عام آدمی کی بس میں نہیں رہا 3000 والی نیٹ ڈیوائس 12000 ہزار میں فروخت کرنے لگے ہیں جس کا کوئی پوچھنے والا نہیں۔ عوام نے ایس سی او کی ناقص کارکردگی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔ ایس سی او کو اپنا نیٹ اور کال کا سسٹم سمیت مہنگا فائیبر نظام پر سوچنا چاہیے ۔ لوگوں کو الٹے طریقے سے ذبح نہیں کرنا چاہیے

طفیل کالونی اورعیدگاہ میں 20گھنٹے سے زائدلوڈشیڈنگ،عوام سراپااحتجاج

gilgit-baltitsn.jpg

سکردو(اقبال سالک )طفیل کالونی اور عید گاہ میں 20 گھنٹے کی غضب ناک لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ محل میں کوئی وی آئی پی نہیں رہتا ہے اس لئے پانی اور بجلی اکثر اوقات بند رہتے ہیں ۔علاقہ مکین ۔کال کرنے پر سٹیشن پر موجود ملازمین بدتمیزی کرتے ہیں ۔ مکینوں کی شکایت ۔ ایک دفعہ احتجاج کیا تھا اس کے بعد مزید سختی کی گئی احتجاج کرنا بھی مہنگا پڑ گیا ۔ انتظامیہ حکام صرف وی آئی پی علاقوں کا خیال رکھتے ہیں ۔ بیان ۔ تفصیلات کے مطابق طفیل کالونی اور عید گاہ میں 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے ۔دوسری جانب پانی بھی بند رہتا ہے۔جس کی وجہ مکینوں کو شدید مشکالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ ان محلوں میں کوئی وی آئی پی یا اثرورسوخ والے لوگ نہیں رہتے ہیں اس لئے یہاں 20 ۔20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے ۔انکا مزید کہنا ہے ۔ انتظامیہ کو تمام صورت حال کا پتہ ہیں مگر کچھ نہیں کرتے ہیں کیونکہ یہ بااثر محلوں کے ملازمین ہے باقی لوگ مر بھی جائے انکو کوئی غرض نہیں ہے ۔انکا مزید کہنا تھا ۔چیف سیکرٹری اور وزیراعلی ان محکوموں کے خلاف کاروائی کریں اور پتہ کریں یہ 20 20 لوڈ شیڈنگ کیوں ہو رہی ہیں اور انتظامیہ کو لگام دے ۔

اعلی عدلیہ میں ججزتقرری،نظراندازکئے جانے پرپی پی کے وکلاء کااظہارتشویش

download-2.jpg

گلگت(بیورو رپورٹ) دو سیاسی جماعتوں کو ججوں میں کوٹہ دیکر پیپلزپارٹی کو محروم کرنے پر پارٹی میں بڑے پیمانے پر بغاوت شروع ہو گئی ہے ۔معلوم ہوا ہے اس سلسلے میں پیپلز لائرز ونگ نے قمر زمان کائرہ سے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نواز لیگ اور تحریک انصاف نے چیف کورٹ اور اپیلیٹ کورٹ میں کوٹہ حاصل کر لیا ہے مگر پیپلز پارٹی کو مکمل طور نظر انداز کر دیا ہے جس پر مشیر امور کشمیر نے بتایا کہ ججز کی سمری مقامی حکومت ارسال کرتی ہے جس میں پیپلز پارٹی کا کوئی کردار نہیں اس پر لائرز ونگ نے کہا کہ گورنر اور مشیر امور کشمیر پیپلز پارٹی کا ہے مگر ایک جیالہ وکیل کا نام ججز کے کیے شامل نہیں کیا جبکہ نواز لیگ چیف کورٹ اور اپیلیٹ کورٹ کے لیے بھی اپنے وکلا کا نام شامل کر لیا ہے ۔پیپلز پارٹی کے رھنماوں کا کہنا تھا پارٹی قیادت اپنے پسندیدہ شخصیات کی لو دو کی بنیاد پر حمایت کر رہے ہیں مگر پارٹی کی طرف سے کسی کی بھی حمایت نہیں کی جارہی ہے رھنماوں کے مطابق ریٹائرڈ جج صاحب خان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں مگر انہوں نے گورنر ہاس میں پارٹی کی میٹنگ سے تمام صوبائی رھنماوں کو نکال کر قمر زمان کائرہ سے علحیدگی میں میٹنگ کی جو کہ تشویشناک ہے انکے کے مطابق تحریک انصاف نے بھی حفیظ الرحمان اور امجد ایڈووکیٹ کو اعتماد میں اپنے ججز کے لیے ماحول ساز گار کر دیا واحد پیپلز پارٹی کے وکلا ہیں جنکو پارٹی سطح پر حمایت نہیں مل رہی ہے ۔اگر یہ طرز عمل رہا پارٹی میں بغاوت ہو گی پھر دھڑہ بندی ہو گی۔

وسائل نہیں تووزیراعلی وفاق کے ساتھ تعلقات کیوں بگاڑرہے ہیں،عوامی ایکشن کمیٹی

g10.jpg

استور(بیورورپورٹ) گلگت بلتستان کی روایات مہمان نوازی اور موجودہ حالات کے پیش نظر صوبائی حکومت اور وزیراعلی گلگت بلتستان کو وفاق کے ساتھ اس قدر حالات کو بگاڑنا گلگت بلتستان کی عوام کے لیے نیک شگون نہیں ہے گندم سبسڈی کے حوالے سے سابقہ وزیراعظم پاکستان خاقان عباسی کے ساتھ معاہدہ پر میرا بھی دستخط موجود ہے اس وقت بھی گندم کی قیمتوں پر اضافے کے خلاف شدید احتجاج کیا آج بھی اگر قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تو عوام احتجاج کے لیے تیار ہیں جب صوبے کے پاس وسائل نہیں ہیں تو پھر وفاق سے تعلقات کیوں خراب کیا جارہا ہے ڈھائی اراب روپیے کا ترقیاتی بجٹ سے گندم سبسڈی کو کیوں دی گئی یہ ڈھائی اراب صحت تعلیم اور دیگر ترقیاتی منصوبوں میں شامل کیا جاتا تو حالات بہتر ہوسکتے تھے ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کیمٹی گلگت بلتستان کا سربراہ مولانا سلطان رئیس نے استور کے دورے کے موقعے پر پریشنگ کے مقام پر صحافیوں سے خصوصی بات کرتے ہوہے کیا انہوں نے کہا گلگت بلتستان کی عوام حالیہ اسمبلی سے منظور کیا گیا ریونیو ایکٹ اور شراب کے حوالے سے پاس ہونے بل کے حوالے سے بھر پور مزمت کرتی ہے اور اگر فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو بھر پور احتجاج کرینگے اگر انکے پاس اختیارات ہیں تو تمام پی ٹی ڈی سی ہوٹلوں کو اوپن کروائیں اور فوری بلدیاتی الیکشن کروائیں پھر ٹیکس کی بات کریں گزشتہ کئی سالوں سے بلدیاتی الیکشن نہیں کروانا عوام کے ساتھ کھلی دشمنی اور زیادتی ہے اس حوالے سے ہم اعلی عدالیہ اور چیف الیکش کمشنر کے پاس بھی گئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ہونا تو چاہیے تھا کہ پہلے سے معاشی بدحالی غربت بے روزگاری اور سیلاب کی وجہ سے مزید مسائل اور مشکلات کی عوام کی بھر پور نمائندگی کرتے ہوہے سابقہ حکومتوں کی طرح وفاق سے اپنے تعلقات کو بہتر بنا کر گندم سبسڈی پر بات کرتے سیلاب متاثرین کی مداد کی بات کرتے خطے کی تعمیر اور ترقی کے حوالے سے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں پر بات کرتے بجٹ کٹوتی کا رونا رونے سے ترقیاتی بجٹ پر بات کرتے مگر انہوں نے ایک اچھا تاثر نہیں دیا جسکا مجھے سمیت پوری عوام کو افسوس ہوا ہے سابقہ وزیراعلی گلگت بلتستان حفظ حفیظ الرحمان نے سابقہ وزیر اعظم سے بہتر تعلقات قائم کیے انکا گلگت آمد پر استقبال کیا عوامی مسائل اور مشکلات کے حوالے سے بات کی جب کہ موجودہ حکلومت نے ہر طرف عوام کو مایوس کیا۔

خالدخورشیدنے عمران خان کا حقیقی نائب کپتان ہونے کا ثبوت دیا،ساجدہ صداقت

download-9.jpg

استور(بادشمال نیوز)کوآرڈینٹر وزیر اعلی گلگت بلتستان ساجدہ صداقت نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کسی امریکی غلام، چور موومنٹ کے ڈاکو مسلط شدہ اور امپورٹڈ حکومت کے بوٹ پالیشی وزیر اعظم کا استقبال نہ کر کے غیرت مند فرزند گلگت بلتستان اور عمران خان کا حقیقی نائب کپتان ہونے کا ثبوت دیا ڈاکو موومنٹ اور گجراتی عوام سے مسترد اور حلقے کی عوام سے ریجیکٹڈ ہارے ہوئے مشیر امور و کشمیر گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ جس کو اس کے اپنے حلقے کے عوام نے ووٹ دینے سے انکار کر کے شکست سے دوچار کیا وہ بھی گلگت بلتستان آکر ایک بار پھر ماضی کی طرح لوٹ مار کرنے کیلئے سرگرم ہے. ماضی میں اس گجرات کے ڈاکو قمر زمان کائرہ نے گلگت بلتستان میں گورنر بن کر خوب پیسہ اور مال کمایا اور اسی کرپشن کے نشے میں اس بار پھر اپنے آقا چور زرداری سے ڈیمانڈ کر کشمیر اور گلگت بلتستان کی مشیری حاصل کی تاکہ گلگت بلتستان اور کشمیر کی غریب عوام کو ماضی کی طرح لوٹ کر خود بھی کھائے گا اور اپنے آقا چور زرداری کو بھی کھلائے گا. ساجدہ صداقت نے مزید کہا کہ کل تک ایک دوسرے کو لاہور کی سڑکوں پر گھیسٹنے، پیٹ پھاڑنے والے، جہاز سے بینظر بھٹو کی غیر مہذب تصاویر تقسیم کرنے والے، بینظر بھٹو کو پیلی ٹیکسی جیسے غیر مناسب القابات سے نوازنے والے لوہار نواز شریف اور شوباز شریف کے گن پیپلزپارٹی گا رہی ہے جو اس صدی کی سب سے بڑی منافقت اور پیپلز پارٹی کو ڈوب مرنے کا مقام ہے. زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو، بینظر بھٹو کے قاتلوں سے اقتدار کیلئے سودا کیا اور اب جیالے پٹواریوں کی جے جے کرنے پر مصروف نظر آتے ہیں، رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستان میں ایک دوسرے کو کل تک چور، ڈاکو اور ٹین پرسنٹ کہنے والے آج شیر اور شکر ہوگئے ہیں، امجد ایڈوکیٹ تو حفیظ کو چور اور ڈاکو کہتا تھا،، حفیظ مہدی شاہ کو کرپٹ اور پیسوں میں اساتذہ کی نوکریاں تقسیم کرنے والا کہتا تھا مگر شرم پھر بھی نہیں آتی آج ڈاکو شوباز شریف اور چور زرداری کے کہنے پر دونوں جماعتوں کے منشی سجدہ ریز ہوکر ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی کرتے نظر آتے ہیں تو دوسری جانب سعدیہ دانش جسے اپنے شوہر کی موت پر مفت میں کرسی ملی وہ بھی تنقید کر رہی ہے جس نے گلگت بلتستان میں دیگر خواتین کو سازش اور منافقت سے پارٹی کے اندر مفلوج کر کے رکھا ہے اور خود خیرات میں وزارتوں کے مزے لے رہی ہے وہ بھی امت مسلمہ کے عظیم قائد عمران خان پر تنقید کر کے اپنا چوری سے جھکا سر اونچا کرنے کی کوشش کر رہی ہے. ساجدہ صداقت نے مزید کہا کہ شمس الحق لون نے این سی پی مشیر کہہ کر قمر زمان کائرہ کی اصل اوقات یاد دلا دی ہے اور یہی حقیقت ہے. آج پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا مسترد شدہ چور ٹولہ پاکستان تحریک انصاف اور پوری قوم کا حقیقی لیڈر قائد عمران خان کے بارے بات کرتے ہیں تاکہ اپنی مردہ سیاست کو زندہ رکھ سکیں، ویسے بھی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے قائدین کی تاریخ سبکو پتہ ہے ایک نے ایوب خان اوردوسرے نے ضیا الحق کے بوٹ چاٹ کر تو اقتدار حاصل کی ہے اور آج بھی اسی نقش قدم پر چلتے ہوئے امریکی بوٹ پالیش کر رہے ہیں تاکہ سازش کے زریعے اقتدار میں براجمان راہ سکیں. ساجدہ صداقت نے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کی جرت اور شجاعت کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہادر باپ کا بہادر بیٹا اور عمران خان کا حقیقی سپاہی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ان چوروں اور لٹیروں کا استقبال نہیں کر کے تاریخ رقم کر دی

گرانفرشوں کیخلاف کریک ڈائون،نان بائیوں کی بھی سختی

g4-1.jpg

گلگت (پ ر) چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی گلگت کیپٹن (ر) اریب احمد مختار کے قیادت میں میونسپل انسپکشن ٹیم کازبردست کریک ڈاون ، میٹ انسپکٹر ڈاکٹر مشتاق عالم ، فوڈ انسپکٹر راشد قاسمی اور میونسپل مجسٹریٹ عالم حسین احمد اقبال کے ہمراہ گرانفروشوں کے خلاف الگ الگ کاروائیوں کے دوران متعدد دکاندار نرغے میں آگئے دو درجن سے زائد تاجروں پر جرمانے کئے گئے تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز عوامی شکایات پر چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی گلگت کیپٹن (ر) اریب احمد مختار کے قیادت میں میونسپل چھاپہ مار ٹیموں نے شہر کے مختلف مارکیٹوں میں خود ساختہ مہنگائی کرنے ، سرکاری نرخناموں پر عملدرآمد نہ کرنے اور سرکاری نرخناموں پر عملدرآمد نہ کرنے اور زائد منافع خوری پر جرمانے کئے گئے ۔ روٹی کے وزن میں کمی پر پانچ نان بائیوں کو بھی جرمانے کا سامنا کرنا پڑا، چھاپہ مار کاروائیوں کے دوران زائد منافع خوری اور سرکاری نرخناموںپر عملدرآمد نہ کرنے پر دودرجن سے زائد تھوک و پرچوں دکانداروں پر جرمانوں کے ساتھ اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کردئے گئے ۔ ترجمان شہر ی انتظامیہ نے عوام الناس کے نام ایک پیغام میں کہا کہ وہ اپنی شکایات کی صورت میں الفا کنٹرول ، اور میڈیا سیل پر اپنی شکایات درج کرائیں ، تاکہ فوری طور پرشکایات کاازالہ کیا جاسکے ۔انہوںنے واضح کیا کہاسسٹنٹ کمشنر و ایڈ منسٹریٹر میونسپل کارپوریشن گلگت کیپٹن (ر) اریب احمد نے میونسپل حدود میں تاجروں کو پابند کیا ہے کہ وہ پرائس کنٹرول کمیٹی کے جانب سے جاری نرخناموں پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والے تاجروں پر پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی ۔ واضح رہے ڈپٹی کمشنر گلگت کیپٹن (ر)اسامہ مجید چیمہ کے قیادت میں اے سی اور اسکی ٹیم عوامی مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے

جاویداقبال کی گریڈ18عابدمیرکی گریڈ17میں ترقی

g1.jpg

گلگت (پ ر ) ریجنل ڈپٹی ڈائیریکٹر لوکل کونسلات جاوید اقبال چیف کوآرپوریشن آفیسرکی گریڈاٹھارہ میں ترقی ،جبکہ عابدحسین میر کو سکیل 17 میں ترقی دیکر چیف آفیسربنادیاگیا اس سے قبل جاوید اقبال جی بی لوکل کونسل بورڈ میں ڈپٹی ڈائریکٹر گلگت ریجن اور عابد حسین میر چیف کوآرپوریشن آفیسر کے زمہ داریاں اداکررہے تھے ، اس بات کا فیصلہ سیکریٹری و چیئرمین لوکل گورنمنٹ بورڈ سید اختر حسین رضوی کے چیئرمین شپ میں ہونے والے ڈیپارٹمنٹل پرومشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ۔ واضح رہے جی بی لوکل کونسلات میں حال ہی میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت سروس سٹریکچر کی منظور ی کے بعد پہلی مرتبہ بڑی تعداد میں آفیسران کی اگلے گریڈ میں ترقیاں ہوئی ہیں ، اور طویل مدت سے ترقی کے منتظر لوکل کونسلات کو انکا جائز حق ملا ہے ، گلگت بلتستان لوکل کونسلات سے منسلک ملازمین کا چیئرمین و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سید اختر حسین رضوی اور ڈائریکٹر جی بی لوکل کونسل بورڈ حاجی ذولفقار احمد کے کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے جن کے شپ و روز کوشش سے ملازمین کو انکا حق مل رہا ہے واضح رہے اس سے قبل خداآمان ، کو ڈپٹی ڈائریکٹر بی ایس ۔ 18 ، محمد ظفر کو ڈپٹی ڈائریکٹر اکاونٹس اینڈ بجٹ بی ایس ۔18 اور ایک درجن سے زائد سپورٹس آفیسران اور ایڈ منسٹریٹیو آفیسران کو چیف آفیسران کے پوسٹ پر ترقی دے دی گئیں ہیں اگلے مرحلے میں لوکل کونسلات کے دیگر آفیسران بھی جلد اگلے سکیل میں ترقیاب ہونگے ۔

Top