اعلی عدلیہ میں ججزتقرری،نظراندازکئے جانے پرپی پی کے وکلاء کااظہارتشویش

download-2.jpg

گلگت(بیورو رپورٹ) دو سیاسی جماعتوں کو ججوں میں کوٹہ دیکر پیپلزپارٹی کو محروم کرنے پر پارٹی میں بڑے پیمانے پر بغاوت شروع ہو گئی ہے ۔معلوم ہوا ہے اس سلسلے میں پیپلز لائرز ونگ نے قمر زمان کائرہ سے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نواز لیگ اور تحریک انصاف نے چیف کورٹ اور اپیلیٹ کورٹ میں کوٹہ حاصل کر لیا ہے مگر پیپلز پارٹی کو مکمل طور نظر انداز کر دیا ہے جس پر مشیر امور کشمیر نے بتایا کہ ججز کی سمری مقامی حکومت ارسال کرتی ہے جس میں پیپلز پارٹی کا کوئی کردار نہیں اس پر لائرز ونگ نے کہا کہ گورنر اور مشیر امور کشمیر پیپلز پارٹی کا ہے مگر ایک جیالہ وکیل کا نام ججز کے کیے شامل نہیں کیا جبکہ نواز لیگ چیف کورٹ اور اپیلیٹ کورٹ کے لیے بھی اپنے وکلا کا نام شامل کر لیا ہے ۔پیپلز پارٹی کے رھنماوں کا کہنا تھا پارٹی قیادت اپنے پسندیدہ شخصیات کی لو دو کی بنیاد پر حمایت کر رہے ہیں مگر پارٹی کی طرف سے کسی کی بھی حمایت نہیں کی جارہی ہے رھنماوں کے مطابق ریٹائرڈ جج صاحب خان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں مگر انہوں نے گورنر ہاس میں پارٹی کی میٹنگ سے تمام صوبائی رھنماوں کو نکال کر قمر زمان کائرہ سے علحیدگی میں میٹنگ کی جو کہ تشویشناک ہے انکے کے مطابق تحریک انصاف نے بھی حفیظ الرحمان اور امجد ایڈووکیٹ کو اعتماد میں اپنے ججز کے لیے ماحول ساز گار کر دیا واحد پیپلز پارٹی کے وکلا ہیں جنکو پارٹی سطح پر حمایت نہیں مل رہی ہے ۔اگر یہ طرز عمل رہا پارٹی میں بغاوت ہو گی پھر دھڑہ بندی ہو گی۔

شیئر کریں

Top