تبدیلی سرکار ہر شعبہ میں ناکام تعمیر وترقی دیوانے کا خواب بن کر رہ گئی :سعدیہ دانش

کمر توڑ مہنگائی کے دورمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھراضافہ جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے
گلگت بلتستان میں مانگے تانگے کی حکومت تو بنالی ہے مگر حالات سے لگتا ہے کہ عوام پر مشکل وقت شروع ہو چکا
گلگت(بادشمال نیوز)پیپلز پارٹی کی رکن گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی سیکرٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ کمر توڑ مہنگائی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے۔ تبدیلی سرکار عوام کو مسلسل مسائل کی طرف دھکیل رہی ہے۔ وفاقی حکومت کسی ایک شعبے میں بھی عوام کو ریلیف نہیں دے سکی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام نے عمران خان کی کنٹینر والی تقاریر بھی سنی تھیں اسکے بعد نئے پاکستان کی حالت بھی دیکھی ہے۔ تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں مانگے تانگے کی حکومت تو بنالی ہے مگر حالات سے لگتا ہے کہ گلگت بلتستان میں بھی بہت مشکل وقت شروع ہو چکا ہے۔ وزیر اعلی نے روزگار اور میرٹ کے جو خواب دکھائے ہیں ان پر عمل درآمد تحریک انصاف کے بس کی بات نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ چرانے والی حکومت کی جانب سے میرٹ کی بحالی کے دعوے محض ڈھونگ ہیں۔ جس حکومت کی بنیاد ہی ووٹ کا تقدس پامال کر کے رکھی گئی ہے اس سے کسی بہتری کی امید رکھنا ہی عبث یے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو روزگار فراہم کرنے کے دعوے بھی ہوائی قلعے تعمیر کرنے کے مترادف ہیں کیونکہ وفاق میں جس طرح مختلف محکموں کے ہزاروں افراد کو نوکروں سے نکال کر انہیں تنگدستی کی طرف دھکیلا گیا ہے اور ان ملازمین کے بچوں پر جو ظلم کیا گیا ہے ایسے میں یہاں روزگار کی فراہمی محض ایک خواب سے زیادہ کچھ نہیں۔ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں پی ٹی ڈی سی اور ریڈیو پاکستان کے سینکڑوں ملازمین کو بیروزگار کیا ہمیں یہ خدشہ ہے کہ خدا نہ خواستہ مزید محکموں کے ملازمین بھی پر بھی کہیں بیروزگاری کی تلوار نہ چلائی جائے۔ جن لوگوں نے ڈھائی سالوں میں وفاقی سطح پر معیشت کی بہتری کیلئے کوئی ایک بھی مثبت اور تعمیری قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے کوئی سنجیدہ اقدامات کئے ہیں ان لوگوں کے منہ سے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کی باتیں یہ منہ اور مسور کی دال کے مصداق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیالی باتوں سے کچھ عرصہ لوگوں کا دل تو بہلایا جا سکتا ہے مگر علاقے کی تعمیر و ترقی اور روزگار کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاسکتی۔ جن حکمرانوں کا تعلق عوام کے بجائے سہولت کاروں اور طاقت کے مخصوص مراکز سے ہو وہ عوام کے مسائل ہی نہیں سمجھ سکتے چہ جائیکہ انکو حل کیا جا سکے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو مسلط کردہ حکمرانوں سے کوئی توقعات نہیں ہیں۔
سعدیہ دانش

شیئر کریں

Top