مہنگائی کی خوفناک لہر نے ملک میں بسنے والے ہر شخص کو پریشان کر رکھا ہے روز مرہ استعمال کی چیزوں میں گزشتہ تین سال کے دوران دو سو فیصد تک بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اسی طرح بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی آسمان سے چھونے لگی ہیں پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے باعث ٹرانسپورٹر من مانے کرائے وصول کر رہے ہیں خاص طور پر سیمنٹ، ریت، کرش، سریا اور دیگر تعمیراتی میٹریل سپلائی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی من مانیاں عروج پر نظر آ رہی ہیں کرش کا ڈمپر 68ہزار روپے، ریت38 ہزار روپے جو تقریباً 100 فیصد ا ضافہ کہا جائے تو غلط نہیں ہو گا وفاقی حکومت نے جب ڈیزل کی قیمت میں 40روپے فی لیٹر کمی کر دی تو یہ ٹرانسپورٹرز ٹرک کا کرایہ صرف 2000 روپے بحالت مجبوری کرتے دکھائی دیئے ان مال بردار گاڑیوں کے من مانے کرائے بڑھانے کے خلاف صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ہر صورت متحرک ہونا پڑے گا تاکہ عوام کے ساتھ زیادتیوں کا ازالہ ہو سکے ملک میں خوفناک مہنگائی کی لہر کے باعث عوام سابق اور موجودہ حکومت سے ایک ہی مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں کہ مہنگائی پر قابو پانے سمیت پٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے اجتناب کیا جائے مگر تاحال عوام کو کسی بھی حکومت نے کوئی بڑا ریلیف دینے کی کوشش نہیں کی دوسری جانب ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث بھی قیمتوں میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ڈالر کی قیمت پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی اس کے علاوہ ملک میں سیاسی بحران ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی اور موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت کا اقتدار میں آنے کے بعد مہنگائی میں کمی ہونے کے بجائے آئے روز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اسی طرح ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی سیاسی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اب ملک بھر کے عوام کی نظریں سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف لگی ہوئی ہیں سیاسی رہنمائوں کو اس نازک صورتحال میں ایک دوسرے کے خلاف بیانات اور الزامات کی بجائے کوئی درمیانی راستہ نکالنے کی طرف توجہ دینا ہو گی اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجودہ پنجاب حکومت کے خلاف آتا ہے تو ملک میں ایک بار پھر بڑا سیاسی بحران پیدا ہو کر رہ جائے گا ملک میںبڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرکے آئندہ چند ہفتوں میں قیمتوں میں اضافے پر قابو اور اگلے ہفتے روپیہ پر دباؤ بھی کم ہوجائے گا۔سرکاری نشریاتی ادارے سے خصوصی گفتگو میں وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ بہتر فیصلہ سازی کے نتیجے میں رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ معاشی اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مغرب میں بڑھتی ہوئی کساد بازاری کے پیش نظر برآمدات میں اضافہ ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔ وزیر خزانہ نے بعض حلقوں کی جانب سے پیدا کیے گئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حالیہ مہینوں میں ملک کی ترسیلات زر، برآمدات اور ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی ہے انہوں نے نشان دہی کی کہ مئی اور جون میں ریکارڈ ترسیلات ہوئیں جبکہ ایف بی آر نے بھی اہداف حاصل کیے حکومت نے رواں مالی سال کے دوران محصولات میں 35 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے۔روپے کی قدر میں کمی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مفتاح اسمٰعیل نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے ہفتے روپیہ پر دباؤ کم ہوجائے گا، جس کہ وجہ یہ ہے کہ حکومت درآمدات کم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، پاکستان اس وقت اس پوزیشن میں کھڑا ہے جہاں اس کی نئی درآمدات، برآمدات اور ترسیلات زر سے کم ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 80 ارب ڈالر کی درآمدات اور 31 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ 24 اگست کو آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط اگلے ماہ کے آخر تک ملنے کی امید ہے جبکہ دوست ممالک سے 4 سے 5 ارب ڈالر کی امداد بھی متوقع ہے اور ایک دوست ملک فوری سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، اس کے ساتھ ساتھ وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے قانون کی منظوری بھی دے دی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے نہ تو بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی سرمایہ کاری کی اور نہ ہی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو بروقت مکمل کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافے پر اگلے چند ہفتوں میں قابو پانے سمیت روپے پر دبائو بھی کم ہو جائے گا یہ درست ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ملک کی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے شب و روز کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں اور ملک کی خراب مالی حالت کو ایک ٹاسک سمجھ کر قبول کیا آئندہ آنے والے چند دن عوام کیلئے ریلیف والے قرار دیئے جا رہے ہیں جبکہ اس کے برعکس سابق دور حکومت میں مہنگائی کا جن بے قابو ہو کر رہ گیا تھا وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی جو ایک احسن اقدام تھا امید ہے وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے اجتناب اور مہنگائی کے جن کو قابو کر کے رہے گی۔