ہنزہ (بیورورپورٹ)پیپلز پارٹی ہنزہ کااجلاس گزشتہ روز علی آباد ہنزہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی قیادت اور آرگنائزنگ کمیٹی گلگت ڈویژن کی جانب سے پی پی ضلع ہنزہ کا تنظیم نو پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا گیا۔ جس میں میرٹ اور پارٹی کی طرف سے طے کردہ طریقہ کار کے برخلاف کابینہ کا تشکیل کرنا سوالیہ نشان قرار دیا گیا۔ پچھلے کابینہ کا انتخاب بھی اسی انداز میں کیا گیا تھا جسکی وجہ سے ان کے پورے مدت میں ضلعی کابینہ کا ایک بھی میٹنگ میں کورم پورا نہیں ھوا نہ کابینہ کوئی فعال کردار ادا کر سکا- بارہا قیادت کے سامنے انہی خدشات کا اظہار کرنے کے باوجود پھر سے وہی طرز پہ تنظیم کا تشکیل ھوا ھے لہذا اگر آج کارکن پارٹی کے وسیع ترمفاد میں اصولی موقف پہ نہیں ڈٹے گی تو اس طرح کل کو ھمیشہ کے لیے حقیقی و فعال کارکنوں کی حق تلفی کی روایت بن جائیگی اور اسطرح کارکنوں کی رائے کو اہمیت نہیں دی گئی ہے اور ساتھ ساتھ سازش کے تحت کارکنوں کی تذلیل کروائی گئی ہے۔ جب تنظیم سازی کیلئے جن چار عہدوں پر کارکنوں سے درخواستیں مطلوب تھیں۔ اور کارکنوں نے اس حساب سے درخواستوں کے ذریعے جس عہدے کیلئے خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اس حساب سے ضلعی کابینہ کا تشکیل کرتے اور بد قسمتی سے اسطرح نہیں ہوا۔ اگر جو درخواستیں طلب کی گئی تھی اس حساب سے تنظیم سازی نہیں کرنی تھی تو درخواستیں ہی کیوں جمع کروائی گئی.۔ یہ کارکنوں کے ساتھ بہت بڑا مذاق کیا گیا ہے اور کارکنوں کی عزت نفس کو مجروح کیاگیا۔ فعال اور حقیقی کارکنوں کو دیوار سے لگا دیا ہے۔ اور پارٹی کسی کی باپ کی جاگیر نہیں کی کسی کی ذاتی خواہش کیلئے ہم قربانی کا بکرا بنے ہم بھٹو شہید کے فلسفہ اور حقیقی کارکنوں کے حق کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ کسی کی ذاتی خواہش کی تکمیل یا کسی کی ذاتی مفاد کے حساب سے تنظیمیں نہیں بنتی نہ ہی چلائی جاتی ہے۔ ایک فرد کی خواہش پر حقیقی کارکنوں کے گردن پر الٹی چھری پھری گئی اور کارکنان کی تذلیل کی گئی۔ ان تمام تر خدشات و تحفظات کی وجوہات پر اس نو منتخب سلیکٹڈ کابینہ پر عدم اعتماد اور لا تعلقی کا اظہار کرتے نیز جملہ کارکنان مندرجہ ذیل عہدوں سے مستعفی کا اعلان کرتے ہیں۔ جن میں نو متخب درویش علی سیکرٹری فنانس۔ اعجاز گلگتی سنیئر نائب صدر۔ غلام عباس ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ۔ فرمان راضی ڈپٹی انفارمیشن۔ شاہد کریم ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور شاہد حسین ڈپٹی جنرل سیکرٹری پی پی ضلع ہنزہ کے نومنتخب کابینہ سے استعفی کا اعلان کرتے ہیں۔ اور صوبائی قیادت اور گلگت ڈویژن کے آرگنائزنگ کمیٹی کو متنبہ کرتے ہیں کہ فلفور ضلع ہنزہ کا دورہ کر کے کارکنان کے تحفظات و خدشات کو دور کریں اور ساتھ ہی صوبائی قیادت پی پی کو ایک ہفتہ کا الٹی میٹم دی جاتی ہے۔ ورنہ جملہ کارکنان مستقبل کا لائحہ عمل خود طے کرنے پہ مجبور ہونگے۔ اگرچہ پارٹی کو کسی بھی قسم کا نقصان ہوتا ہے تو اس کی پوری ذمہداری پارٹی قیادت پر عائد ہوگئی