ریکارڈمہنگائی سے عوام پریشان

download-1-1.jpg

موذی مرض کورونا نے جہاں پوری دنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ترقی یافتہ ممالک نے بھی مہنگائی بڑھ چکی پاکستان کورونا کی خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں کامیاب رہا اور سابق وزیراعظم نے کبھی بھی کرفیو جیسے لاک ڈائون کی حمایت نہیں کی کورونا کی خوفناک صورتحال کے موقع پر بھی انہوں نے کئی شعبے بحال رکھنے کا حکم دیا مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خوشربا مہنگائی کے طوفان کو روکنے میں وہ کامیاب نہ ہو سکے عوام کی جانب سے بار بار مطالبات اور درخواست کے باوجود ملک میں آئے روز مہنگائی کا نہ رکنے والا طوفان دیکھا گیا سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے بھی پی ڈی ایم نے ملک میں مہنگائی بے قابو ہونے کا نعرہ لگاتے ہوئے سابق حکومت کے اتحادیوں کو اپنے ساتھ شامل کیا اور بلآخر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے آخری ایام میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی مگر پی ڈی ایم کی حکومت نے آتے ساتھ پٹرولیم مصنوعات میں اس قدر اضافہ کر دیا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی تیزی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کبھی نہیں ہوا پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ سمیت مال بردار گاڑی مالکان نے بھی کرایوں میں تقریباً دو گنا اضافہ کیا یقیناً جب بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کرایوں میں اضافہ یقینی مگر اس مرتبہ ٹرانسپورٹرز بلا خوف و خطر من مانے کرایے مانگنے لگے ہیں جس کیلئے اس سے قبل بھی ضلعی انتظامیہ کے گوش گزار کرا چکے ہیں کہ ٹرانسپورٹرز کی من مانیوں کو روکنے کیلئے کوئی میکنیزم ضرور بنانا ہو گا یہ درست ہے کہ موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت کے آنے کے بعد عوام مہنگائی میں کمی کی امید لگائے بیٹھے تھے مگر عوام کی امیدوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 100 روپے فی لیٹر کر دیا گیا عوام وزیراعظم شہباز شریف سے پرزور مطالبہ کر رہے ہیں کہ مہنگائی کے قابو پانے سمیت کرایوں میں اضافے کے حوالے سے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے اس معاملے کو قابو کرنے کیلئے ٹاسک فورس بھی بنانے سے گریز نہیں کرنا چاہیے گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے قوم پریشان نہ ہو مشکل سے نکل آئے دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس کے بروقت سودے نہ ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ،بجلی کی لوڈشیڈنگ کو خود مانیٹر کررہا ہوں ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے ، مشکل وقت میں ڈیپازٹ پر چین کے شکر گزار ہیں ہمیں ہمیشہ چین کا شکر گزار رہنا چاہیے اورد ن رات محنت کر کے ملک کو خوشحال اور قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے ۔سابقہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کو برباد کیا، پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی دھجیاں اڑائیںاس کے علاوہ وزیراعظم شہبازشریف نے بجلی بحران میں کمی کے لیے بند پاور پلانٹس کو فوری طور پر بحال کرنے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجوہات واضح کرنے کا حکم دے دیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں جاری بجلی کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں وزیراعظم نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی کہ انھیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ فوری طور پر پیش کی جائے جس میں لوڈشیڈنگ کو وجوہات واضح کی جائیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے مزید ہدایت دی کہ صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس سلسلے میں ارسا صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت اور آزادی کے ساتھ فیصلہ کرے۔
پاکستان حالیہ دنوں سخت مالی مشکلات کا شکار اور موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افواہیں گردش کر رہی تھی کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے مگر وزیراعظم نے گزشتہ روز عوام کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ مشکل سے نکل آئے قوم پریشان نہ ہو دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا یہ پاکستان بھر کے عوام کیلئے ایک امید کی کرن اور موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ایک بڑی خوصلہ افزا خبر تھی کیونکہ سری لنکا کے دیوالیہ ہونے کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت جبکہ سری لنکن حکومت نے صرف سرکاری اور ضروری محکموں کو پٹرول مہیا کرنے سمیت سری لنکن عوام کو گھروں میں رہتے ہوئے آن لائن کام کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں اس کے علاوہ دیوالیہ ہونے کے بعد سری لنکا کی معیشت کا برا حال اور ان کے وزراء قطر اور دیگر ممالک سے پٹرول کی خریداری کیلئے پوری جدوجہد کر رہے ہیں مگر تاحال صورتحال قابو سے باہر نظر آ رہی ہے پاکستان ایک ایٹمی ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کی بڑی آبادی والا ملک ہے اگر خدانخواستہ پاکستان دیوالیہ ہو جاتا تو اس کے اثرات صرف پاکستان پر ہی نہیں بلکہ سب سے پہلے ہمسایہ ملک اور دنیا بھر پر ضرور پڑتے کیونکہ اتنے بڑے آبادی والا ملک دیوالیہ پن کا شکار ہو جاتا ہے تو یہ پوری دنیا کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بن کے رہ جائے گی موجودہ وفاقی حکومت ملک کی معیشت کو سہارا دینے کیلئے شب و روز محنت کرتے دیکھائی دے رہی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم کے کفایت شعاری کے احکامات کو وفاقی و صوبائی وزراء پروا کیے بغیر درجنوں گاڑیوں کے قافلے میں گھومتے پھرتے نظر آ رہے ہیں وزیراعظم شہباز شریف کو کفایت شعاری کا آغاز وفاقی کابینہ سے سب سے پہلے کر کے دیکھانا ہو گا ملک بھر کے عوام بھی وزیراعظم کے فیصلوں کو قبول کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی کی طرف دیکھنے کیلئے پر امید ہیں۔

 

شیئر کریں

Top