ایمسٹرڈیم(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن میں 10 گھنٹیکے دورانیے تک کھانے کو محدود کرنا ممکنہ طور پر ذیا بیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کو ان کے بلڈ شوگر کی سطح کم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ وقت کی پابندی سے کھانا، پورے دن کھانے کے منفی اثرات سے بچا سکتا ہے۔
ایک چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی تحقیق کیمطابق یہ عمل دن کے وقت کھانے کے سائیکل کو بحال رکھنے میں اور شام اور رات کے وقتوں کے دوران طویل بھوک میں مدد دیتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ تین ہفتوں تک دن کے وقت کے 10 گھنٹیکیمحدود دورانیے میں کھانے کا معمول گلوکوز کی سطح کم کردیتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے حامل افراد میں نارمل بلڈ شوگر کے وقت کو طول دیتا ہے۔ یہ ڈیٹا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں کھانے کے محدود وقت کے ممکنہ فوائد کو واضح کرتا ہے۔
اس تحقیق میں 50 سے 75 سال کی عمر کے 14 افراد شامل تھے جو ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض تھے۔ ان افراد کو دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کے کھانے کے اوقات محدود کیے گئے اور دوسرے گروپ کو آئندہ دو تین ہفتوں تک کم از کم 14 گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک کھانے دیا گیا۔
محدود اوقات میں کھانے والے گروپ کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی معمول کی غذا دن شام 6 بجے سے پہلے 10 گھنٹے کے دورانیے میں کھائیں گے۔
محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ محدود اوقات میں کھانے کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کی گلوکوز کی سطح میں کمی آئی جو بنیادی طور پر رات کے وقت میں بلڈ شوگر میں کمی کا نتیجہ تھا۔
یہ تحقیق نیدرلینڈز کی ماسٹرخٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے NUTRIM اسکول آف نیوٹریشن اینڈ ٹرانسلیشنل ریسرچ اِن میٹابولزم کے محققین نے کی اورتحقیق کے نتائج ڈائیبیٹولوجیا میں شائع ہوئے۔
ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صرف دن میں کھانا مفید قرار
