پی ٹی آئی حکومت ، سابقہ دوحکومتوں کے پہلے تین سالوں کے مقابلے میں کابینہ اورکابینہ کمیٹیوں کے زیادہ اجلاس منعقد

227798_1845_updates.jpg

مارچ 2008 سے مارچ2011 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 123 اجلاس ہوئے، جون 2013 سے جون 2016 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 160 اجلاس ہوئے، جبکہ اگست 2018 سے اب تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 403 اجلاس ہوئے،اگست 2018 سے جون 2021 تک کابینہ کے141 اجلاس ہوئے ہیں، 3776 فیصلے ہوئے،3444 پر عملدرآمد ہوا، سینیٹ قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کے سامنے پیش کی گئی بریفنگ
کمیٹی نے اوگرا سمیت دیگر ریگولیٹری اتھارٹیز سے متعلق بریفنگ کیلئے الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نیسابقہ دوحکومتوں کے پہلے تین سالوں کے مقابلے میں کابینہ اورکابینہ کمیٹیوں کے زیادہ اجلاس منعقد کرلیئے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے سامنے پیش کی گئی بریفنگ کے مطابق مارچ 2008 سے مارچ2011 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 123 اجلاس ہوئے، جون 2013 سے جون 2016 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 160 اجلاس ہوئے، جبکہ اگست 2018 سے اب تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 403 اجلاس ہوئے،اگست 2018 سے جون 2021 تک کابینہ کے141 اجلاس ہوئے ہیں، 3776 فیصلے ہوئے،3444 پر عملدرآمد ہوا، کمیٹی نے اوگرا سمیت دیگر ریگولیٹری اتھارٹیز سے متعلق بریفنگ کے لیئے الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کی صدارت میں ہوا،اجلاس کے دوران کابینہ ڈویژن حکام نے کابینہ ڈویژن کے کام اور کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی، کمیٹی کو بتایا گیا کہ کابینہ ڈویژن کی 9 ذیلی آرگنائزیشنز ہیں جبکہ سات ریگولیٹری اتھارٹیاں ہیں۔رکن کمیٹی سینیٹر سعدیہ عباسی نے ایسٹ ریکوری یونٹ سے متعلق سوالات اٹھائے، سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ ابھی بناہے یا پہلے سے ہے؟یہ خودمختار باڈی ہے؟ اس کو کون ہیڈ کر رہا ہے، کمیٹی نے اوگرا سمیت دیگر ریگولر اتھارٹیز سے متعلق بریفنگ کے لیئے الگ میٹنگ رکھنے کا فیصلہ کر لیا،کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی بریفنگ کے مطابق مارچ 2008 سے مارچ 2011 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 123 اجلاس ہوئے، جون 2013 سے جون 2016 تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 160 اجلاس ہوئے، جبکہ اگست 2018 سے اب تک کابینہ اور کابینہ کی کمیٹیوں کے 403 اجلاس ہوئے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگست 2018 سے جون 2021 تک کابینہ کے141 اجلاس ہوئے ہیں، 3776 فیصلے ہوئے ہیں،3444 پر عملدرآمد ہوا، 76 انڈر پراسس ہیں ،رکن کمیٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ کوئی کام نظر آنا چاہیئے، یہ کس نوعیت کے فیصلے ہیں، اتنا بڑا کام ہوا ہے ان کا ذکر کیوں نہیں ہے، اتنا کچھ ہوا ہے،ہمیں بتائیں اتنا بڑاکام ہوا ہے،وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سرکاری افسر جوابدہ ہے، جو کام ہفتوں میں ہوتاتھا اب گھنٹوں میں ہورہا ہے۔اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیکام اور کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔(ع ا)

شیئر کریں

Top