اب میئر کے امیدوار کیلئے یوسی کا ممبر ہونا ضروری ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

271776_6801256_updates.jpg

سندھ کابینہ نے نئے بلدیاتی نظام میں میئر کے انتخاب کے طریقہ کار میں تبدیلی کے ساتھ ہی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بلدیاتی نمائندوں کے کردار کی منظوری دے دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہےکہ بلدیاتی نظام پر 99 فیصد تحفظات دور کر دیے ہیں، تاہم اسکول، اسپتال اور میڈیکل کالجز صوبائی حکومت ہی چلائے گی۔

سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد صوبائی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ قانونی پابندیوں کی وجہ سے بلدیاتی نظام یکم دسمبر سے پہلے لانا ضروری تھی۔

مراد علی شاہ نے کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے رابطہ کیا لیکن ان کی دلچسپی نہیں تھی انہوں نے صرف شور مچایا، بلدیاتی قانون سے متعلق ترامیم پیش نہیں کیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر سندھ سے ملاقات اور پارٹی قیادت کی ہدایت پر کئی تبدیلیوں کی منظوری دی گئی ہے جس کے مطابق میئر کے الیکشن کے لیے یوسی کا ممبر ہونا ضروری ہو گا اور انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہو گا۔

سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ پراپرٹی ٹیکس براہ راست ٹاوئنز وصول کریں گے اور دودھ کی سپلائی لوکل کونسلز کی ذمہ داری ہو گی ، تاہم اسپتال ، میڈیکل کالج اور اسکولز صوبائی حکومت چلائے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ میونسپل سروسز کے تمام اختیارات بلدیاتی نمائندوں کے پاس ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ وہ پہلا صوبہ ہو گا جہاں لوکل کونسلز میں جسمانی معذوری کا شکار افراد اور خواجہ سرا کی بھی نمائندگی ہو گی جبکہ میئر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا شریک چیرمین ہو گا اور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ میں بھی بلدیاتی نمائندوں کا اہم کردار ہو گا۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میئر کے امیدوار کےلیے غیر منتخب رکن پر اعتراض اُٹھانے والے خود اس سے فائدہ اُٹھا چکے۔

انہوں نے کہا کہ نعمت اللہ خان کنور نوید اور علی گوہر خان بھی کسی یوسی کے منتخب رکن نہیں تھے۔

شیئر کریں

Top