استور میں پھر زلزلہ کے جھٹکے،عوام میں خوف،جانی نقصان نہیں ہوا

1234-232.jpg

استور ( رفیع اللہ خان آفریدی )گزشتہ روز دن کو اور گزشتہ رات کو بھی استور ضلع بھر میں شدید زلزلوں کے جھٹکوں سے ایک مرتبہ پھر سے عوام میں خوف لوگ گھروں سے باہر نکلے کلمہ اور دورود کا ورد کرتے رہے 29 جنوری کے صبح گیارہ بج کر چار منٹ پر پہلا شدید جھٹکا آیا اس کے بعد یک بعد دیگر دو اور چھوٹے جھٹکے آئے۔ اور پھر دن بھر اور شام کو بھی جھٹکوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری رہا اور رات گئے تک یہ سلسلہ جاری رہا زیادہ تر جھٹکے ڈویہاں بونجی ڈشکن مشکن تربلنگ شلتر اور ہر چو گاوں میں محسوس کیے گئے یاد رہے کہ ان ایریا کی عوام اس وقت بھی گزشتہ ماہ 27 دسمبر کو آنے والا شدید زلزلہ کے بعد سے ابھی تک سخت سرد موسم اور برفباری میں بھی خیموں کے اندر رہنے پر مجبور ہیں ان ایریا میں 1994 میں پہلا زلزلہ آیا اور 2002 میں دوسری مرتبہ آنے والے شدید زلزلوں کی وجہ بہت ساری جانوں کا نقصان اور مالی بھی بہت نقصان ہوا اس زلزلے میں تقربیا بیس ( 20) سے زیادہ قیمتی جانوں کا نقصان ہوا اس کے بعد تیسری مرتبہ 31 دسمبر 2019 میں بھی شدید زلزلوں کی وجہ سے استور ویلی روڑ سمیت مالی نقصان ہوا یہاں پر دو سے تین افراد زخمی بھی ہوہے اس کے بعد تقریبا ایک ماہ پہلے 27 دسمبر 2021 میں بھی شام کے وقت شدید زلزلوں کے جھٹکے یک بعد آتے رہے جو کہ تاحال گزشتہ روز تک جاری رہے ہیں ایک عرصے سے جاری زلزلوں کے جھٹکوں کی وجہ سے ضلع بھر کے اکثریتی علاقوں میں تقریبا مکانات کو جزوی طور پر نقصانات ہوہے ہیں اکثر مکانات کے اوپر کریک اور دارڑھیں پڑھی ہوئی ہیں استور کی عوام خاص کر ڈویہاں یونین کی عوام نے بار بار حکومت سے اپیل کرتے رہے ہیں کہ ضلع بھر خاص کر اس ڈویہاں یونین میں کسی ماہر جیالوجیکل اسپشلیسٹ سے جیالو جیکل سروئے کروایا جائیں اگر یہاں پر مزید خطرات موجود ہیں تو یہاں کی عوام کو کسی محفوظ جگہ منتقل کیا جائیں عوام اس سرد موسم منفی پندرہ میں بھی اس وقت گھروں سے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ایک طرف سخت سردی دوسری طرف کرونا کے خطرات۔ تیسری طرف زلزلوں کے نہ رکنے والے جھٹکوں کا تسلسل عوام سخت پریشان مسائل اور مشکلات کی شکار حکومت تمام حالات سیٹس سے مس نہیں۔

شیئر کریں

Top