انسانی پھیپھڑوں میں بھی مائیکرو پلاسٹک کا انکشاف

12345-150.jpg

لندن(ویب ڈیسک) برطانوی سائنسدانوں نے انسانی پھیپھڑوں میں پلاسٹک کے انتہائی باریک ٹکڑے یعنی مائیکرو پلاسٹک بھی دریافت کیے ہیں جو ایک تشویشناک انکشاف ہے۔
واضح رہے کہ پلاسٹک کے جن ٹکڑوں کا سائز 0.1 ملی میٹر (100 مائیکرومیٹر) یا اس سے کم ہوتا ہے انہیں مائیکرو پلاسٹک جبکہ ان سے بھی مختصر، 0.0001 ملی میٹر (100 نینومیٹر) جسامت والے پلاسٹک کے ٹکڑوں کو نینو پلاسٹک کا سائنسی نام دیا گیا ہے۔
اب تک کی تحقیق سے انسانی خون، پھیپھڑوں، جگر، تلی اور گردوں میں مائیکرو پلاسٹک کے ٹکڑے دریافت ہوچکے ہیں۔
یونیورسٹی آف ہل، برطانیہ کی تازہ تحقیق اسی سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جس کے نتائج ریسرچ جرنل سائنس آف دی ٹوٹل اینوائرونمنٹ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئے ہیں۔
اس تحقیق کیلیے زندہ انسانوں کے پھیپھڑوں سے بافتوں (ٹشوز) کے 13 نمونے لیے گئے اور ان سب میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
یہی نہیں بلکہ پھیپھڑوں میں 12 اقسام کے پلاسٹک کی موجودگی کا پتا چلا، جس میں سے 11 اقسام کا پلاسٹک وہ تھا کہ جسے عموما پیکیجنگ، بوتلوں اور ملبوسات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مردوں کے پھیپھڑوں میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار، خواتین کے پھیپھڑوں کی نسبت زیادہ دیکھی گئی۔
لیکن اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ معلوم ہوئی کہ مائیکرو پلاسٹک کی نصف سے زیادہ مقدار، پھیپھڑوں کے نچلے حصوں میں جمع تھی۔

شیئر کریں

Top