ایک ڈالرکا ٹیسٹ، جو کووڈ کی 1000 گنا بہتر شناخت کرسکتا ہے

123-557.jpg

واشنگٹن: امریکی ماہرین نے کووڈ 19 کی شناخت کے لیے ایک بہت سستا اور مؤثر ٹیسٹ بنایا ہے جو ایک ڈالر میں 1000 گنا زائد حساسیت سے اس کے وائرس کی شناخت کرسکتا ہے۔

جامعہ واشنگٹن میں واقع مک کیلوے اسکول آف انجینیئرنگ سے وابستہ گائے گینن اور سری کانت سِنگامینینی نے مشترکہ طورپر یہ کام کیا ہے۔ دونوں ماہرین عرصے سے بار بار وائرس اور بیکٹیریا کے شکار افراد کے لیے ایک مؤثر ٹیسٹ بنانے میں مصروف ہیں۔
انہوں ںے نینو مادوں کی مدد سے جو ٹیسٹ بنایا ہے اسے پلازمونک فلورز کا نام دیا گیا ہہے جس کا پورا نام ’الٹربرائٹ فلوریسنٹ نینولیبلز‘ ہے۔ اسے عام ٹیسٹنگ کے پلیٹ فارم کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح پلازمون اینہانسڈ ایل ایف اے بہت تیزاورقابلِ اعتبار ٹیسٹ فراہم کرتا ہے جس سے ماہر اعتماد کے ساتھ بھروسہ کرسکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نتائج ایک پٹی پرروشن نقطوں کی صورت میں خارج ہوتے ہیں جو اسے آسان اور کئی گنا مؤثرٹیسٹ بناتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روایتی ٹیسٹ کے مقابلے میں اس کے نتائج گھنٹوں کی بجائے صرف 20 منٹ میں سامنے آجاتے ہیں۔ اس میں دھاتی نینوذرات استعمال کئے گئے ہیں جو روشنی جمع کرنے والے اینٹینا کی طرح کام کرتے ہیں اور سالماتی سطح پر روشنی خارج کرتے ہیں اور یوں نینوذرات چمکنے لگتے ہیں۔ اسی لیے یہ اینٹی باڈیز اور اینٹی جن کی بہت معمولی مقدار بھی محسوس کرلیتے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کو غریب اور پسماندہ ممالک بہت آسانی کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں۔ پھر اس کے ڈیزائن میں تبدیلیاں کرکے اسے سارس کوو ٹو کی شناخت کے قابل بنایا گیا ہے اور اس پر صرف ایک ڈالر خرچ آتا ہے۔

شیئر کریں

Top