بابرغوری جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

4-1.jpg

کراچی: کراچی: پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو عدالت میں پیش کرکے ان کا 12 جولائی تک ریمانڈ حاصل کرلیا۔

ذرائعکے مطابق بابر غوری کو وطن واپسی پر گزشتہ روز کراچی ائرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ وہ متعدد کیسز میں نیب کو مطلوب ہیں۔ آج پولیس نے انہیں اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں عدالت میں پیش کیا۔ پیشی کے دوران پولیس نے انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کو بتایا کہ مقدمے کے مفرور ملزم بابر غوری پر اشتعال انگیز تقریر پر تالیاں بجانے کا الزام ہے۔

پولیس کے مطابق مقدمے میں فیصل سبزواری سمیت 30 ملزمان شامل ہیں، جن میں نسرین جلیل، حیدر عباس رضوی، رضا ہارون، سیف یار خان، ریحان ہاشمی، خواجہ اظہار، ڈاکٹر فاروق ستار، رشید گوڈیل، رؤف صدیقی، وسیم اختر، خالد مقبول صدیقی، قمر منصور اور دیگر بھی نامزد ہیں۔
مقدمہ رمضان نامی شخص کی مدعیت میں 2015ء میں سپر ہائی وے صنعتی ایریا تھانے میں درج کیا گیا تھا، جس کے مطابق ملزمان نے پاکستان کے کروڑوں عوام کا دل دکھایا، بانی ایم کیو ایم ہڑتالیں اور دو قومی نظریے کے خلاف اکسارہے تھے۔

دوران سماعت وکیل شبیر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ضمانت حاصل کرنے باوجود بھی بابر غوری کو گرفتار کیا گیا۔ بابر غوری نے نیب ریفرنس میں حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی تھی، جس پر عدالت نے نیب اور ایف آئی اے کو بابر غوری کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے نیب ریفرنس اور منی لانڈرنگ کیس میں حفاظتی ضمانت میں 9 دن کی توسیع کرتے ہوئے بابر غوری کو 9 دن کے اندر ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت بابر غوری نے ادویات فراہم کرنے کی استدعاکرتے ہوئے کہا کہ میں بیمار ہوں، مجھے ادویات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو مکمل طبی سہولیات دی جائیں گی۔ عدالت نے بابر غوری کو ادویات اور دیگر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

بعد ازاں عدالت نے بابر غوری کو 12 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔

شیئر کریں

Top