عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط

123-863.jpg

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے زیر حراست رہنما فواد چوہدری کے آئینی حقوق کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔

عمران خان نے خط میں لکھا کہ فواد چوہدری کو آئینی حقوق کا تحفظ فراہم کیا جائے اور اُن کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ پیش آیا جائے۔

خط میں چیئرمین پی ٹی آئی نے دوران حراست فواد چوہدری کے آئینی حقوق کے تحفظ کی اپیل کی اور اعظم سواتی اور شہباز گل پرتشدد اور غیرانسانی سلوک کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے اپیل کی کہ زیر چیف جسٹس پاکستان آئین کے محافظ ہونے کے ناطے زیر حراست افراد کی عزت اور وقار کے لیے اقدامات کریں کیونکہ زیر حراست افراد پر تشدد یا غیر اخلاقی اقدامات آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ’جس طرح فواد چوہدری کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر اور سر/چہرہ ڈھانپ کر ایک دہشت گردکیطرح عدالت میں پیش کیاجارہا ہے اُس سےظاہرہوتا ہے کہ امپورٹڈ حکومت اور ریاست گراوٹ کی کِن گہرائیوں میں اترچکی ہے‘۔
انہوں نے لکھا کہ فواد چوہدری،اعظم سواتی اور اس سےقبل شہباز گِل سے روا رکھےجانے والے سلوک کےبعد لوگوں کے ذہنوں میں کوئی ابہام باقی نہیں کہ ہم اب ایک بنانا ریبلک بن چکے ہیں اور اب تو ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اسکی بھینس کا اصول کارفرما ہے، دستور و قانون پوری طرح آج کےفرعونوں کے محکوم ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما کے بھائی فیصل چوہدری نے فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا اور اُن سے معاملے پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ یہ خط سپریم کورٹ کا ایک وکیل اس وکیل کیلئے لکھ رہا ہے جسے لاہور سے اٹھایا گیا، فواد چوہدری کو ایسے گرفتار کیا گیا جیسے کسی دہشت گرد کو گرفتار کیا جاتا ہے، انہیں ہتھکڑیاں پہنانے، گرفتاری اور حراست میں رکھنے کے واقعہ پر وکلاء برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن ایسی صورتحال میں ریاست کے طاقت ور حلقوں نے کوئی ایکشن نہ لیا۔
انہوں نے لکھا کہ فواد چوہدری کو جیل بھیجنے کے بعد دوبارہ ریمانڈ کیلئے پولیس کے حوالے کرنا قابل افسوس ہے، فواد چوہدری پر حراست میں تشدد کرنے کا اندیشہ موجود ہے، فواد چوہدری کا کیس انصاف اور شفاف ٹرائل کا تقاضا کرتا ہے۔
اُدھر اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر شعیب شاہین نے فواد چوہدری کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔
اپنے خط میں شعیب شاہین نے لکھا کہ سینئر وکیل کی عزت، احترام اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی مذمت کرتا ہوں، سیاسی جماعت کے رہ نما وکیل کی گرفتاری اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے، توقع ہے کہ پولیس کی تحویل میں فواد چوہدری کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے انہیں پیر تیس جنوری 2023ء کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

شیئر کریں

Top