پاکستان کی نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ بنایا جا ئے گا، شہریار آفریدی

logo.png

اسلام آباد:وزیر مملکت برائے انسداد منشیات  شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ منشیات کے فروغ کے ذریعے نئی نسل کا مستقبل تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے

  جسے حکومت عوام کی طاقت سے ناکام بنا دے گی تاکہ پاکستان کی نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ بنایا جاسکے۔انھوں نے یہ بات انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں جامعہ کے حکام اور اساتذہ کو زندگی ایپلی کیشن  کے بارے میں بریفننگ دیتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر صدر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف احمد الدریویش اور جامعہ کے نائب صدور  اور د یگر حکام بھی موجود تھے۔شہر یار آفریدی نے اس موقع پر صدر جامعہ سے درخواست کی کہ وہ ڈرگ ایپ کا عربی میں ترجمہ کرائیں تاکہ اسے دنیا میں بھجوایا جاسکے۔

انھوں نے  بتا یا کہ حکومت ایک جامع ڈرگ ڈیٹا تیار کررہی ہے تاکہ منشیات کے کاروبار سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو فوری طور پر شناخت کیا جا سکے۔

انھو ں نے کہا کہ ہم  منشیات کے خاتمے کا پیغام پوری دنیا میں پھیلا دینا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ منشیات سے آگہی اور اس سے بچنے کے لیے زندگی ایپلیکیشن تیار کی گئی ہے تاکہ پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ والدین اور درسگاہوں کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ نئی نسل کی بہتر بنیادوں پر تربیت کرتیں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا جس کی وجہ نوجوانوں میں منشیات فروغ پانے لگیں۔ زندگی ایپ اسی ضرورت کو پورا کرتی ہے تاکہ نوجوانوں کو منشیات سے محفوظ بنایا جاسکے۔

انھوں نے بتایا جلد ہی ملک کے ماہرین تعلیم، نوجوانوں، ڈپلومیٹس اور رائے عامہ کے لیڈروں کی بڑ ی تعداد کو  ایک بہت بڑی تقریب میں مدعو کیا جائے گا۔ جس میں حکومت ، وزرااور وزرائے ا علیٰ بھی شرکت کریں تاکہ منشیات کے خلاف آگاہی کو فروغ دیا جاسکے۔انھوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی ریاست پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کرتی ہے۔ اس لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ جامع انسانیت کی فلاح کے لیے کام کرتی رہے گی۔

احمد یوسف احمد الدریویش نے کہا کہ اس جامعہ اور موجودہ حکومت کا مشن ایک ہے اور اس مقصد  کے لیے اسلامی یونیورسٹی  پوری قوت سے کام کررہی ہے او ر انھوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے نہایت قیمتی لٹریچر بھی تیار کیا  گیاہے جس کے بہترین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ منشیات کے انسداد  کے سلسلہ میں اسلامک یونیورسٹی دانشوارانہ سطح پر حکومت سے مکمل طور پر تعاون کرے گی۔ انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں دعویٰ اکیڈمی میں ایک ڈیسک بھی قائم کیا جائے گا جومنشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے لٹریچر تیار کرے گا۔

شیئر کریں

Top