گرم راتیں اموات میں 60 فیصد اضافے کا سبب بن سکتی ہیں، تحقیق

123-169.jpg

حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گرم راتیں عالمی سطح پر اموات میں 60 فیصد اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔
ٹیمپریچر نامی جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح موسمیاتی تغیر سونے کے عمل کو متاثر کرسکتا ہے جس کے سبب انسان وبائی امراض کے لیے مزید آسان ہدف بن سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس، کے پروفیسر اور تحقیق کے مصنف مائیکل آر اِروائن نے مطالعے میں لکھا کہ ماضی میں کی جانے والی تحقیقوں میں بتایا گیا تھا کہ لوگوں میں تھرموریگولیشن اور اطراف کے درجہ حرارت میں اضافہ نیند میں خلل پیدا کر سکتا ہے۔
تھرموریگولیشن ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس میں مملیے اپنے جسم کے درجہ حرارت کو قابو میں رکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بنیادی مدافعت نظام کے ذریعے نیند جسم کو ان تمام زخموں یا انفیکشنز کے لیے تیار کرتی ہے جو آئندہ دن پیش آسکتے ہیں۔
نیند میں خلل سوزش کی علامات میں اضافہ اور مدافعتی نظام کے توازن میں مداخلت کر سکتی ہے۔
اروائن نےتحقیقی مقالےمیں لکھا کہ ان کیفیات کے تحت نیند میں خلل میں مدافعتی نظام کے اثر کو کم کرنے، ویکسین کے اثر کو ختم کرنے اور انفیکشن والی بیماریوں کے مزید آسان ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بڑھتےدرجہ حرارت کے سبب خراب نیند کے اثرات یک طرفہ طور پر ان لوگوں کو زیادہ متاثر کرسکتے ہیں جن کی ایئر کنڈشنرز تک رسائی نہیں ہے اور وہ گرمی سے متعلقہ صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے خطرات سے زیادہ دوچار ہیں۔
اس ریویو میں 7 لاکھ 65 ہزار افراد پر ایک سروے کیا گیا جس میں شرکاء نے رات کے اوقات میں بڑھتے درجہ حرارت کے سبب خراب نیند کے متعلق خود بتایا۔ تحقیق کے نتائج میں بوڑھے اور کم آمدنی والی کمیونیٹیز زیادہ متاثر دِکھائی دیں۔

شیئر کریں

Top