65میگا واٹ کے دو جنریٹرز لگا کر19روپے فی یونٹ بجلی فراہمی کے معاملات طے

2269653-iedblastkilledchildreninafghanistan-1641820743-652-640x480-92.jpg

گلگت(بیورو رپورٹ) وفاقی حکومت کے اعلی عہدیدار کے قریبی ساتھی سے سکردو اور گلگت میں گیس سے چلنے والے 65 ،65 میگاواٹ کے دو جنریٹر لگانے اور 19 روپے فی یونٹ بجلی خریدنے کے معاملات طے کر لئے ہیں بادشمال کی تحقیقات کے دوران زمہ دار آفسران نے بتایا کہ افغانستان میں امریکی تنصیبات کو بجلی سپلائی فراہم کرنے والی پاکستانی کمپنی نے وفاقی حکومت کے زریعے صوبائی سے سکردو اور گلگت میں 65 ،65 ۔میگاواٹ کے دو تھرمل پاور ہاس قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ مزکورہ تھرمل پاور ہاسز ایل این جی کے ذریعے چلائیں جائے گے۔زرائع کا کہنا ہے کہ ایل این جی گیس کمپنی بوزر کے ملک کے دیگر حصوں سے لائی گی۔زرائع کے مطابق منصوبہ فیزایبل ہونے کے بارے میں کوئی ٹیکنیکل سروے نہیں کیا گیا ہے اور سیاسی دبائو پر خفیہ طور پر معاملات طے کر لیے گئے ہیں۔تاہم مزکورہ تھرمل پاور ہاسز کو کب فنگشنل کیا جائے گا اس بارے میں انتظامی امور طے کیے جارہے ہیں زرائع کے مطابق مزکورہ گیس پاور ہاسز سے بجلی فی یونٹ 19 روپے مہیا کی جائے گی جس میں حکومت کی طرف سے سبسڈی ملنے کا امکان ہے کیونکہ گلگت بلتستان میں تین روپے فی یونٹ بجلی دی جارہی ہے ایسے میں 19 روپے فی یونٹ بجلی کی فراہمی عوامی مزاحمت کا سامنا ہو سکتا ہے ایسے میں سبسڈی دئیے بغیر منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا ہے زرائع کے مطابق مذکورہ تھرمل پاور ہاسز کو دس سال بعد خریدنے پر بھی صوبائی حکومت نے اتفاق کیا ہے۔تاہم مستقبل میں نئی حکومت کے آنے سے یہ معاہدہ خطرے سے دوچار
ہونے اور بڑے تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے۔زرائع کے مطابق مزکورہ تھرمل کمپنی وفاقی حکومت کی اہم ترین شخصیت کے ساتھ دوستانہ تعلق کی بنیاد پر منصوبے کو قبول کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔زرائع کے مطابق انتظامیہ اور حکومت دونوں اختلاف کے باوجود سیاسی دبا پر اسے قبول کر رہے ہیں۔

شیئر کریں

Top