پاکستان روسی تیل جی سیون کے نرخوں پر حاصل کرے، امریکا

123-743.jpg

اسلام آباد: امریکا نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ وہ روس سے مناسب قیمت پر تیل درآمد کرنے کے لیے جی سیون کی طے کردہ نرخوں پر عمل کرے۔

ایک خصوصی انٹرویو میں امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے توانائی جیفری پیاٹ نے امریکی تاپی پائپ لائن گیس اور وسط جنوب ایشیا (کاسا) منصوبوں کی حمایت کی۔
جیفری پیاٹ نے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تاکہ ایک انتہائی مضبوط شراکت داری کیلیے امریکی عزم سے آگاہ کیا جا سکے اور اس اہم عبوری لمحے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جو اس وقت دونوں ملکوں کو درپیش ہے۔
تاپی اور کاسا منصوبوں کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد مزید چیلنجز تھے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم علاقائی رابطے کے نظریے کو ترک کر رہے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں امریکی توانائی کی سفارت کاری کا ایک اصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرائن کے ساتھ موجودہ جنگ کے بعد روس توانائی فراہم کرنے والا قابل اعتماد ملک نہیں رہا،اس سے پاکستان سمیت ہر اس ملک کیلیے اہم مضمرات ہیں جس کیلئے توانائی اہم مسئلہ ہے۔
جیفری پیاٹ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان روس کے ساتھ تیل کی سپلائی کیلیے جتنا مشکل ہو بات چیت کرے گا تاکہ بہترین قیمت کو آگے بڑھایا جا سکے۔

رمضان پیکیج کے تحت پنجاب، خیبرپختونخوا میں آٹے کی مفت فراہمی شروع

123-742.jpg

اسلام آباد: رمضان پیکج کے تحت پنجاب ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں مفت آٹے کی فراہمی شروع ہوگئی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پرخصوصی رمضان پیکج پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا ہے جس کے تحت غریب خاندانوں کو مفت آٹا فراہم کیا جائے گا۔
شعبان کی 25 تاریخ سے رمضان کی 25 تاریخ تک ہر غریب خاندان کو آٹے کے 3 تھیلے ملیں گے۔ وزیراعظم دیگر صوبائی حکومتوں کو بھی غریب عوام کو مفت آٹا فراہم کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کا کہنا ہے کہ ہر رجسٹرڈ صارف کو پہلی مرتبہ 10 کلو آٹے کا ایک تھیلا ملے گا اور 2 تھیلے 7 دن بعد ملیں گے۔ پورے مہینے کے لیے آٹے کے 3 تھیلے ملیں گے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مزید کہا کہ مفت آٹے کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کریں گے مفت آٹے کی تقسیم شفاف طریقے سے یقینی بنائی جائے گی۔

پاکستان میں مقامی طور پر موبائل فون بنانے کی پالیسی ناکام

123-741.jpg

اسلام آباد: گزشتہ مالی سال میں 46 ارب روپے سے زائد ٹیکس مراعات دینے کے باوجود میک ان پاکستان موبائل فونز کا خواب پورا ہو گیا کیونکہ حکومت ریاستی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے موبائل ہینڈ سیٹس کی تیاری کو مقامی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ای ڈی بی اور وزارت صنعت موبائل فونز کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات اور مواد کے ایک سال سے دو سال کے لوکلائزیشن پلان کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
تین سال قبل گزشتہ حکومت نے میک ان پاکستان موبائل فونز کو فروغ دینے کے لیے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دی تھی۔ اس نے ڈیوٹیوں، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی شرحوں کو کم کرنے یا معاف کرنے کی شکل میں مراعات دیں جس کا مقصد مینوفیکچررز کو مقامی طور پر پرزے بنانے کی ترغیب دینا تھا۔
ایف بی آر کی 2021-22 کی ٹیکس اخراجات کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ موبائل فون مینوفیکچررز سے وصول کیے جانے والی ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں میں کمی کی وجہ سے ملک کو 46.2 بلین روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ان مراعات سے فائدہ اٹھانے کے باوجود موبائل فون مینوفیکچررز جون 2022 کی مقررہ تاریخ تک پیکیجنگ مواد کی لوکلائزیشن کو بھی یقینی نہیں بنا سکے جو کہ ویلیو چین میں سب سے آسان کام ہے۔
ذرائع کے مطابق موبائل چارجرز، بلیو ٹوتھ ہینڈز فری، مدر بورڈ، پلاسٹک کے پرزہ جات، ڈسپلے اور بیٹریوں کی لوکلائزیشن کے لیے جون 2023 کی ڈیڈ لائن تک بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ایسا لگتا ہے کہ EDB مطمئن تھا جیسے کار اسمبلرز کے معاملے میں جو کاروں کی لوکلائزیشن حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
نتیجے کے طور پر، کاروں کی قیمتیں بے حد بڑھ جاتی ہیں اور صارفین شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ کا خمیازہ بھگتنے پر مجبور ہیں۔
لوکلائزیشن پلان کے تحت پیکیجنگ میٹریل کو IOCO سے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست سے ہٹانا تھا، جو آج تک نہیں ہوا ہے۔وزارت صنعت کے ذرائع نے کہا کہ یہ ای ڈی بی کی غلطی تھی کہ اس نے پیکیجنگ میٹریل لوکلائزیشن پلان پر بروقت عمل درآمد نہیں کیا۔
درآمدات پر پابندیوں کی وجہ سے مینوفیکچررز اپنی پیداوار کو صلاحیت کے 35 فیصد تک کم کرنے پر مجبور ہوئے لیکن یہ بھی ان کی غلطی ہے، کیونکہ وہ دو سالوں میں 10% لوکلائزیشن بھی حاصل نہیں کر سکے۔
منصوبے کے مطابق مقامی ویلیو ایڈیشن کی کل صلاحیت 49% تھی۔ایف بی آر کی ٹیکس اخراجات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقامی طور پر اسمبل شدہ موبائل فونز کی فروخت پر 45.9 ارب روپے کی سیلز ٹیکس چھوٹ دی گئی۔ موبائل فون مینوفیکچررز کی طرف سے حاصل ہونے والے منافع اور منافع پر مزید 1.3 ملین روپے لاگت آئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو فوری طور پر ان اسمبلرز کے لیے آئی او سی او کی فہرست سے پیکیجنگ ہٹانا چاہیے جنھوں نے پیداوار کا ایک سال مکمل کر لیا ہے۔

وفاقی کابینہ ،کپاس کی امدادی قیمت 8500 روپے من منظور

123-740.jpg

سلام آباد / لاہور: وفاقی کابینہ نے کپاس کی امدادی قیمت 8500روپے فی من کرنیکی منظوری دیدی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ شرکا نے وکلا کے تحفظ کیلیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلیے بل بھی منظورکرلیا۔
کابینہ نے مختلف ممالک اور عالمی اداروں کے ساتھ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کی مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دی۔اسٹیٹ بینک کی سفارش پر ایس ایم ای بینک کے وائنڈنگ ڈان کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے ہدایت کی وائنڈنگ ڈان کے دوران تمام صارفین کے ڈیپازٹس کی حفاظت یقینی بنائی جائے، پہلے مرحلے میں انھیں 5.557 ارب روپے کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔
کابینہ نے وسیم اسلم کی سعودی عرب حوالگی کیلیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی۔وہ سعودی حکومت کو قتل کے مقدمے میں مطلوب ہے۔
کابینہ نے پاکستان سکھ گردوارہ پربندھگ کمیٹی کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ 13 رکنی کمیٹی میں تمام صوبوں سے نمائندگی یقینی بنائی گئی ہے۔
مزید براں وزیرِ اعظم نے اسلام آباد کا نام تجویز کرنے والے قاضی عبدالرحمن امرتسری کی خدمات کااعتراف کرتے ہوئے ان کے لواحقین کو پارک انکلیومیں پلاٹ کا الاٹمنٹ لیٹر پیش کر دیا۔
دریں اثناء وزیراعظم نے لوئر کوہستان آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت کیلیے دعا کی۔بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف جمعہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔ انھیں علامہ اقبال ایرپورٹ سے سخت سکیورٹی میں ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن پہنچایا گیا۔

پاکستان کو چین سے پچاس کروڑ ڈالرز قرض موصول

123-710.jpg

اسلام آباد: پاکستان کو چین کے نجی بینک کی جانب پچاس کروڑ ڈالر قرض کی دوسری قسط موصول ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی سائٹ پر بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں چائنیز بینک آئی سی بی سی کی جانب سے بھیجی گئی 500 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس رقم سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔ اسحاق ڈار نے قرض کی دوسری قسط موصول ہونے پر اللہ کا شکر بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسحاق ڈار نے بتایا تھا کہ چینی بینک پاکستان کو قرض کی دوسری قسط دینے پر رضامند ہوگیا ہے جس کی کاغذی کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فروری کی چوبیس تاریخ کو 70 کروڑ ڈالرز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہوئی تھی۔

پاکستان بھارت سے تجارت کا خواہش مند ہے مگر مودی حکومت میں یہ ممکن نہیں، وفاقی وزیر

123-709.jpg

کراچی: وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت کا خواہش تو ہے مگر مودی حکومت میں یہ ممکن نہیں ہے۔

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفتر میں چیف ایگزیکٹیو ٹی ڈیپ زبیر موتی والا کے ہمراہ صحافیوں سے غیررسمی بات چیت کے دوران وزیرتجارت نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بارٹر ٹریڈ فریم ورک منظور کرلیا ہے۔ جس کی مدد سے ڈالر بحران پر قابو پانے اور معیشت کو سہارا اور تجارتی خسارے پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
سید نوید قمر نے کہا کہ بینکاری چینل کا نہ ہونا فریم ورک کا سبب ہے۔ اس سسٹم کے تحت افغانستان، ایران، وسط ایشیائی و افریقی ممالک اور چین کےساتھ اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت ہوسکے گی۔ وزیرتجارت نے بتایا کہ پاکستان بارٹر سسٹم کے تحت اشیاء کے بدلے مشینری حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نوید قمر نے کہا کہ پاکستان کو یورپی یونین جی ایس پی پلس پروگرام میں دو سال کی توسیع مل گئی ہے، یورپی یونین کے جی ایس پی پلس پروگرام کو ٹیکس فری کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے جی سی سی ممالک سے فری ٹریڈ پالیسی پر مذاکرات جاری ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان بھارت سے تجارت کا خواہشمند ہے مگر مودی حکومت میں پاک بھارت تجارت کا پروان چڑھنا ممکن نہیں۔ ۔
وزیرتجارت نے مزید کہا کہ پاکستان کو چین اور امریکا دونوں کی ضرورت ہے، سیاسی عدم استحکام سے پاکستان کو معاشی چیلینجز کا سامنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سیدنویدقمر نے بتایا کہ کسانوں کو کپاس کی کاشت کی جانب راغب کرنے کے لیے ترغیبات دیں گے۔ کاشتکاروں کے تحفظ کے لیے کپاس کی قیمت 8500روپے کردی گئی ہے۔فصل کی اچھی قیمت کے توقع پر کپاس کی پیداوار بڑھ سکتی ہے۔
وزیرتجارت کا کہنا تھا کہ کپاس کے ہائبرڈ بیج پر غیرملکی کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے۔

ملک میں مہنگائی میں مزید اضافہ، 45.64 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

123-708.jpg

سلام آباد: ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ کا رجحان بدستور جاری ہے۔

حالیہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر 45.64 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
حالیہ ہفتے ملک میں 28اشیائے ضروریہ مہنگی ،11سستی ہوئیں جبکہ 12کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں ۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق16 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 47.97فیصدرہی ہے ۔
16 مارچ2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس ایک ہفتے کے دوران آلو،چینی ،ٹماٹر،آٹا،بیف،ککنگ آئل ،گڑ،انرجی سیور،چائے،ماچس،چاول ،کھلا تازہ دودھ،دہی اور پٹرولیم مصنوعات سمیت مجموعی طور پر28اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ پیاز،چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال ماش،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل8 اشیاء سستی ہوئی ہیں۔ 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر18.06فیصد،چائے کی پتی9.26، آلو 4.52،چینی2.70،کوکنگ آئل 1.20،آٹا2.40، پٹرول 1.84 ،ڈیزل4.65 فیصدمہنگا ہوا جبکہ چکن5.97فیصد،لہسن5.73،دال مونگ0.84،دال مسور2.27 ،انڈے2.26 ، ایل پی جی1.90 ،دال چنا1.24 ، دال ماش1.08 اورایل پی جی1.90 فیصد سستی ہوئی ۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ملک میں مہنگائی کی شرح47.97فیصد رہی ۔ سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں41.32فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے 44.23فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ والے طبقے کیلئے 44.51فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے والے طبقے کیلئے 45.04فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 47.997فیصدرہی ہے۔
جن 28اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو،چینی ،ٹماٹر،آٹا،بیف،کوکنگ آئل ،گڑ،انرجی سیور،چائے،ماچس،چاول ،کھلا تازہ دودھ،دہی اور پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں ۔
جن11اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں پیاز،چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال ماش،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل اشیاء شامل ہیں البتہ 12اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید کم ہوگئی

123-707.jpg

کراچی: چین کی قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت اور مسلسل پانچویں ہفتے ذرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو بھی ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 282روپے سے نیچے آگیا جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 285روپے کی سطح پر آگیا۔

آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہونے کے باوجود معاہدے سے قبل دوست ممالک سے مطلوبہ مالیاتی سہولت حاصل کرنے کی نئی شرط سے ٹریڈ سیکٹر میں مایوسی پھیلی ہے لیکن اس مایوسی کے باوجود قرض پروگرام بحال ہونے کی امید بھی پائی جارہی ہے۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ ماہ فروری میں درآمدات کا حجم 4ارب ڈالر تک محدود ہونے اور ہر سال کی طرح ماہ رمضان المبارک کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی آمد بڑھنے کا امکان ہے۔
اسی باعث انٹربینک میں ڈالر 280 سے 282روپے کی تیکنیکی سطح کے گرد گھوم رہا ہے اور جمعہ کو انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 92پیسے کی کمی سے 281.75روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 71پیسے کی کمی سے 281.71روپے کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 50 پیسے کی کمی سے 285روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

سینیٹ کی گولڈن جوبلی پر 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری

123-706.jpg

سینیٹ کی گولڈن جوبلی کے موقع پر اسٹیٹ بینک نے 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا۔

وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کرنے کی اجازت دی تھی، یہ یادگاری سکہ آج سے ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر کے تمام تبادلہ کاؤنٹرز سے جاری کردیا گیا ہے۔
سال 2023ء سینیٹ کی گولڈن جوبلی کا سال ہے اس مناسبت سے یادگاری سکہ جاری کیا گیا ہے، سکے کا وزن 13.5 گرام اور یہ تانبے اور نکل کے دھاتی اجزا یعنی (75 فیصد تانبا اور 25 فیصد نکل) پر مشتمل ہے۔
سکے کی ایک طرف ہلالی چاند اور پانچ نوکوں پر مشتمل ستارہ موجود ہے جس کا رخ شمال مغرب کی طرف ہے جبکہ چاند ستارے کے اوپر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے الفاظ اردو اسکرپٹ میں کندہ کیے گئے ہیں۔
سکے کی پچھلی طرف پاکستان کی سینیٹ کے امتیازی نشان کو 50 کے فنکارانہ عددی الفاظ کے ساتھ دیا گیا ہے۔
اس امتیازی نشان کے اوپر دائرے کے ساتھ اردو اسکرپٹ میں پاکستان سینٹ گولڈن جوبلی کے الفاظ کندہ ہیں، سینیٹ کے امتیازی نشان کے نیچے گولڈن جوبلی کی مدت (1973-2023) درج ہے۔

مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر4 ارب31 کروڑ ڈالرز ہوگئے

123-669.jpg

کراچی: مرکزی بینک میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ذخائر بڑھ کر4 ارب31 کروڑ ڈالرز کی سطح پر پہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 10مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے پر ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 9 ارب84 کروڑ 68 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔
مرکزی بنیک کے مطابق اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر 1 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز اضافہ سے 4ارب31کروڑ91لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 ارب 52 کروڑ 77 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔

Top