سیلاب سے کوہستان میں شاہرات اورپل بہہ گئے،آمدورفت معطل،پیٹرول وگندم کابحران

download-3.jpg

گلگت(بیورو رپورٹ)کوہستان کے مقام پر سیلابی ریلے سے شاہراہِ قراقرم اور پل بہہ جانے سے بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت بند گئی جس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں پٹرولیم مصنوعات اور گندم کیا بحران پیدا ہو گیا ہے ۔سیکرٹری خوراک صفدر خان کا کہنا ہے کہ شاہراہِ قراقرم سیلاب سے ایک ہفتہ قبل کوہستان میں بند ہونے سے راولپنڈی سے گلگت بلتستان کے لیے بڑی گاڑیوں کی آمدو رفت بند ہو گئی ہے جس سے گندم کی ترسیل متاثر ہوئی پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے رکن کاشف حسین کا کہنا ہے کہ شاہراہِ قراقرم کی بندش سے بڑے آئل ٹینکرز گلگت بلتستان کے لیے بند ہو گئے ہیں جس سے بعض پٹرول پمپس میں تیل کی قلت پیدا ہو گئی ہے ۔تاہم چھوٹے ٹینکرزکی آمد و رفت جاری ہے جس سے ڈیمانڈ تو پورا نہیں ہوگی لیکن کمی پوری طرح سے دور بھی نہیں ہو سکے گی ۔ادھر گلگت شہر میں متعدد پمپس پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند ہونے پر بند کر دئیے گئے ہیں جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ادھر شہریوں نے آٹے کی عدم دستیابی کی سنگین شکایات کی ہیں نجی ادارے کا ملازم اور شہر کے مکین ممتاز احمد کا کہنا ہے کہ کسی بھی ڈیلر کے پاس آٹا نہ ملنے کے باعث انہوں نے چند رشتہ داروں کے گھروں سے آٹا حاصل کیا ہے انکا کہنا ہے بازار میں دستیاب فائن آٹا سے عمر رسیدہ افراد کو پیٹ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے اس لیے وہ اسے استعمال نہیں کرتے جبکہ مقامی ملوں کا آٹا ملتا نہیں ہے۔ممتاز کے مطابق کئی سفارشیں بھی لڑائی مگر آٹا نہیں مل رہا ہے عبدالرحمان کا کہنا تھا گھر میں اٹا چار روز سے نہیں مگر متعلقہ ڈیلر کے پاس کوٹے کا آ ٹا قلت کے باعث دستیاب نہیں آرہا ہے ۔قابل زکر ہے ملک میں سب سے سستا آٹا گلگت بلتستان میں فراہم کیا جارہا ہے جہاں ایک من اٹے کا تھیلا سات سو روپے کا فروخت ہو رہا ہے وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو گندم سبسڈی کی مد دس ارب سالانہ فراہم کرتا ہے جس سے گلگت بلتستان میں ملک میں سب سے کم ریٹ پر فراہم کیا جارہا ہے گلگت بلتستان عوام کو گندم سبسڈی زوالفقار علی بھٹو کے دور سے مل رہی ہے جس سے گلگت بلتستان میں سستا ترین آٹا مقامی ملوں سے فراہم کیا جارہا ہے سستا آٹا اور گندم کی فراہمی کے باعث گلگت بلتستان میں گندم کاشت کرنے کے عمل میں 60 فیصد کمی آ ئی ہے ۔

شیئر کریں

Top