انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 43 پیسے کی کمی

123-668.jpg

کراچی: چائنیز کمرشل بینک آئی سی بی سی کی جانب سے پاکستان کو قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دینے کیلیے مزید 500ملین ڈالر کی قسط کے ممکنہ اجراء اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے متعلق وزیراعظم کے بیان سے جمعرات کو ایک بار پھر ڈالر کی پرواز رُک گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا انحصار آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے گرد گھوم رہا ہے اور قرض پروگرام کی کسی بھی وقت بحال ہونے کی امید پر جمعرات کو ڈالر کی ڈیمانڈ انتہائی محدود رہی یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر بیک فٹ پر رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 71 پیسے کی کمی سے 282.14 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 43 پیسے کی کمی سے 282.42روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 285.50روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی سرگرمیوں پر قدغن برقرار ہے جبکہ ریگولیٹری اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کی جانب سے سخت اقدامات بھی برقرار ہیں جس کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اتار چڑھاو یا محدود تیزی نظر آرہی ہے۔

سونے کے نرخ میں ایک بار پھر اضافہ

123-667.jpg

کراچی: بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 2 ڈالر کے اضافے سے 1926 ڈالر کی سطح پر آنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 1100 روپے اور 943 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

نتیجے میں ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر دو لاکھ 3 ہزار 500 اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر ایک لاکھ 74 ہزار 468 روپے کی سطح پر آگئی
اس کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2150 روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 1843.27 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

چینی بینک پاکستان کو مزید 50 کروڑ ڈالر دینے پر رضامند

123-666.jpg

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین سے مزید50 کروڑ ڈالر کے حصول کیلیے دستاویزی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

جمعرات کوسماجی رابطوں کے پلیٹ فام ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ چین کے جانب سے 50 کروڑ ڈالر فنڈز جلد سٹیٹ بینک آف پاکستان کو جاری ہو جائیں گے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ چینی بینک نے پاکستان کیلیے 1.3 ارب ڈالر کے رول اوور کی منظوری دی تھی، پاکستان نے حال ہی میں یہ رقم چینی بینک کو واپس ادا کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس قسط ملنے سے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان کا عالمی بانڈ 6 دنوں سے مندی کا شکار

123-665.jpg

کراچی: پاکستان کے بین الاقوامی بانڈ کی قیمت مسلسل چھٹے دن مندی کا شکار رہی جب کہ بانڈ کی پیداوار ایک دن میں 16 فیصد بڑھ کر بدھ کو بین الاقوامی مارکیٹ میں تقریباً 106 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

بانڈ کی قیمت اور اس کی پیداوار مخالف سمت میں چلتی ہے، قیمت میں تازہ ترین کمی اور پیداوار میں اضافہ دونوں بتاتے ہیں کہ پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی میں نادہندہ ہونے کا خطرہ ہے، جس میں عالمی بانڈ کی معیاد پوری ہونے پر ادائیگیاں بھی شامل ہیں۔
بحران کے درمیان ادائیگیوں کا توازن مزید بگڑ گیا،لاہور میں عمران خان کی گرفتاری کیلئے اہلکاروں اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تصادم سے ملک میں سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھ گیا ہے،جس نے معیشت کو ہلا کر رکھ دیا۔
مقامی ریسرچ ہاؤسز کے مرتب کردہ اور رپورٹ کردہ ڈیٹا کے مطابق پاکستانی 10 سالہ خودمختار عالمی بانڈ کی مالیت 1 ارب ڈالر ہے،یہ 15 اپریل 2024 کو اپنی معیاد پوری کر لے گا، یعنی حکومت بانڈ کے سرمایہ کاروں کو ادھار کی رقم واپس کر دے گی۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے شعبہ تحقیق کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ جب تک آئی ایم ایف پاکستان کیلیے 6.5 ارب ڈالر کا قرض پروگرام دوبارہ شروع نہیں کرتا تب تک بانڈز کی قیمت اور پیداوار میں اتار چڑھاؤ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ گراس فنانسنگ سہولت کا حصول بانڈ کے سرمایہ کاروں کیلئے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پاکستان کا ادائیگی کا توازن بہتر ہوا ہے اور یہ 2024 میں بانڈ کے سرمایہ کاروں کو ادائیگی وقت پر کرے گا۔

پرائز بانڈز کا تبادلہ نقد کرانے کی تاریخ میں توسیع

123-664.jpg

کراچی: پرائز بانڈز کا تبادلہ نقد کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی گئی۔

وفاقی حکومت نے عوام کی سہولت کیلیے 7,500 روپے، 15,000 روپے، 25,000 روپے اور 40,000 روپے مالیت کے پرائز بانڈز کا تبادلہ؍نقد کرانے کا ایک اور موقع فراہم کرتے ہوئے اس کی تاریخ میں 30 جون 2023 تک توسیع کر دی تھی۔
قبل ازیں حکومت نے ان پرائز بانڈز کو نقد کرانے کیلیے 30 جون2022کی تاریخ مقرر کی تھی، تاہم جو لوگ مقررہ مدت میں یہ پرائز بانڈز تبدیل نہیں کر اسکے انھیں آخری موقع فراہم کرتے ہوئے اس کی تاریخ میں30جون2023 تک توسیع کر دی گئی۔
مذکورہ پرائز بانڈز کے سرمایہ کار ظاہری مالیت پر نقد کرانا کرانے کے ساتھ انھیں اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس یا ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس میں تبدیل کراسکیں گے یا پھر ان بانڈز کی 25,000 روپے یا 40,000 روپے کے پریمیم پرائز بانڈز (رجسٹرڈ) میں منتقلی بھی کرائی جاسکتی ہے۔

عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا مزید مہنگا

123-619.jpg

کراچی: عالمی اور مقامی صرافہ مارکیٹ میں سونا مزید مہنگا ہوگیا۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں بدھ کو فی اونس سونے کی قیمت 20 ڈالر اضافے سے 1924 ڈالر کی سطح پر آنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 900 روپے اور 771 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کراچی حیدرآباد سکھر ملتان لاہور فیصل آباد راولپنڈی اسلام آباد پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 202400 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 173525 روپے کی سطح پر آگئی۔
فی تولہ چاندی کی قیمت 30روپے بڑھکر 2150روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 25.72روپے بڑھکر 1843.27روپے کی سطح پر آگئی۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں منگل کو فی اونس سونے کی قیمت 18 ڈالر اضافے سے 1904 ڈالر کی سطح پر آگئی تھی جس کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 2300 روپے اور 1972 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

آئی ایم ایف، پاکستان کے مابین بیرونی فنانسنگ 7 کے بجائے 6ارب ڈالر کرنے پر اتفاق

123-618.jpg

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطع کے معاہدے کے معاملے پر مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان رواں سال بیرونی فنانسنگ 7 ارب ڈالر کے بجائے 6 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

اس پیشرفت کی بنیاد پر وزارت خزانہ نے ایک مرتبہ پھر اگلے دو روز میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطع کے معاہدے کی توقع ظاہر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ کے امریکا اور دیگر ممالک سے رابطوں میں پیشرفت ہوئی۔ وزیر خارجہ اور خزانہ نے آئی ایم ایف کی مشکل شرائط پر دوست ممالک سے مدد کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز مذاکرات میں وقفے وقفے سے وزیر خزانہ بھی شریک ہوئے جب کہ مذاکرات میں رواں سال بیرونی فنانسنگ سات ارب ڈالر کے بجائے 6 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
چین سے 2 ارب ڈالر رول اوور کرنے پر بھی بات ہوئی اور چین کی طرف سے 80 کروڑ ڈالر بھی جلد ملنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف حکام ترمیم شدہ ایم ای ایف پی پر بات کر چکے ہیں جبکہ اگلے دو دن میں وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف ترمیم شدہ ایم ای ایف پی تیار کریں گے۔ نئی ایم ای ایف پی میں گردشی قرض میں کمی کا شیڈول شامل کرنے کا امکان ہے۔

بڑے صنعتکاروں و تاجروں کا عسکری قیادت سے ملاقات کا فیصلہ

123-617.jpg

کراچی: ملک کے بڑے صنعتکاروں اور تاجروں کی نمائندہ تنظیم ایف پی سی سی آئی نے ملک کی معاشی صورتحال پر عسکری قیادت سے ملنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اقتصادی پروگرام پیش کردیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ اور دیگر گزشتہ روز فیڈریشن ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی بدترین معاشی صورتحال اور حکومتی کی بے حسی پر پھٹ پڑے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے، تیس سالوں سے یہی لوگ حکومتوں میں ہیں لیکن کوئی پالیسی نہیں ہے، پانچویں بار وزیراعظم نے ملاقات کا وقت دے کر میٹنگ کو ملتوی کردیا، اسحاق ڈار نہ ماضی میں وقت دیتے تھے نہ آج دیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں کوئی پالیسی نہیں ہے اور معیشت تباہ ہوگئی ہے، ہر کوئی سیاست میں لگا ہے، معیشت کی بہتری کے لئے کوئی اقدامات نہیں ہیں، حکومت آئی ایم ایف سے جو بھی بات کررہی ہے، وہ ہمارے سامنے لائے اور واضح کرے کیونکہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے کے باوجود وہ ہمیں قرص دینے کو تیار نہیں۔
عرفان اقبال نے معیشت کی بدترین صورتحال پر فیڈریشن کا اقتصادی پروگرام بھی پیش کیااور بتایا کہ آئندہ ہفتہ ہم ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے عسکری قیادت سے ملاقات کریں گے۔
پریس کانفرنس میں سابق صدر ایف پی سی سی آئی ناصر حیات مگوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 5 مرتبہ ملاقات طے کی، مگر ملاقات نہیں کی۔

گندم کی سرکاری گودام میں جبری منتقلی، کراچی میں رمضان سے قبل آٹے کے بحران کا خدشہ

123-616.jpg

کراچی: محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے اندرون سندھ سے کراچی کیلیے آنے والے گندم کے ٹرکس روک کر سرکاری گودام میں منتقلی کے اقدام کے باعث رمضان المبارک سے قبل ہی کراچی میں آٹے کا بحران پیداہونے کا خدشہ ہوگیا ہے۔

پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین چوہدری عامر نے ایکسپریس کو بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ کے حکام نے اندرون سندھ سے آنے والے گندم کے 15 ٹرکس کاٹھور اور نیشنل ہائی پر روک کر قبضے میں لے لیے ہیں جس کی فلور ملز ایسوسی ایشن پرزور مذمت کرتی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گندم جبری طور پر لانڈھی کے سرکاری گودام میں اتاردیے گئے ہیں، نجی شعبے نے کراچی کی فلور ملوں کو سپلائی کرنے کے لیے گندم منگوائی ہے جبکہ حکومت فلور ملوں سے آٹا سستا کرنے کا مطالبہ کررہی ہے، اگر ملوں کے لیے مطلوبہ مقدار میں گندم دستیاب نہیں ہوگی تو آٹا سستا کیسے ممکن ہوگا۔
کراچی میں یومیہ 10ہزار ٹن گندم کی پسائی ہوتی ہے جبکہ اندرون سندھ سے یومیہ 3 سے 4ہزار ٹن کراچی آنے والی گندم کو بھی روکا جارہا ہے جو افسوسناک امر ہے۔ کراچی میں گندم کی پیداوار نہیں ہوتی ہے بلکہ ملیں آٹے کی تیاری کے لیے اندرون سندھ سے ہی گندم منگوائی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہر میں گندم کے گھٹتے ہوئے ذخائر سے آٹے کی قلت شروع ہوسکتی ہے، حکومت سندھ نجی شعبے کی گندم پر قبضہ کرنے کے بجائے سرکاری گندم کی پرکیورمنٹ خود کرے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن حکومت کے لیے بیوپاریوں کے اشتراک سے گندم کی پرکیومنٹ میکنزم مرتب کرسکتی ہے، اندرون سندھ گندم کی ترسیل پر پابندی نہ ہونے کے باوجود کاٹھور اور قومی ہائی وے پر گندم کی کراچی ترسیل روکی جارہی ہے۔

چائے کی پتی کی درآمد میں مشکلات، رمضان سے قبل قلت کا اندیشہ

123-615.jpg

کراچی: زرمبادلہ کی عدم دستیابی اور امپورٹ پر رکاوٹوں سے چائے کی پتی جیسی بنیادی کماڈیٹی کی درآمد میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں چائے کی ترسیل متاثر ہورہی ہے اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا رجحان ہے۔

پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کی اعدادوشمار کے مطابق چائے کی طلب کے مقابلے میں 50 فیصد کم چائے درآمد کی جارہی ہے گزشتہ دو ماہ میں چائے کی پتی کی درآمد 52 فیصد کم ہوگئی پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے مطابق فروری میں 11 ہزار 940 ٹن پتی درآمد کی گئی۔
فروری میں 2 کروڑ 77 لاکھ ڈالر مالیت کی پتی درآمد کی گئی دسمبر میں پتی کی درآمد کا حجم 24 ہزار 765 ٹن رہا تھا۔دسمبر میں 6 کروڑ 28 لاکھ ڈالر مالیت کی پتی درآمد کی گئی تھی۔
درامد کنندگان کا کہنا ہے کہ صرف 180 دن کی موخر ادائیگیوں کی صورت میں کنٹینرز کو ریلیز کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق فروری سے مارچ کے وسط تک چائے کی پتی کی قیمت میں 700 روپے کلو تک اضافہ ہوچکا ہے مارکیٹ میں پتی کی قیمت 1100 روپے سے بڑھ کر 1800 روپے پر آگئی ہے۔
پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے کنوینر زیشان مقصود کے مطابق ماہانہ طلب سے 50 فیصد کم چائے درآمد کرپارہے ہیں طلب و رسد کا توازن بگڑنے سے قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

Top