لندن:سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کو آرمی ایکٹ میں ترمیم پر جلد بازی سے گریز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی توقیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،
ملک میں استحکام کیلئے بل کو مثبت طریقے سے دیکھنا چاہتے ہیں،اہم بل منظور کرنے کیلئے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ جیسا نظر نہیں آنا چاہیے۔ لندن سے قائد مسلم لیگ (ن)نے خواجہ آصف کو خط لکھا ہے،
خط میں سابق وزیراعظم نے حکومت پر وضع شدہ پارلیمانی طریقہ کار کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضوابط کی پرواہ نہ کرنا کسی جماعت کے مفاد میں نہیں ہے اور ایسے اہم بل چوبیس گھنٹوں میں منظور نہیں کئے جاسکتے۔اپنے خط میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں استحکام کیلئے بل کو مثبت طریقے سے دیکھنا چاہتے ہیں،
ہم کسی صورت پارلیمنٹ کی توقیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،اہم بل منظور کرنے کیلئے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ جیسا نظر نہیں آنا چاہیے۔قائد (ن)لیگ نے اپنے خط میں خواجہ آصف کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ حکومت بل قومی اسمبلی میں پیش کرے، (ن)لیگ اپنی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بلائے، تمام اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کو ان ہدایات سے آگاہ کیا جائے۔
اپنے خط میں انہوں نے مزید کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں، 7 اور8 جنوری کو اسٹینڈنگ کمیٹی بل پر غور کرے اور رپورٹ قومی اسمبلی کو پیش کرے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 13 جنوری کو سینیٹ بل کو اپنی اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجے تاکہ وہ اس پر غور کرے، 15جنوری کو سینیٹ اس بل پر غور اور بحث کرے اور ووٹنگ کرے جس کے بعد بل کو سینیٹ میں بھیج دیا جائے۔