بتاتے ہیں استعفے کیا ہوتے ہیں تھوڑا صبر تو کرو:مریم نواز

مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے اور لوگ بلبلا اٹھے ہیں، ن لیگ اور پی ڈی ایم جماعتوں کا استعفیٰ دینے پر اصولی موقف ہے
ہمارے استعفے ایماندار بندے جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ، وزیر اعظم کی استعفیٰ دینے کی پیشکش پر ردعمل
اسلام آباد (آئی این پی) نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ ہمارے استعفے ایماندار بندے جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ، بتاتے ہیں استعفے کیا ہوتے ہیں، تھوڑا صبر تو کرو۔منگل کو نائب صدر مسلم لیگ نون مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کی مشروط استعفیٰ دینے کے بیان پر کہا کہ ہمارے استعفے ایماندار بندے جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر قومی اسمبلی بلائے تو غائب ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک پر کھڑے ہو کر صبح و شام اسمبلیوں کو گالیاں دیتے رہو اور پھر اسی اسمبلی میں آ کر بیٹھو اور سال بھر کی غیر حاضری کی تنخواہیں اور الاؤنسز بھی وصول کرلو۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ بتاتے ہیں استعفے کیا ہوتے ہیں، تھوڑا صبر تو کرو۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پی ڈی ایم جماعتوں کا استعفیٰ دینے پر اصولی موقف ہے، لانگ مارچ پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے، ملک میں مہنگائی کی وجہ سے موجودہ حکومت کو لوگ بددعائیں دے رہے ہیں، ہم تنقید برائے تنقید نہیں کرتے ہیں، جب آئینی طریقہ کار سے باہر رہ کر کوئی غلط کام ہو گا تو اس پر تنقید ضرور کریں گے، سلیکٹڈ وزیراعظم کی ترجیحات صرف اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنانا ہے ۔ جاتی امرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ہر روز مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے اور لوگ بلبلا اٹھے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی ترجیحات میں عوام شامل نہیں، ان کی ترجیحات صرف اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنانا ہے، عوام کو وہ جواب دیتے ہیں جنہیں منتخب کریں، ایک نالائق اور نااہل شخص کو اقتدار میں لایا گیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم تنقید برائے تنقید نہیں کررہے، آئین کی کوئی خلاف ورزی کرے گا تو ان کے خلاف ہم بولیں گے، اللہ نہ کرے عوام پر حکومت کا عذاب رہے، میرا نہیں خیال مہنگائی کرکے حکومت پانچ سال پورے کر لے گی۔رہنما (ن) لیگ نے کہا ہے کہ 4 فروری کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا اس میں لائحہ عمل بنائیں گے، مسلم لیگ ( (ن)اور باقی جماعتیں استعفے دینے پر یقین رکھتی ہیں، استعفے دینے چاہئیں اور ضرور دینے چاہئیں، 4 فروری کو استعفوں کا کیا طریقہ کار ہوگا اس کا فیصلہ کیا جائے گا، بلاول بھٹو زرداری تحریک عدم اعتماد اور ان ہاس تبدیلی کی بات کریں گے تو غور کیا جائے گا،لانگ مارچ پرپی ڈی ایم کی تمام جماعتیں متفق ہیں، لانگ مارچ اور دھرنا کتنے وقت کیلئے ہوگا یہ بیٹھ کر طے کریں گے۔
مریم نواز

شیئر کریں

Top