وزیراعلیٰ کا آبائی ضلع مسائلستان بن گیا حکومتی رٹ کہیں وجود نہیں

استورکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی کے اختتام تک لوگوں کو چھوٹا گوشت نہیں مل رہا کہیں دستیاب ہے توانتہائی مہنگاہے
بڑا گوشت پانچ سو سے بھی مہنگا فروخت ہو رہا ہے،مرغی کی قیمت میں بھی غیرمعمولی اضافہ ،یوٹیلٹی سٹورمیں بھی ویران ہیں
استور (رفیع اللہ خان آفریدی)وزیر اعلی گلگت بلتستان کا ابائی ضلع استور دن بہ دن مسائلستان بنتا جا رہا ہے ضلع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی کے اختتام تک لوگوں کو چھوٹا گوشت نہیں مل رہا ہے جہاں ایک ادا جگہ دستیاب ہے تو وہاں پر گزشتہ سال کے مقابلے میں دو سو فی صد مہنگا وہ بھی فریادیوں کے ساتھ ملنے کی اطلاع ہے بڑا گوشت کا ٹینڈر گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت زیادہ اضافے کے ساتھ چار سو پچیس روپے ہونے کے باوجود پانچ سو سے بھی زیادہ دام میں فروخت ہو رہا ہے مرغی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود استور میں زندہ مرغی تین سو تیس روپیے فی کلو مل رہی ہے تمام یوٹیلٹی اسٹوروں کے اندر سے رمضان میں بھی اہم اشیا غائب اور دونوں عیدوں کے موقعے پر بھی اہم اشیا غائب ضلع کے اندر کرونا کے کیسز میں دن بہ دن اضافہ کسی جگہ پر کوئی ایس او پی نظر نیں رہی ہے اداروں کے اندر اکثر تطیلات جسا سماں بہت اچھا موسم کے باوجود جاری ہے منگائی عروج پر کمان اینڈ کنٹرول کا نظام بہت کمزور غیر معیاری اشیا کا ملک بھر میں سب زیادہ کاروبار استور میں مگر کوئی پرسان حال نیں وزیر اعلی گلگت کی طرف سے گلگت بلتستان میں تعمیر اور ترقی کی کوششوں پر ہر ایک انکو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے نظر آئیگا تو دوسری طرف انکے اپنے ابائی ضلع کے اندر انکی حکومتی رٹ بہت ہی زیادہ کمزور نظر آرہی ہے جسکی وجہ سے ایک طرف عوام وزیر اعلی اور مشیر خوراک کی طرف سے انقلابی اخدامات ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بہت زیادہ توقعات اور امیدوں کے ساتھ خوشی محسوس کر رہی ہے تو دوسری طرف بہت ہی چھوٹے چھوٹے مسائل اور اشو کی وجہ سے مایوس بھی ہیں۔
مسائلستان

شیئر کریں

Top