پاکستانی قیادت افغانستان میں امن کی خواہاں ہے،وفاقی وزیر اطلاعات

362527_885431_updates.jpg

ہم خطے میں اقتصادی و تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی کا انحصار مستحکم افغانستان پر ہے ، افغانستان کے بارے میں پاکستان کی پالیسی واضح ہے ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں کسی ایک گروپ کی کسی ایک گروپ کی حمایت یا اسے مضبوط نہیں کررہے ایسا ماحول بنانے کی کوشش ہے جس میں تمام افغان گروپ مل بیٹھ کر متفقہ حکومت بنا سکیں،چوہدری فواد حسین کا پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب
سلام آباد(آئی این پی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی قیادت افغانستان میں امن کی خواہاں ہے، افغانستان کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، ہم افغانستان میں کسی ایک گروپ کی حمایت یا اسے مضبوط نہیں کر رہے بلکہ ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں افغانستان کے تمام گروپس آپس میں مل بیٹھ کر متفقہ حکومت تشکیل دے سکیں، ہم خطے میں اقتصادی و تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی کا انحصار مستحکم افغانستان پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں پاکستان کی پالیسی واضح ہے، ہم افغانستان میں کسی ایک گروپ کی حمایت یا اسے مضبوط نہیں کر رہے بلکہ ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں افغانستان کے تمام گروپس آپس میں مل بیٹھ کر متفقہ حکومت تشکیل دے سکیں۔ یہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے افغانستان میں مستحکم حکومت اور پرامن معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں کوئی ایسا گروپ اس پوزیشن میں نہیں جو پورے افغانستان پر حکومت کر سکے، اگر ایک گروپ کابل پر قبضہ کرتا ہے اور تو دوسرا اس میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو ایسی صورت میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کیلئے جو کر سکتے ہیں، کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ ایک مشکل کام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سپر پاورز اپنی کارروائی کر کے چلی جاتی ہیں اور نتائج ہمیں بھگتنا پڑتے ہیں، پاکستان اور افغانستان نے سپر پاورز کی کارروائیوں کے نتائج بھگتے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہم افغانستان کے لئے ایک مضبوط مستقبل تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ اس خطے کا مضبوط معاشی مستقبل ایک مستحکم اور پرامن افغانستان پر منحصر ہے، ہماری تمام کوششیں اس جانب گامزن ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی مستقبل کی معیشت مستحکم افغانستان کے گرد گھومتی ہے، ہم وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مضبوط مواصلاتی روابط کے خواہاں ہیں، اسی مقصد کے لئے وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے ساتھ ہم نے پشاور سے مزار شریف اور پھر تاشقند تک ریلوے ٹریک کے معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں۔ ہم افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ریاستوں تک ٹرکوں کے ذریعے تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر اور کراچی پورٹس کو وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی دینے کا انحصار مستحکم افغانستان پر ہے کیونکہ صرف مستحکم اور پرامن افغانستان سے ہی وسطی ایشیائی ریاستوں اورخطے میں مواصلاتی رابطے ممکن ہو سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ افغان نوجوانوں نے وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے بھی ملاقات کی اور ان کا نکتہ نظر معلوم کیا، وزیراعظم عمران خان سے افغانستان کے نوجوانوں اور صحافیوں کی ملاقات کا پروگرام پشتو اور دری سب ٹائٹلز کے ساتھ آن ایئر ہوا، امید ہے کہ افغانستان کی زیادہ تر آبادی کو اس پروگرام سے پاکستان کی پالیسی کے بارے میں معلومات میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے نوجوانوں اور صحافیوں سے ملاقات کے دوران پاکستان اور افغانستان کے مستقبل کے بارے میں بات کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے افغان نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ایک خوبصورت شہر ہے، اس کے بارے میں مختلف سطحوں پر غلط فہمیاں پیدا کی گئیں، اس قسم کے دورے ایسی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے سینئر صحافیوں کے دورہ کابل کا انتظام کر رہے ہیں جہاں وہ افغان قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ میڈیا واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنا نکتہ نظر عوام تک پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اور پاک افغان میڈیا کانکلیو کے انعقاد پر پاک افغان یوتھ فورم کی کاوشوں کو سراہا اور ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر کابل میں پاکستان کے سفیر اور ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ کو مبارکباد پیش کی۔

شیئر کریں

Top